آئی ایم ایف کا توانائی سیکٹرمیں بھی اصلاحات کا مطالبہ

نیپرا کے فیصلوں پر فوری عملدرآمد کیا جائے، پاکستان کو توانائی کے شعبے میں اصلاحات لانی چاہئیں، بجلی کی تقسیم و ترسیل کے نظام کو بہترکیا جائے۔ آئی ایم ایف کی کڑی شرائط

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 15 نومبر 2018 16:00

آئی ایم ایف کا توانائی سیکٹرمیں بھی اصلاحات کا مطالبہ
اسلام آباد(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔15 نومبر 2018ء) آئی ایم ایف نے توانائی سیکٹرمیں بھی اصلاحات کا مطالبہ کردیا ہے۔ آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا کہ پاکستان کو توانائی کے شعبے میں اصلاحات لانی چاہئیں،بجلی کی تقسیم و ترسیل کے نظام کو بہترکیا جائے، نیپرا کیطرف سے کیے جانے والے فیصلوں پر فوری عملدرآمد کیا جائے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پالیسی مذاکرات شروع ہوگئے ہیں۔

وزارت خزانہ اور آئی ایم ایف کی ٹیم آج براہ راست مذاکرات کررہی ہے۔ آئی ایم ایف نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں اصلاحات کا مطالبہ کردیا۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف مذاکراتی ٹیم نے کہا کہ پاکستان ٹیکس نیٹ میں اضافہ کرے۔ پاکستان میں ٹیکس وصولیوں کا ہدف بڑھانے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

نجکاری پروگرام پرموثر طریقے سے عملدرآمد کیا جائے۔ آئی ایم ایف نے کہا کہ نقصان میں چلنے والے قومی اداروں کی نجکاری یا ان میں اصلاحات کی جائیں۔

آئی ایم ایف نے توانائی سیکٹرمیں بھی اصلاحات کا مطالبہ کردیا ہے۔ پاکستان کو توانائی کے شعبے میں اصلاحات لانی چاہئیں۔ بجلی کی تقسیم و ترسیل کے نظام کو بہتر کیا جائے۔ نیپرا کیطرف سے کیے جانے والے فیصلوں پر فوری عملدرآمد کیا جائے۔ پاکستان مالی خسارہ کم کرنے کیلئے اقدامات کرے۔ پاکستان کو تجارتی خسارے پر قابو پانے کی اشد ضرورت ہے۔

 واضح رہے پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات 22 نومبر کومکمل ہوجائیں گے۔ پاکستان کی طرف سے آئی ایم ایف کو 6 سے 7 ارب ڈالر قرضے کی درخواست کیے جانے کا امکان ہے۔ دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ جس میں ملک کی سیاسی و اقتصادی صورتحال کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں 12نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔

اجلاس میں وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر نے آئی ایم ایف کے ساتھ شرائط پر کابینہ کو بریفنگ دی۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ای سی سی کے 7نومبر کے فیصلوں کی توثیق بھی کی۔ وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت اجلاس میں حکومت کے 100روزہ پروگرام پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا جبکہ پروگرام میں پیشرفت رپورٹ کو ایجنڈے میں شامل کیا گیا۔100روزہ پلان پر عملدرآمد کو ہر حال میں یقینی بنایا جائے گا۔

اجلاس میں افغانستان میں قدرتی آفات اور روانڈا میں صحت کے شعبے میں تعاون کے پروگرام کی منظوری بھی دی گئی۔ اجلاس میں کابینہ نے مختلف ممالک کے معاہدوں کی منظوری بھی دی۔ کابینہ کو سکیورٹی صورتحال پر بھی بریفنگ دی گئی اور عمران خان نے ایس پی طاہر ڈاوڑ کے قتل پر افسوس کا اظہار کیا اور کے پی حکومت کو اسلام آباد پولیس کی انکوائری میں تعاون کی ہدایت بھی کی ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں