وزیراعظم عمران خان 29 نومبرکو 100 روزہ پلان کی کامیابیاں عوام کے سامنے رکھیں ،فواد چوہدری

وزیر اعظم نے میرے سینٹ میں داخلے پرپابندی پرگہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کسی کو بھی و زیر کی تضحیک کی اجازت نہیں دی جائیگی چیئرمین سینیٹ ایوان میںتوازن نہیں رکھ سکتے تو حکومت اپنا لائحہ عمل اپنائے گی بیرون ملک پاکستانیوں پر وزیراعظم کو گہری تشویش ہے بیرون ملک قیدیوں کو مکمل قانونی معاونت فراہم کیا جائے گا، ڈاکٹر عافیہ کوبھی پوری کوشش سے پاکستان لایا جائے گا شہید ایس پی طاہر داوڑ کے معاملے پر افغان حکومت کا رویہ افسوس ناک قرار، معاملے کی تہہ تک پہنچا جائے گا، بیوروکریسی کو سیاسی مداخلت سے پا ک کرنے کیلئے کیبنٹ کمیٹی بنائی گئی ہے،میڈیا کے واجبات فوری ادا کئے جائیں گے ،وزیراطلاعات کی کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کوبریفنگ

جمعرات 15 نومبر 2018 23:35

وزیراعظم عمران خان 29 نومبرکو 100 روزہ پلان کی کامیابیاں عوام کے سامنے رکھیں ،فواد چوہدری
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 نومبر2018ء) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے وزیراعظم عمران خان 29 نومبرکو 100 روزہ پلان کی کامیابیاں عوام کے سامنے رکھیں گے۔وزیر اعظم نے میرے سینٹ میں داخلے پرپابندی پرگہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہکسی کو بھی وزرا کی تضحیک کی اجازت نہیں دی جائیگی، چیئرمین سینیٹ ایوان میںتوازن نہیں رکھ سکتے تو حکومت اپنا لائحہ عمل اپنائے گی، بیرون ملک پاکستانیوں پر وزیراعظم کو گہری تشویش ہے بیرون ملک قیدیوں کو مکمل قانونی معاونت فراہم کیا جائے گا، ڈاکٹر عافیہ کوبھی پوری کوشش سے پاکستان لایا جائے گا ، بیوروکریسی کو سیاسی مداخلت سے پا ک کرنے کیلئے کیبنٹ کمیٹی بنائی گئی ہے،میڈیا کے واجبات فوری ادا کئے جائیں گے،شہید ایس پی طاہر داوڑ کے معاملے پر افغان حکومت کا رویہ افسوس ناک ہے ،معاملے کی تہہ تک پہنچا جائے گا۔

(جاری ہے)

جمعرات کو وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ڈنمارک سے پاکستان آئی ہوئی افشیں بخش اپنی بیٹیوں ہدیٰ طاہر اور دوحہ طاہر ڈنمارک کی عدالت کے فیصلے کے خلاف پاکستان آئیں ہم باہر کی عدالتوں کے فیصلوں کا بھی احترام کرتے ہیں اب اس پر کابینہ فیصلہ کرے گی کہ ان کی واپسی پر کیا کرنا ہے۔

انہوں نے بتایا ہے کہ بیرون ملک پاکستانیوں پر وزیراعظم کو گہری تشویش ہے اور وزیراعظم نے خصوصی ہدایات کی ہیں بیرون ملک جو قیدی ہیں ان کو یہ احساس نہ ہو کہ ہم لا وارث ہیں حکومت ان کو مکمل قانونی معاونت فراہم کرے گی اور ڈاکٹر عافیہ کوبھی پوری کوشش سے پاکستان لایا جائے گا۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ سیکرٹریز کو چار ماہ کے لئے مسنٹریوں میں کارکردگی دکھانے کے لئے لگایا جائے گا اور پھر اڑھائی سال کے لئے اپنے محکوںمیں تعینات رہیں گے۔

ہم نے بیوروکریسی کو سیاسی مداخلت سے بچانا ہے اور بیوروکریسی کی تعیناتی ان کی کارکردگی کے ساتھ جڑئی ہوئی ہے تا کہ مداخلت اثرا نداز نہ ہو ، اس کے لئے ایک کیبنٹکمیٹی بنائی گئی ہے اور اس کمیٹی کی سربراہی ارباب شہزاد کریں گے اس کمیٹی میں پرویز ٰخٹک، شیخ رشید، ڈاکٹر عشرت حسین اور مخدوم خسرو بختیار شامل ہوں گے یہ کمیٹی مدت ملازمت کے معاملات کو دیکھے گی اورکیبنٹ میں پیش کیا جائے گا کہ ان کو تعینات کیسے کیا جائے اور ان کو وقت سے پہلے نہ ہٹایا جائے اعجاز خان کو پی ٹی ڈی سی کے ایم ڈی کا قائم مقام انچارج تین ماہ کے لئے تعینات کیا گیا ہے، ایف ای سی پی کے کمشنر بھی آج تعینات کیے گئے ہیں ہم نے آج کے کابینہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ پی آئی اے سٹیل مل جیسے اداروں کو کیسے سہارا دیا جائے 193 کمپنیاں حکومت پاکستان کی ہیں جو مختلف مسائل کا شکار ہیں اور ان کے نقصان کو کیسے کم کیا جائے ان اداروں کو پرائیویٹ بھی نہیں کر سکتے تو ان کی بحالی کے لئے کیا کیا جائے اس کے لئے سرمایہ کمیٹی بنائی گئی ہے۔

جس کے بورڈ آف گورنر وزیراعظم عمران خان ہو ں گے اس میں 3 وفاقی وزیر اور چار ان کمپنیوں کے محنتی لوگ بورڈ آف ممبر میںشامل ہوں گے ہم ایوانوں میں کرپشن کے خلاف بات کریں تو ان کے مزاج خراب ہو جاتے ہیں مشاہد اللہ نے مجھ پر اور وزیراعظم پر غلیظ زبان استعمال کی چیئر مین سینیٹ رولنگ کے خلاف کا م کر رہے ہیں میں منتخب ہو کر ایوان میں آیا ہوں چیئر مین سینیٹ تو منتخب ہو کر نہیں آئے چیئر مین سینیٹ کو رویے سے حکومت اور خود ان کی اپنی جماعت بھی نالاں ہے انہوں نے کہا کہ میں یہ پوچھنے پر معافی مانگوں کہ اربوں روپے کہاں گئے انہوں نے کہا کہ پالیسیاں بنانا حکومت کی ٓمہ داری ہے اور ان پر علمدرآمد کرانا بیوروکریسی کا کام ہے انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ایس پی طاہر داوڑ پاکستانی سرمایہ ہیں ان کے معاملے پر افغانستان کا رویہ افسوس ناک ہے اور وزیراعظم نے اس معاملے کی تہہ تک پہنچنے کی ہدایت کی ہے جبکہ کابینہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ میڈیا کے واجبات فوری ادا کئے جائیں گے ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں