ایف آئی اے نے 35 پاکستانی سیاستدانوں کی دبئی میں جائیدادوں کا انکشاف کردیا

اکستانیوں نے سالانہ ٹیکس ریٹرنز میں ایف بی آر کے سامنے دبئی جائیدادیں ظاہر کیں ،ْرپورٹ سپریم کورٹ میں جمع

ہفتہ 17 نومبر 2018 21:36

ایف آئی اے نے 35 پاکستانی سیاستدانوں کی دبئی میں جائیدادوں کا انکشاف کردیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 نومبر2018ء) وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی ای) نے 35 پاکستانی سیاستدانوں کی دبئی میں جائیدادوں کا انکشاف کردیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے نے بیرون ملک پاکستانیوں کی جائیداد سے متعلق سپریم کورٹ میں عبوری رپورٹ پیش کردی جس میں کہا گیا کہ 894 پاکستانی دبئی میں جائیداد رکھتے ہیں جن میں سے 674 نے باقاعدہ بیان حلفی جمع کرا دیئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق 374 پاکستانیوں نے ایمنسٹی اسکیم 2018 کے تحت اپنی جائیدادیں ظاہر کیں، جبکہ 82 پاکستانیوں نے دبئی میں جائیدادیں تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔اس حوالے سے بتایا گیا کہ ایمنسٹی اسکیم کے تحت جائیدادیں ظاہر کرنے والوں میں سے 7 کو قومی احتساب بیورو (نیب) کے سامنے انکوائری اور ریفرنسز کا سامنا ہے۔

(جاری ہے)

نجی ٹی وی کے مطابق سپریم کورٹ میں پیش کردہ رپورٹ میں کہا گیا کہ 69 پاکستانیوں نے سالانہ ٹیکس ریٹرنز میں ایف بی آر کے سامنے دبئی جائیدادیں ظاہر کیں۔

اس ضمن میں بتایا گیا کہ 74 پاکستانیوں کی تفصیلات کی صداقت نہیں ہوسکی۔ایف آئی اے کی عبوری رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایمنسٹی اسکیم کے تحت جائیداد ظاہر کرنے والوں میں سب سے زیادہ افراد کا تعلق سندھ سے ہے جن کی تعداد 253 ہے جبکہ پنجاب سے 100 ،ْ اسلام آباد سے 13 اور خیبر پختونخوا سے 4 افراد کی دبئی میں جائیدادیں ہیں۔وفاقی تحقیقاتی ادارے کے مطابق ایمنسٹی اسکیم سے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے کسی شخص نے فائدہ نہیں اٹھایا۔

علاوہ ازیں ٹیکس ریٹرنز سے جائیدادیں ظاہر کرنے والوں میں بھی صوبہ سندھ آگے ہے، رپورٹ کے مطابق 33 افراد کا تعلق سندھ، 24 کااسلام آباد ،ْ2 کا بلوچستان اور ایک کا تعلق خیبرپختونخوا سے ہے۔دبئی میں جائیداد رکھنے سے انکار کرنے والے 82 پاکستانیوں میں سے 55 کا تعلق سندھ، 33 کا اسلام آباد ،ْ 3 کاتعلق خیبرپختونخواسے ہے ،ْاس ضمن میں بتایا گیا کہ بیان حلفی جمع نہ کرانے والوں میں سے بھی ایک 118 کا تعلق سندھ سینکلا ہے۔

رپورٹ کے مطابق دبئی میں جائیداد رکھنے والا ایک پاکستانی مفرورہے اور 13 انتقال کرچکے ہیں۔سپریم کورٹ میں پیش کردہ رپورٹ میں کہا گیا کہ ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھانے والوں کی تفصیلات خفیہ ہونے کے باعث ایف بی آر ڈیٹا سے کراس چیک نہیں کی جاسکیں تاہم 150پاکستانیوں نے ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھایا نہ ہی ایف بی آر میں جائیدادیں ظاہر کیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں