اسلام آباد ہائی کورٹ میں لاپتہ شہری کیس کی سماعت :

ماہ کے دوران مغوی بازیاب نہ کرانے پر سیکرٹری دفاع،سیکرٹری داخلہ ،آئی جی پولیس کو عہدے سے ہٹایا جائے،اسلام آباد ہائی کورٹ کا حکم:کیس نمٹا دیا

پیر 19 نومبر 2018 17:10

اسلام آباد ہائی کورٹ میں لاپتہ شہری کیس کی سماعت :
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 نومبر2018ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے عبد اللہ نامی شخص کی بازیابی کیلئے 6 ماہ وقت دیتے ہوئے کیس نمٹا دیا ،عدالت نے وزیر اعظم عمران خان کو حکم دیا کہ مقررہ وقت میں عبد اللہ کو بازیاب نہ کرایا گیا تو سیکرٹری دفاع ، سیکرٹری داخلہ ، انسپکٹر جنرل پولیس سمیت دیگر افسران کو عہدے سے ہٹایا جائے ۔

پیر کے روز اسلام آباد کے تھانہ آئی نائن کے علاقے سے عبداللہ نامی شہری کا لاپتہ ہونے کے حوالے سے درخواست پر جسٹس محسن اختر کیانی نے سماعت کی ۔ مبینہ طور پر اغواء ہونے والے عبداللہ کی والدہ نے بیٹے کی بازیابی کے لئے عدالت عالیہ اسلام آباد سے رجوع کر رکھا تھا۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے سیکرٹری دفاع ، سیکرٹری داخلہ ، آئی جی اسلام آباد اور کیس پر بننے والی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کو 20 لاکھ روپے جرمانہ عائد کرنے کا بھی حکم دیدیا۔

(جاری ہے)

واضح رہے مغوی کے خلاف اسلام آباد میں دہشتگردی کے مقدمات بھی درج ہیں ۔ ذرائع کے مطابق مغوی اسلام آباد پولیس کو کئی مقدمات میں بھی مطلوب ہیں ۔ 2015ء میں عبداللہ کو سیکٹر آئی نائن سے اٹھائے جانے کا واقعہ رپورٹ ہوا جس کے بعد اسلام آباد پولیس کی جانب سے مغوی کی بازیابی کے لئے جے آئی ٹی تشکیل دی گئی ۔ بعدازاں متاثرہ خاندان نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا ۔ گزشتہ روز عدالت عالیہ نے فیصلہ سناتے ہوئے چھ ماہ میں مغوی کی بازیابی کی مہلت دی ۔ تاہم اسلام آباد پولیس تاحال سراغ لگانے اور جامع رپورٹ مرتب کرنے میں ناکام رہی ۔ ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ مغوی اسلام آباد میں دہشتگردی کے واقعات میں ملوث ہونے کے الزامات پر اڈیالہ جیل میں پابند سلاسل بھی رہا رہ چکا ہے ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں