قومی احتساب بیورو کے چیئرمین کی زیر صدارت اجلاس، نیب کے آپریشن ڈویژن اور دیگر سینئرافسران کی شرکت ،

علاقائی بیوروز کے ڈی جیز کی ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کرپشن کے بڑے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے، گزشتہ ایک سال کے دوران 503 افراد کو گرفتار کئے اور 440 افراد کے خلاف بدعنوانی کے ریفرنس عدالتوں میں دائر کئے گئے، چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید قبال کا اجلاس سے خطاب

پیر 19 نومبر 2018 17:27

قومی احتساب بیورو کے چیئرمین کی زیر صدارت اجلاس، نیب کے آپریشن ڈویژن اور دیگر سینئرافسران کی شرکت ،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 نومبر2018ء) قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید قبال کی زیر صدارت اجلاس نیب ہیڈکوارٹرز میں منعقد ہوا جس میں نیب کے آپریشن ڈویژن اور دیگر سینئرافسران نے شرکت کی، نیب کے تمام علاقائی بیوروز کے ڈائریکٹر جنرلز نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں کرپشن کے 179 بڑے مقدمات پر اب تک کی پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ چیئرمین نیب کی ہدایت پر 179 میگا کرپشن کے مقدمات میں سی105 مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچاتے ہوئے قانون کے مطابق بدعنوانی کے ریفرنس احتساب عدالتوں میں جمع کرائے جاچکے ہیں جو کہ زیر سماعت ہیں۔15 مقدمات انکوائری اور19 مقدمات انوسٹی گیشن کے مراحل میں ہیں جن پر قانون کے مطابق کارروائی جاری ہے، 40 مقدمات کو قانون کے مطابق نمٹادیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

چیئرمین نیب نے کہا کہ کرپشن کے بڑے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔ یہ امر بے جا نہ ہو گا کہ نیب کا ہر کیس میگا کرپشن کے زمرے میں آتا ہے جبکہ وہ کیسز جن میں کرپشن کی رقم کم ہوتی ہے وہ نیب متعلقہ صوبائی اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹس کو بھیج دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے گزشتہ ایک سال کے دوران 503 افراد کو گرفتار کرنے کے علاوہ 440 افراد کے خلاف بدعنوانی کے ریفرنس عدالتوں میں دائر کئے جو کہ پہلے کسی ایک سال میں نیب نے اتنے بدعنوانی کے ریفرنس منطقی انجام تک نہیں پہنچائے اور متعلقہ احتساب عدالتوں میں ایک سال کے اندر اتنے بدعنوانی کے ریفرنس دائر نہیں کئے گئے۔

انہوں نے کہا کہ نیب کے 1206 بدعنوانی کے ریفرنس اس وقت مختلف معزز احتساب عدالتوں میں زیر سماعت ہیں جن کی مالیت تقریباً 900 ارب روپے ہے۔ نیب ان کی جلد سماعت کیلئے درخواستیں متعلقہ معزز احتساب عدالتوں میں دائر کررہا ہے۔ نیب نے گزشتہ ایک سال کے دوران بلاامتیاز کارروائیاں کرتے ہوئے 1713 شکایات کی جانچ پڑتال، 877 انکوائریاں اور 227 انوسٹی گیشنز کی منظوری دی۔

اس کے علاوہ نیب نے وائٹ کالر مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے 10 ما ہ کا وقت مقرر کیا ہے جو کہ کسی بھی دوسرے اینٹی کرپشن کے ادارے نے مختص نہیں کیا کیونکہ وائٹ کالر مقدمات کی تحقیقات سالہاسال تک چلتی رہتی ہیں مگر نیب نے وائٹ کالر کے میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے سائنسی بنیادوں پر نہ صرف تحقیقات کیلئے 10 ماہ کا وقت مقرر کیا ہے بلکہ اسلام آباد میں اسٹیٹ آف دی آرٹ فرانزک لیبارٹری قائم کی ہے جس سے دستاویزات کی تصدیق، موبائل ڈیٹا، فنگر پرنٹس کی شناخت کی وجہ سے میگا کرپشن کے مقدمات میں ٹھوس شواہد کے حصول میں مدد ملتی ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں