پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مالیاتی پیکج کے معاملات آخری مراحل میں داخل

ڈالر کی قیمت 150 روپے تک بڑھانے کا مطالبہ، آئی ایم ایف ٹیم 22 نومبر تک سفارشات مرتب کرے گی ،پھر بیل آوٹ پیکج پر باقاعدہ عمل در آمد شروع ہوجائیگا

پیر 19 نومبر 2018 22:33

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مالیاتی پیکج کے معاملات آخری مراحل میں داخل
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 نومبر2018ء) پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مالیاتی پیکج کے معاملات آخری مراحل میں داخل ہو گئے ہیں، مذاکرات میں فیڈرل بورڈ اف ریونیو، سٹیٹ بنک اور وزارت خزانہ کے حکام بات چیت میں شامل ہیں، آئی ایم ایف کی ٹیم 22 نومبر تک سفارشات مرتب کرے گی جس کے بعد بیل آوٹ پیکج پر باقاعدہ عمل درامد شروع ہوجائیگا۔

وزارت خزانہ ذرائع کے مطابق حکام آئی ایم۔ایف سے شرائط میں نرمی لانے پر بات کر رہے ہیں جبکہ حکومت نے آئی ایم ایف کے منی بجٹ دوبارہ پیش کرنے کی شرط سے انکار کیا ہے ذرائع کا کہنا ہے آئی ایم۔

(جاری ہے)

ایف نے پاکستان پر انتہائی سخت شرائط نافز کی ہیں آئی ایم ا یف نے پاکستان کو ڈیڑھ سے دو سو ارب روپے کے نئے ٹیکس لگانے کا مطالبہ کیا ہے فنڈ این ا یف سی ایوارڈ میں تبدیلی، اپوزیشن کے ساتھ میثاق معیشت کرنے پر بھی زور دے رہا ہے جبکہ آئی ایم وفد روپے کی قدر میں کمی اور خسارے میں چلنے والے اداروں کی نج کاری بھی ائی ایم ایف کے ایجنڈے میں شامل ہے ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے سینکڑوں اشیائ کی ریگولیٹری ڈیوٹیاں بڑھانے کی بھی شرط عائد کردی ہے جبکہ روپے کی قدر کم کرنے سے پاکستان میں مہنگائی کا ایک طوفان آئیگا ذرائع کا کہنا ہے آئی ایم ایف نے بجلی گیس اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی بھی شرط عائد کردی ہے جبکہ تین ارب ڈالر تک کا گردشی قرضہ کم کرنے اور 100 فیصد رکوری کرنے کی شرط عائد کی ہے ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستان کو آمدن بڑھانے کے حوالے سے میکنیزم بھی مانگا ہے اور ایف بی آر میں ترومیم کرنے کی بھی شر ط عائد کی ہے ذرائع کے مطابق حکومت نے آئی ایم ایف کو رواں مالی سال میں فائلرز کی تعداد بڑھانے کے حوالے سے بھی پلان دیا ہے جبکہ دوسری جانب ایف بی آر نے لاکھوں نان فاِلرز جن کی آمدن لاکھوں روہوں میں ہے کا ڈیٹا اکٹھا کرلیا ہے ان کیخلاف آئندہ ماہ تک کارروائی کا امکان ہے ماہر معاشیات کے مطابق اگر پاکستان نے آئی ایم ایف کی منشا پر روپے کی قدر میں کمی کی تو پھر پاکستان میں مہنگائی کی شروح میں بھی اضافہ ہوگا۔


اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں