احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف کے خلاف دائر فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی کردی

پیر 19 نومبر 2018 22:33

احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف کے خلاف دائر فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی کردی
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 نومبر2018ء) احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف کے خلاف دائر فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت کل (منگل )تک ملتوی کرتے ہوئے مقدمہ کے تفتیشی آفسیر کو طلب کر لیا ہے جبکہ العزیزیہ ریفرنس کی سماعت جمعرات تک ملتوی کر دی۔ پیر کو احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے سماعت کی تو اس موقع پر سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف عدالت میں پیش ہوئے اور بطور ملزم 342کا بیان قلم بند کرایا۔

محمد نواز شریف نے کہا کہ میرے ذاتی اکاؤنٹ میں آنے والے رقوم ایف بی آر ریکارڈ میں ظاہر ہیں،سپریم کورٹ میں میرے بی ہاف پر متفرق درخواست جمع کرائی گئی ،جے آئی ٹی کی طرف سے اکٹھے کئے گئے نام نہاد شواہد اور رپورٹ کو مسترد کرنے کی استدعا کی ،درخواست میں کہا کہ جے آئی ٹی محض تفتیشی ایجنسی سے زیادہ کچھ نہیں،یہ عام فہم بات ہے کہ تفتیشی ایجنسی کے سامنے دیا گیا بیان عدالت میں بطور شواہد پیش نہیں کیا جاسکتا، جے آئی ٹی کی تحقیقات تعصب پر مبنی اور ثبوت کے بغیر تھیں ،جے آئی ٹی کو صرف انکم ٹیکس ریٹرن،ویلیتھ اسٹیٹمنٹ اور ویلتھ ریٹرن جمع کرائی۔

(جاری ہے)

محمد نواز شریف کے مکالمے پر نیب پراسیکوٹر نے اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ کیس یہ نہیں کہ بیرون ملک کیوں کاروبار کرتے ہیں، کیس یہ ہے کہ بیرون ملک کیسے کاروبار کرتے ہیں۔العزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس میں 342 کے تحت نوازشریف نے 148 سوالات کے جوابات ریکارڈ کروا دیئے ہیں ۔العزیزیہ ا سٹیل مل ریفرنس میں ملزم کے 342 کے بیان میں سوالات کی تعداد 151 سے بڑھ کر 152 کر دی گئی۔

عدالت کی جانب سے 1 سوال کو دو سوالوں پر تقسیم کر دیا۔مزید 4 سوالوں کے جوابات آئندہ سماعت پر محمد نواز شریف عدالتی ریکارڈ پر لائیں گے۔عدالت نے فلیگ شپ ریفرنس کے تفتیشی افسر محمد کامران کو آج(منگل )کو طلب کر تے ہوئے سماعت ملتوی کر دی ۔سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ آخری سوالات سے پہلے خواجہ حارث سے مشورہ کرنا چاہتا ہوں، خواجہ حارث آج لاہور میں موجود ہیں۔عدالت نے محمد نواز شریف کو ایک دن کی مہلت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں