وزیراعظم کا دورہ امارات:کیا پاکستان کی معاشی مشکلات کم ہونگی؟
معیشت کی بحالی نہ صرف تحریک انصاف کی حکومت بلکہ ریاست کے لئے بھی ایک بڑا چیلنج ہے‘آئی ایم ایف پر زیادہ انحصار معاشی بحالی کےلئے فائدے کی بجائے نقصان دہ ہو سکتا ہے.رپورٹ
میاں محمد ندیم منگل 20 نومبر 2018 12:05
(جاری ہے)
اتوار کو عمران خان متحدہ عرب امارات کے دورے پر گئے جہاں ابوظہبی کے ولی عہد اور عرب امارات کی قیادت سے ان کے جامع مذاکرات ہوئے، بات چیت میں خزانہ، خارجہ اور توانائی کے وفاقی وزرا کے علاوہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ بھی شریک تھے جس سے مذاکرات کی اہمیت دوچند ہو جاتی ہے‘ بات چیت کے بعد جو مشترکہ اعلامیہ جاری ہوا اس میں کسی مالیاتی پیکیج کا ذکر نہیں تاہم یہ بھی ایک بڑی کامیابی ہے کہ فریقین میں اقتصادی اسٹریٹجک شراکت داری، منی لانڈرنگ و منشیات سے نمٹنے، تجارت، سرمایہ کاری، معاشی ترقی، توانائی، انفرا اسٹرکچر اور زراعت کے شعبوں میں تعاون پر اتفاق ہوا.
اس حوالے سے ایک واضح روڈ میپ مرتب کیا جا ئے گا جس کی مدد سے معاشی شراکت داری کے فوری فوائد حاصل ہو سکیں گے. ابوظہبی کے ولی عہد نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کیا اس حوالے سے دونوں ملکوں میں تعاون جاری رہے گا‘ مشترکہ اعلامیہ کے مطابق مذاکرات میں جو فیصلے کئے گئے انہیں حتمی شکل دینے کے لئے فروری میں وزارتی کمیشن کا اجلاس ہو گا اگرچہ پاکستان کے لئے کسی فوری مالی امداد کا معاہدہ نہیں ہوا لیکن جن معاملات پر باہمی تعاون بڑھانے پرا تفاق کیا گیا ہے اس کے دوررس نتائج برآمد ہونگے. پاکستان میں اماراتی سرمایہ کاری بڑھے گی اور تجارتی تعلقات مزید مضبوط ہوں گے خصوصاً عرب امارات میں پاکستان کے ہنرمندوں اور مزدوروں کو روزگار کے زیادہ مواقع ملیں گے‘ توقع ہے کہ فروری میں ہونے والے وزارتی کمیشن کے اجلاس میں پاکستان کے لئے مالی مراعات کا فیصلہ بھی ہوگا. سعودی عرب اور چین کے بعد عرب امارات کے دورے ملک کے معاشی بحران کے خاتمے میں مدد دیں گے‘ دوست ملکوں کی اقتصادی امداد اس لئے بھی ضروری ہے کہ اس سے آئی ایم ایف پر پاکستان کا انحصار کم ہو جائے گا جو نئے قرضے دینے کے لئے سخت شرائط عائد کر رہا ہے. معیشت کی بحالی نہ صرف تحریک انصاف کی حکومت بلکہ ریاست کے لئے بھی ایک بڑا چیلنج ہے‘ اسی لئے عرب امارات کی قیادت سے ملاقات میں آرمی چیف بھی شریک تھے‘ اس کا مطلب یہ بتانا تھا کہ اقتصادی بحالی کی جدوجہد میں تمام ادارے برابر کے شریک ہیں. اب تک مالی اعانت کے جو معاہدے کئے گئے ہیں زمین پر ان کے اثرات نظر نہیں آرہے جب پیسے آجائیں گے اور ان کا استعمال بھی درست ہو گا تو امید کی جا سکتی ہے کہ معاشی مسائل حل ہونا شروع ہو جائیں گے. پاکستان پر بیرونی قرضوں کا حجم مجموعی قرضوں کا35فیصد ہے جو جی ڈی پی کے 9.19 کے برابر ہے‘ ان قرضوں کی ادائیگی کے لئے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ضروری ہے جو تجارتی خسارہ ختم یا کم کئے بغیر ممکن نہیں ایسی صورتحال میں آئی ایم ایف پر زیادہ انحصار معاشی بحالی کےلئے فائدے کی بجائے نقصان دہ ہو سکتا ہے. اس لئے وزیراعظم دوست ملکوں سے اعانت کے لئے جو کوششیں کر رہے ہیں وہی مسئلے کا صحیح حل ہیں. توقع ہے کہ وزیراعظم ملائشیا کے دورے کے دوران وہاں کے ”مالی جادوگر“ وزیر اعظم مہاتیر محمد سے مفید تجاویز لے کر آئیں گے جن پر عمل کرنے سے ملک نہ صرف قرضوں کی لعنت سے نجات پائے گا بلکہ ترقی کے مطلوبہ اہداف بھی حاصل کر لے گا.متعلقہ عنوان :
اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں
پاکستان اور برطانیہ کا تعلیمی شعبے میں تعاون پر تبادلہ خیال
بلدیاتی نمائندوں کو فنڈز فراہم کرنا خوش آئند ہے،فی وارڈ کم ازکم دس لاکھ روپے سالانہ فراہم کیے جائیں،ڈاکٹر ..
آئیسکو نے بجلی کی عارضی بندش کا شیڈول جاری کردیا
ایتھوپیا کے سفیر جمال بیکر عبد اللہ اور وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید ..
صدرمملکت کے خطاب پر بحث کے حوالے سے ایوان کے اتفاق رائے سے امور طے کیے جائیں گے، سپیکرقومی اسمبلی
آئیسکو چیف 26اپریل کو فیس بک اور ٹیلی فون پر صارفین کی شکایات سنیں گے
SECP ایس ا ی سی پی کا انشورنس سیکٹر میں IFRS 17 لاگو کرنے پر زور
متروکہ وقف املاک کی چودہ سو سینتالیس ایکڑ زمین مختلف لوگوں اور اداروں نے گھیری ہوئی ہے
پولیس کے افسران کی پوسٹنگ اب چیف کمشنر کی مشاورت سے ہوگی ،نوٹیفکیشن جاری
میں اگر پروآرمی یا پروانسٹیٹیوٹ ہوں تو میں بالکل پرو آرمی ہوں
انجمن تاجران راولپنڈی کینٹ کا ڈی ایس پی کینٹ مرزا جاوید اور ایس ایچ او سلیم قریشی کی کینٹ سرکل تعیناتی ..
(کل)ملک کے مختلف علاقوں میں تیز ہوا ں اورگرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
اسلام آباد سے متعلقہ
پاکستان کی تازہ ترین خبریں
-
ہم نئی جماعت نہیں لا رہے،بس ملک کو ایک نئی سوچ کی ضرورت ہے
-
اگر انتخابی نظام اور نئے الیکشن کی بات ہوتی ہے توسب بات کریں گے
-
صدرمملکت کے خطاب پر بحث کے حوالے سے ایوان کے اتفاق رائے سے امور طے کیے جائیں گے، سپیکرقومی اسمبلی
-
SECP ایس ا ی سی پی کا انشورنس سیکٹر میں IFRS 17 لاگو کرنے پر زور
-
میں اگر پروآرمی یا پروانسٹیٹیوٹ ہوں تو میں بالکل پرو آرمی ہوں
-
وزیراعظم شہبازشریف سے چیئرمین بزنس مین گروپ محمد زبیر موتی والا کی سربراہی میں کراچی چیمبر کے وفد کی ملاقات، پاکستان میں کاروباری برادری کو درپیش مختلف مسائل کے حوالے سے بریفنگ
-
ملکی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے
-
انٹربینک میں روپے کے مقابے ڈالر کی قدر278.45روپے پر بدستور برقرار رہی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 5پیسے مہنگا
-
آصف علی زرداری سے آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز کی ملاقات
-
کسی عمومی کمیٹی کے اوپر خصوصی کمیٹی کی تشکیل درست نہیں ،سپیکر قومی اسمبلی
-
گرل فرینڈ کا برگر کھانے پر ایس ایس پی کے بیٹے نے جج کے بیٹے کو قتل کر دیا
-
پنجاب پولیس کو 1ارب 20کروڑ روپے کے فنڈز جاری