عہد کر نا چاہیے کہ ہم ہر قسم کے مفادات سے بالا تر ہو کر نبی اکرم ؐ کے اُسوہ حسنہ کی پیروی کریں گے ،ْ

وزیر اعظم عمران خان عوام اپنے اندر اتحاد و اتفاق، عفو و درگزر، برداشت، صلہ رحمی، مذہبی رواداری اور مفاہمتی عمل پر مبنی اوصاف پیدا کریں ،ْبیان

منگل 20 نومبر 2018 23:30

عہد کر نا چاہیے کہ ہم ہر قسم کے مفادات سے بالا تر ہو کر نبی اکرم ؐ کے اُسوہ حسنہ کی پیروی کریں گے ،ْ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 نومبر2018ء) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہمیں آج کے دن یہ عہد کرنا چاہیے کہ ہم ہر قسم کے مفادات خواہ وہ سیاسی ، مذہبی یا پھر معاشرتی ہوں ان سے بالا تر ہو کر نبی اکرم ؐ کے اُسوہ حسنہ کی پیروی کریں گے،ضرورت اس امر کی ہے کہ آج ہم بھی وطن عزیز پاکستان کو ریاست مدینہ کے طرز پر ڈھالنے کی کوشش کریں اسی میں ہم سب کی بقااو ر سربلندی ہے،ریاست مدینہ انسانی فلاح وبہبود کے حوالہ سے ایک ایسی مثالی ریاست تھی، جس کی اس دنیا میں کوئی نظیر نہیں ملتی،موجودہ حکومت کی یہ کوشش ہے کہ ریاستی اُمور کے حوالہ سے اس مثالی ریاست سے بھرپور رہنمائی حاصل کریں ۔

منگل کو عید میلاد النبیؐ ۰۴۴۱ھ/۸۱۰۲ء کے موقع پر قوم کے نام پیغام میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ آج عید میلاد النبیؐ کے پرُ مسرت موقع پرتمام اہلیان وطن کو دلی مبارک باد پیش کرتا ہوں،یہ ہماری خوش قسمتی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں اس رسول کا امتی بنایا کہ جو رحمتہ العالمین تھے۔

(جاری ہے)

آپ کی ہمہ گیر اور جامع الصفات شخصیت ہر انسان کے لئے قابلِ تقلیدہے۔

آپ ؐ نے ایک ایسی نسل تیار فرمائی جس نے ساری دنیا میں اسلام کے منصفانہ اور عادلانہ قوانین کی دھاک بٹھا دی۔ جب تک یہ نظام بالا دست رہا اقوام عالم کو عدل و انصاف، مساوات، مذہبی رواداری کے وہ مناظر دکھاتا رہا جن کے دیکھنے کی آج نہ معلوم کتنی آنکھیں منتظر ہیں۔رحمتہ العالمینؐ کے امتی اور ایک ایسی ریاست جو اسلام کے نام پر معرضِ وجود میں آئی کے شہری ہونے کے ناطے ضرورت اس امر کی ہے کہ آج ہم بھی وطن عزیز پاکستان کو ریاست مدینہ کے طرز پر ڈھالنے کی کوشش کریں اسی میں ہم سب کی بقااو ر سربلندی ہے،ریاست مدینہ انسانی فلاح وبہبود کے حوالہ سے ایک ایسی مثالی ریاست تھی، جس کی اس دنیا میں کوئی نظیر نہیں ملتی،موجودہ حکومت کی یہ کوشش ہے کہ ریاستی اُمور کے حوالہ سے اس مثالی ریاست سے بھرپور رہنمائی حاصل کریں جو کہ ہمارے لیے رہنمائی کا سب سے بڑا اور موثر ذریعہ بھی ہے۔

تاکہ وطن عزیز بھی ریاست مدینہ کی طرز پرمساوات،عدل وانصاف کی فراہمی اور مذہبی رواداری کا وہ منظر پیش کرے جس کا ہم سب کو انتظار ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں آج کے دن یہ عہد کرنا چاہیئے کہ ہم ہر قسم کے مفادات خواہ وہ سیاسی ہوں یا مذہبی ہوں یا پھر معاشرتی ہوں اُن سے بالا تر ہو کر نبی اکرم ؐ کے اُسوہ حسنہ کی پیروی کریں گے اور ہم ہر اُس عمل سے اجتناب برتیں گے جس سے دنیا میں اسلام کا امیج یاتاثرپر حرف آئے۔

آج میری تمام ہم وطنوں سے یہی درخواست ہے کہ اپنے اندر اتحاد و اتفاق، عفو و درگزر، برداشت، صلہ رحمی، مذہبی رواداری اور مفاہمتی عمل پر مبنی اوصاف پیدا کریں کیونکہ یہی وہ تعلیمات نبویؐ ہیں اور جن کو اپنا کر ہم ہر قسم کے چیلنجزکا مقابلہ کر سکتے ہیں ۔میری دعا ہے کہ اللہ تعالی ہمیں اسوہ نبویؐ کی روشنی میں اپنے روز و شب بسر کرنے اور سیرت مطہرہ کے پیغام کو عام کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں