ملک بھر میں عید میلادالنبیؐ مذہبی عقیدت و احترام سے منائی گئی

سرکاری اور نجی عمارتوں پر چراغاں ، شہر شہر، قریہ قریہ درود وسلام کی محافل کا انعقاد

جمعرات 22 نومبر 2018 13:01

ملک بھر میں عید میلادالنبیؐ مذہبی عقیدت و احترام سے منائی گئی
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 نومبر2018ء) خاتم النبین حضرت محمد ﷺکی ولادت با سعادت کی خوشی میں ملک بھر میں جشن میلادالنبیؐ مذہبی عقیدت و احترام سے منایا گیا۔ اسلام آباد، کراچی، لاہور، پشاوراورکوئٹہ سمیت تمام شہروں اور قصبوں میں جلوس اور ریلیاں نکالی گئیں۔ گلی کوچے برقی قمقموں سے روشن ہوگئے جس سے ہر جانب نور کا سماں تھا۔

سرکاری اور نجی عمارتوں پر چراغاں کیا گیا۔ شہر شہر، قریہ قریہ درود وسلام کی محافل کا انعقاد کیا گیا۔ علماء کرام اور مشائخ عظام نے آپﷺ کی سیرت مبارکہ اوراسوہ حسنہ کی پیروی پر روشنی ڈالی۔ دن کا آغاز وفاقی دارالحکومت میں 31 جبکہ صوبائی دارالحکومتوں میں21،21 توپوں کی سلامی سے ہوا۔ دن کی مناسبت سے منعقدہ تقریبات میں نبی کریمؐ کی بارگاہ رسالت میں عقیدت کے نذرانے پیش کیے گئے۔

(جاری ہے)

جشن عید میلاد النبیؐ کے سلسلہ میں خواتین اور بچوں نے خصوصی تیاریاں کی ہیں، گھروں کو سجانے، خصوصی کھانوں کے اہتمام سمیت نئے ملبوسات کی تیاری اور خصوصی محافل کاانعقاد بھی کیا گیا۔ بچوںکو عید میلاد النبیؐکے موقع پر خصوصی تیاری کروائی جارہی ہے تاکہ آنے والی نسل کو نبیؐکی تعلیمات سے روشناس کروایا جاسکے۔ 12 ربیع الاول کے موقع پر خصوصی تیاریاں کی گئی ہیں ۔

اس موقع پر بچوںکو نعت اور اسوہ حسنہ کے مقابلوں میں شامل ہونے کے لئے بھی تیار کیا گیا۔ ہر سال کی طرح رواں سال بھی عید میلاد النبیؐ بھرپور انداز میں منایا گیا۔ گھروں میں دعا کا اہتمام بھی کیا گیا۔عید میلادالنبیؐ کو مسلم امہ نہایت عقیدت و احترام سے مناتی ہے اور دنیا بھر کے مسلمان اس موقع پر اپنے پیارے نبیؐ کی سیرت مبارکہ پر چلنے کا عہد کرتے ہیں۔

حضور پرنورؐ نے مسلمانوں کو محبت، بھائی چارے، اخوت، عفوودرگزر کا درس دیا۔عید میلادالنبی مناتے ہوئے آنحضورؐ سے محبت کے اظہار کے ساتھ اسوہ حسنہ کی پیروی کرنے کے عزم کا اعادہ بھی ضروری ہے، آج مسلم امہ جس زبوں حالی کا شکار ہے اس کا ایک سبب اسلامی تعلیمات اور اسوہ حسنہ سے دوری بھی ہے۔طاغوتی طاقتیں مسلمانوں کی قوت کا شیرازہ بکھیرنے کیلئے متحرک ہیں، اسلامی مملکتوں کو باہمی تنازعات اور تفرقوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے دنیا بھر کے مسلمانوں کی اجتماعی بھلائی کے لیے اسلام کی رسی کو مضبوطی سے تھامنا ہوگا۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں