آسیہ بی بی کی بیرون ملک سیاسی پناہ حکومت پاکستان کی سب سے بڑی ناکامی ہو گی

آسیہ بی بی کے کیس میں اس قدر تاخیر نہیں ہونی چاہئیے تھی۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 22 نومبر 2018 13:23

آسیہ بی بی کی بیرون ملک سیاسی پناہ حکومت پاکستان کی سب سے بڑی ناکامی ہو گی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22 نومبر 2018ء) : چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ اگر آسیہ بی بی نے بیرون ملک سیاسی پناہ حاصل کی اور وہ اہل خانہ سمیت بیرون ملک منتقل ہو گئیں تو یہ پاکستانی حکومت کی سب سے بڑی ناکامی ہو گی۔ لندن میں پاکستانی نژاد برطانوی اراکین پارلیمنٹ کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ آسیہ بی بی کے کیس میں اتنی تاخیر نہیں ہونی چاہئیے تھی۔

ملاقات کے دوران پاکستانی نژاد برطانوی ارکان پارلیمنٹ سیدہ وارثی اور رحمان چشتی نے آسیہ بی بی کیس سے متعلق سوال اُٹھایا،چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ پاکستان کے نظام عدلیہ میں کچھ اصلاحات کرنے کی ضرورت ہے تاکہ عوام کو جلد از جلد انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔

(جاری ہے)

سیدہ وارثی نے آسیہ بی بی کو برطانیہ میں سیاسی پناہ دینے سے متعلق بات کی جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ میرا ماننا ہے کہ آسیہ بی بی کو سیاسی پناہ نہیں دلوانی چاہئیے، ان کا کہنا تھا کہ اگر آسیہ بی بی کو بیرون ملک سیاسی پناہ مل گئی تو یہ حکومت پاکستان کی سب سے بڑی ناکامی ہو گی کیونکہ عوام کی جان و مال کا تحفظ کرنے کی مکمل ذمہ داری حکومت پر ہی عائد ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے حکومت پاکستان کو سخت اقدامات کرنا ہوں گے بصورت دیگر ایسے کیسز کبھی ختم نہیں ہوں گے۔ آسیہ بی بی کو پاکستان میں ہی تحفظ ملنا چاہئیے۔ آسیہ بی بی کی زندگی کو محفوظ بنانا حکومت وقت کی ذمہ داری ہے۔ آسیہ بی بی کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کیے جانے سے متعلق سوال کے جواب میں چیف جسٹس نے کہا کہ قانون میں اس کی کوئی اجازت نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ عدلیہ ایسا کوئی حکم جاری نہیں کرے گی جو عدلیہ کے اپنے قوانین کے منافی ہو۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں