بھارت کی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بڑھتی ہوئی خلاف ورزیوں کو بین الاقوامی سطح پر اُجاگر کیا جائے ،شیریں مزاری

ہمیں اب علامتی بیان بازی کی بجائے عملی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ہمیں عالمی برادری کو اس مسئلہ میں شامل کرلینا چاہئیے تاکہ مقبوضہ کشمیر میں خواتین کے حقوق کی خلاف ورزیوں کی روک تھام کی جاسکے، پبلک ٹاک میں اظہار خیال

پیر 10 دسمبر 2018 23:42

بھارت کی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بڑھتی ہوئی خلاف ورزیوں کو بین الاقوامی سطح پر اُجاگر کیا جائے ،شیریں مزاری
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 دسمبر2018ء) وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہاہے کہ بھارت کی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بڑھتی ہوئی خلاف ورزیوں کو بین الاقوامی سطح پر اُجاگر کیا جائے اور ہمیں اب علامتی بیان بازی کی بجائے عملی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ کیونکہ بہت سارے کشمیریوں کی جانیں گئی ہیں اور ان کی کئی نسلیں بھی ختم ہوگئی ہیں۔

انہوں نے یہ بات ’’بھارتی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوںکے بارے میں پبلک ٹاک ‘‘میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس پبلک ٹاک کا اہتمام انسٹیٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز اسلام ٓاباد (آئی ایس ایس آئی )نے کیا تھا۔ وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق نے کہا کہ ہمیں اب مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ٹھوس اقدامات کرنا ہوں گے کیونکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے کشمیریوں کو جو استصواب رائے اور حق خودارادیت دیا تھا اس کے حصول کی جدوجہد میں کشمیریوں کی بڑی جانیں اور زندگیاں گئی ہیں اور ان کی کئی نسلیں بھی تباہ ہوگئیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی طرف سے حال ہی میں شائع شدہ رپورٹ میں کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں بارے واضح طورپر بتایا گیا ہے جس سے کشمیر کے مسئلہ نے دوبارہ عالمی سطح پر نمایاں توجہ حاصل کرلی ہے۔ ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے تنازعہ سے کشمیری خواتین بری طرح متاثر ہوئی ہیں اس لیے ہمیں عالمی برادری کو اس مسئلہ میں شامل کرلینا چاہئیے تاکہ مقبوضہ کشمیر میں خواتین کے حقوق کی خلاف ورزیوں کی روک تھام کی جاسکے۔

قبل ازیں وفاقی وزیر ڈاکٹر شیریں مزاری نے اسلا م آباد میں خاندان کے تحفظ اور بحالی مرکز کا دورہ کیا ور وہاں منعقدہ تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔وفاقی وزیر ڈاکٹر شیریں مزاری نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق کے منائے جانے کا مقصد عوام، خواتین، بچوں اور اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ بارے شعور آگاہی پیدا کرنا ہے۔انہوں نے تشدد کا شکار افراد کے لیے اسلام آباد میں بحالی مرکز میں کمپیوٹر لیب کے قیام کا علان کیا۔

انہوں نے تشدد سے متاثرہ افراد اور خواتین میں تحائف بھی تقسیم کیے۔تقریب میں یو این وویمن، یوا ین ایچ سی آر، وویمن ایڈٹرسٹ، والنٹیئرفائونڈیشن، کیئرنگ کمیٹی ، وزارت انسانی حقوق کے اعلیٰ افسران ، وکلاء، بچوں اور بحالی مرکز کے عملہ اور دیگر افراد نے شرکت کی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں