وزیر اعظم کی وفاقی کابینہ کو 2 دن کی مہلت

آپ سب وزرا کو میں 2 دن کا وقت دے رہا ہوں کہ آپ 48 گھنٹوں میں مجھے رپورٹ دیں کہ پاکستان میں سرمایہ کاری لانے کے لیے ایز ٹو ڈو یا آسان طریقہ کارکیسے متعارف کروایا جاسکتا ہے

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس منگل 11 دسمبر 2018 00:04

وزیر اعظم کی وفاقی کابینہ کو 2 دن کی مہلت
لاہور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار-10 دسمبر 2018ء) :وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی وزراء کو بیرونی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے آسان ترین طریقہ کار وضع کرنے کے لیے 2 دن کی مہلت دے دی۔تفصیلات کے مطابق وزراء کی سوروزہ کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے منعقدہ اجلاس آج منعقد ہوا۔اجلاس میں وفاقی کابینہ کے 100روز کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں وفاقی وزیرریلوے شیخ رشید کی کارکردگی پر وزیر اعظم عمران خان اور کابینہ ارکان نے ڈیسک بجا کرداد دی۔

اجلاس میں شیخ رشید کی کارکردگی کو سب سے بہترین قرار دیا گیا۔اسی طرح اجلاس میں دوسرے نمبر پر وزیر مملکت برائے مواصلات مراد سعید کی کارکردگی کو بہترین قرار دے دیا گیا ہے۔ دوران اجلاس کے دوران وفاقی وزیراطلاعات ونشریات فواد چودھری نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ سو دن کی کارکردگی کے حوالے سے وزراء کی بریفنگ جو ساڑھے گیارہ بجے شروع ہوئی اور اب بھی جاری ہے۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم جس محنت، صبر اور تحمل سے تمام وزراء کی کارکردگی جانچ رہے ہیں یہ انہی کا خاصہ ہے۔ فواد چودھری نے کہا کہ سو دن میں وزارتوں میں جو کام ہوئے ہیں پچھلے دس سال میں اس کا تصور بھی نہیں ہو سکتا تھا۔ فواد چودھری نے کہا کہ مجھے لگتا نہیں کہ میں بریفنگ کر پاؤں گا کیونکہ ابھی میٹنگ ختم ہونے کے کوئی آثار نظر نہیں آ رہے۔اس دوران جب وزیر اعظم نے کابینہ سے بریفنگ لینا چاہی تو وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ میں نے آپ سب کو یہ کہا تھا کہ آپ مجھے اس بات کا حل بتائیں کہ پاکستان میں ایز ٹو ڈو کیسے متعارف کروایا جا سکتا ہے۔

انکا کہنا تھا کہ سعودی عرب 15 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے،یواے ای اور ملائیشیا سمیت متعدد ممالک سرمایہ کاری کرنے کو تیار بیٹھے ہیں مگروہ یہاں پر موجود نظام سے گھبراتے ہیں وہ سمجھتے ہیں کہ ہمارے نظام میں شدید پیچیدگیاں موجود ہیں اس لئیے آپ سب وزرا کو میں 2 دن کا وقت دے رہا ہوں کہ آپ 48 گھنٹوں میں مجھے رپورٹ دیں کہ پاکستان میں سرمایہ کاری لانے کے لیے ایز ٹو ڈو یا آسان طریقہ کارکیسے متعارف کروایا جاسکتا ہے۔2 روز کے بعد تمام وزراء کو رپورٹ پیش کرنا ہوتی ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں