خواجہ برادرن کی عبوری ضمانت میں 13 دسمبر تک توسیع

چئیرمین نیب نے تفتیش تبدیلی کی درخواست منظور نہیں کی، ڈی جی نیب مسلم لیگ ن کے خلاف بیانات دے رہے ہیں ان پر اعتماد نہیں۔ وکیل سعد رفیق

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 11 دسمبر 2018 12:44

خواجہ برادرن کی عبوری ضمانت میں 13 دسمبر تک توسیع
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔11دسمبر 2018ء) خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے خلاف ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی۔تفتیش تبدیلی کے معاملے پر چئیرمین نیب نے درخواست پر فیصلہ سنا دیا۔چئیرمین نیب نے تفتیش تبدیلی کی درخواست منظور نہیں کی۔نیب پراسیکیوٹر کا کہنا ہے کہ چئیرمین نیب کی اجازت کے بغیر ڈی جی نیب کو تفتیش سے روک دیا گیا، جب کہ ان کے وکیل کا کہنا ہے کہ ڈی جی نیب مسلم لیگ ن کے خلاف بیانات دےد رہے ہیں ان پر اعتماد نہیں۔

ڈی جی نیب کے خلاف ہم نے ثبوت دئیے ان کے پاس نہ بھیجا جائے،ہمیں جواب تیار کرنے کے لیے تین روز کا وقت دیا جائے۔جس کے بعد ہائیکورٹ میں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی کی عبوری ضمانت میں 13 دسمبر تک کی توسیع کر دی گئی۔جب کہ دوسری طرف نیب میں پیراگون سٹی اسکینڈل میں گرفتار قیصر امین بٹ نے احتسابعدالت میں اپنا بیان ریکارڈ کروادیا۔

(جاری ہے)

قیصر امین بٹ کوآج احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔

جہاں پر انہوں نے پیراگون اسکینڈلسے متعلق اپنا بیان ریکارڈ کروایا۔ اس سے قبل قیصر امین بٹ چیئرمین نیب کے سامنے وعدہ معاف گواہ بننے کا بھی بیان ریکارڈ کروا چکے ہیں قیصر امین بٹ نے ایک سوال” کیا آپ سمجھتے ہیں کہ اسکینڈل میں خواجہ سعد رفیقملوث ہے یا پھر ندیم ضیاء ملوث ہے؟“ کے جواب میں کہا کہ ندیم ضیاء ملوث ہے سب فراڈ اس نے کیا۔ ان سے پوچھا گیا کہ نیب کی جانب سے ان کوکس طرح کی سہولیاتدی جارہی ہیں؟جس پر انہوں نے کہا کہ نیب کی جانب سے مجھے بہترین سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔

ان سے پھر سوال پوچھا گیا کہ کیا آپ وعدہ معاف گواہ بن گئے ہیں؟ جس پرقیصر امین نے کہا کہ جی میں وعدہ معاف گواہ بن گیا ہوں۔ دوسری جانب چار دسمبر کواحتساب عدالت میں پیراگون سٹی کیس کی سماعت پر قیصر امین بٹ کو پیش کیا گیا۔ عدالت نے قیصر امین بٹ کو 8 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا۔ قیصر امین بٹ کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ نیب نے 19 نومبر کو بیان لیا جس کے بعد اب حراست غیر قانونی ہو چکی ہے ۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ قیصر امین بٹ پلی بارگین سے بدل گیا۔ جس پر قیصر امین بٹ نے عدالت کو بتایا کہ ہم نے نیب سے مکمل تعاون کیا ۔ قیصر امین بٹ بیمار آدمی ہے تعاون کریں۔ عدالت نے استفسار کیا کہ قیصر امین بٹ بتائیں کہ کتنے دن کا ریمانڈ دیا جائے ۔ جس کے بعد فاضل عدالت نے پانچ دن کا ریمانڈ دے دیا اور کہا کہ لگ نہیں رہا کہ معاملہ پانچ دن میں کلیئر نہیں ہو گا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں