حکومت نے ترقیاتی پراجیکٹ کے لئے 41 فیصد کم فنڈ جاری کئے

وجہ سخت مالیاتی پوزیشن ،محصولات میں قلت اور موجودہ مالی سال کے دوران پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کا سکڑنا ہے،پلاننگ کمیشن وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں کے لئے کوئی فنڈ جاری نہ کر سکا، نیشنل ہائی وے اتھارٹی اور پاور کمپنیوں کے لئے رقوم کا اجراء رواں سال نمایاں طور پر کم رہا، رپورٹ

منگل 11 دسمبر 2018 16:29

حکومت نے ترقیاتی پراجیکٹ کے لئے 41 فیصد کم فنڈ جاری کئے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 دسمبر2018ء) حکومت نے ترقیاتی پروجیکٹ کے لئے 41 فیصد کم فنڈ جاری کئے ہیں۔ اس کی وجہ سخت مالیاتی صورت حال اور محصولات میں قلت ہے اور موجودہ مالی سال کے دوران پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام ( پی ایس ڈی پی ) کا سکڑنا ہے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق جولائی سے نومبر تک پہلے پانچ ماہ کے دوران پلاننگ کمیشن کی جانب سے مجموعی پی ایس ڈی پی کی مالیت 182 ارب روپے ہے جبکہ گزشتہ سال پی ایس ڈی پی کے دوران یہ 305 ارب روپے رہا جو 40.3 فیصد کی کمی کو ظاہر کرتا ہے پلاننگ کمیشن کی جانب سے جاری کردہ تازہ اعداد و شمار کے مطابق 182 روپے کا مجموعی خرچہ 27 فیصد کو ظاہر کرتا ہے جو 675 ارب روپے کے نظرثانی شدہ پی ایس ڈی پی کے ایلوکیشن کو ظاہر کرتا ہے ۔

گزشتہ سال پلاننگ کمیشن نے 305 ارب روپے اسی عرصے کے لئے جاری کئے تھے جو 800 ارب روپے کے نظرثانی شدہ ایلوکیشن سے 38 فیصد زیادہ تھے ۔

(جاری ہے)

اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ لگ بھگ 71 ارب روپے پلاننگ کمیشن نے تمام وفاقی وزرارتوں اور ڈویژن کو رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میں جاری کئے ہیں ۔اس کے مقابلے میں ان وزارتوں کو گزشتہ سال اسی عرصے کے لئے 71.14ارب روپے جاری کئے گئے ۔

ڈیٹا میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ پلاننگ کمیشن وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں کے لئے کوئی فنڈ جاری نہ کر سکی اگرچہ پی ٹی آئی حکومت میں پیش کی جانے والے ضمنی بجٹ میں 10 ارب روپے کا اختصاص کیا گیا ہے ۔ جو اب خیبرپختونخوا حکومت میں ضم کر دیا گیا ہے گزشتہ سال حکومت نے پانچ مہینوں میں ریاستی اور قبائلی علاقوں کے لئے لگ بھگ 10.5 ارب روپے جاری کئے تھے جبکہ سالانہ اختصاص 26.9 ارب رو پے تھے ۔

رواں سال آزاد جموں کشمیر اور گلگت بلتستان کے لئے اجراء زیادہ رہا مثال کے طور پر پلاننگ کمیشن نے اے جے کے لئے پانچ ماہ میں 10.7 ارب روپے جاری کئے گزشتہ سال اسی عرصہ کے دوران جموں و کشمیر 8.56 ارب روپے فراہم کئے گئے جبکہ مختص رقم 25.8 ارب روپے تھی اسی طرح گلگت بلتستان کو رواں سال 7.8 ارب روپے فراہم کئے گئے جبکہ مختص شدہ رقم 17.5 ارب روپے تھی ۔ اس طرح کارپوریشنوں کو وفاقی بجٹ میں رقوم کا اجراء بھی رواں سال زیادہ رہا ۔اور اس کی وجہ زیادہ تر پروجیکٹ کا تکمیل تک پہنچنا تھا ۔ نیشنل ہائی وے اتھارٹی اور پاور کمپنیوں کے لئے رقوم کا اجراء رواں سال نمایاں طور پر کم رہا ۔ ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں