ایک طرح کے مقدمات کے فیصلے بھی ایک جیسے ہونے چاہئیں‘ ترکی کی رینٹل پاور کمپنی نے عالمی عدالت انصاف سے رجوع کیا جس سے پاکستان کو ڈیڑھ کھرب روپے کا جو نقصان ہوا

سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کا قومی اسمبلی میں اظہار خیال

بدھ 12 دسمبر 2018 17:12

ایک طرح کے مقدمات کے فیصلے بھی ایک جیسے ہونے چاہئیں‘ ترکی کی رینٹل پاور کمپنی نے عالمی عدالت انصاف سے رجوع کیا جس سے پاکستان کو ڈیڑھ کھرب روپے کا جو نقصان ہوا
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 دسمبر2018ء) سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ ایک طرح کے مقدمات کے فیصلے بھی ایک جیسے ہونے چاہئیں‘ ترکی کی رینٹل پاور کمپنی نے پاکستانی عدالت کے فیصلے کے بعد عالمی عدالت انصاف سے رجوع کیا جس سے پاکستان کو ڈیڑھ کھرب روپے کا جو نقصان ہوا ہے اس کا ذمہ دار کون ہے اس کا تعین اس ایوان کو کرنا ہوگا۔

بدھ کو قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ احتساب پر کسی کو بھی اعتراض نہیں ہے نہ ہونا چاہیے‘ جس معاشرے میں احتساب نہ ہو وہ نہیں چل سکتا۔ انصاف کی تشریح پر دنیا میں بڑی بحث ہوتی ہے۔ انصاف کے حوالے سے دنیا بھر میں جس تشریح پر اتفاق ہوا وہ یہ تھی کہ ایک طرح کے مقدمات کے فیصلے بھی ایک جیسے ہونے چاہئیں۔

(جاری ہے)

یہ ایوان جس جانب چل پڑا ہے وہ درست نہیں ہے۔ اگر اس طرح ہم ایک دوسرے کو چور چور کہتے رہے تو ہمیں منزل نہیں ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت کو ابھی تھوڑا عرصہ ہوا ہے اس میں حکومت کی کارکردگی کا اندازہ نہیں لگایا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ ترکی کی سٹیل پاور فرم کے ساتھ جو کچھ کیا گیا اس فرم نے عالمی عدالت انصاف سے رجوع کیا۔ اگر صورتحال یہی رہی تو کون یہاں آئے گا۔

احتساب سے کوئی نہیں ڈرتا‘ نیب اور عدالتیں کارروائی کرتی رہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھ پر صرف یہ الزام ہے کہ میں نے اپنی کابینہ کو گمراہ کیا ہے۔ پاکستان کو ڈیڑھ کھرب روپے کا جو نقصان ہوا ہے اس کا ذمہ دار کون ہے۔ ہمارا کام ایک دوسرے کا چہرہ بگاڑنا اور تضحیک کرنا نہیں ہے۔ اس ایوان کو عالمی عدالت میں پاکستان ڈیڑھ کھرب روپے کے نقصان کے ذمہ دار کا تعین کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہم سے جو غلطیاں ہوئی ہیں وہ موجودہ حکومت نہ کرے۔ اس ایوان کا بنیادی کام قانون سازی ہے‘ جو چار ماہ گزرنے کے باوجود نہیں کی جارہی۔ کرپشن اس وقت ختم ہوگی جب پورا ایوان مل کر کرپٹ کو کرپٹ کہے گا۔ قانون سازی کے حوالے سے حکومت جوابدہ ہے۔ پی اے سی کے حوالے سے اپوزیشن کی تجویز اچھی ہے۔ کمیٹیاں قائم نہ کرکے ایوان کو عضو معطل نہ بنایا جائے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں