پاکپتن اراضی کیس تحقیقات:سپریم کورٹ نے نوازشریف کی درخواست پر جے آئی ٹی تشکیل دیدی

سابق وزیراعظم جے آئی ٹی کا رسک لے رہے ہیں‘نواز شریف کی منظوریاں ریکارڈ پر موجود ہیں. عدالت

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 13 دسمبر 2018 11:30

پاکپتن اراضی کیس تحقیقات:سپریم کورٹ نے نوازشریف کی درخواست پر جے آئی ٹی تشکیل دیدی
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 13 دسمبر۔2018ء) چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے پاکپتن اراضی کیس میں تحقیقات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دیتے ہوئے ریمارکس دیئے ہیں کہ سابق وزیراعظم نواز شریف جے آئی ٹی کا رسک لے رہے ہیں. چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں پاکپتن اراضی کیس کی سماعت ہوئی، دوران سماعت نواز شریف کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کے موکل جے آئی ٹی کے لیے آمادہ ہو گئے، عدالت جس کو مناسب سمجھے تحقیقات سونپ دے.

(جاری ہے)

جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) نیشنل کاﺅنٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) خالق داد لک کی سربراہی میں جے آئی ٹی بناتے ہیں اور ٹیم میں انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) اور انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کو بھی شامل کریں گے. عدالت نے ریمارکس دیئے کہ نواز شریف جے آئی ٹی کا رسک لے رہے ہیں اور ساتھ ہی عدالت نے ڈی جی نیکٹا خالق داد لک کو آئندہ سماعت پر طلب کر لیا.

سپریم کورٹ نے پاکپتن اراضی کیس میں تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دیتے ہوئے خالق داد لک کو جے آئی ٹی کا سربراہ بنا دیا جبکہ آئی ایس آئی اور آئی بی کے نمائندے بھی جے آئی ٹی میں شامل ہوں گے. چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ کہتے ہیں سیکرٹری نے جعلی منظوری دی ہے، کیا نوازشریف نے ریکارڈ کا جائزہ لیا ہے، انہوں نے تو اپنی یادداشت پر ہی سوال اٹھا دیا، نواز شریف کی منظوریاں ریکارڈ پر موجود ہیں.

عدالت نے اس حوالے سے ایک ہفتے میں ٹرم آف ریفرنس (ٹی او آر) بھی طلب کرلیے. ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) نیشنل کاﺅنٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) خالق داد لک کی سربراہی میں جے آئی ٹی بناتے ہیں اور ٹیم میں انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) اور انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کو بھی شامل کریں گے.

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں