پی ٹی اے کے زیر اہتمام جنوبی ایشیائی ٹیلی کام ریگولیٹرز کونسل کے انیسویں اجلاس کا اسلام آباد میں انعقاد

جمعرات 13 دسمبر 2018 15:39

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 دسمبر2018ء) جنوبی ایشیائی ٹیلی کام کونسل ریگولیٹرز کونسل کا انیسواں اجلاس یہاں اسلام آباد میں منعقد ہوا جو تین دن تک جاری رہے گا ۔ 13-15دسمبر تک جاری رہنے والے اس اعلیٰ سطحی اجلاس کی میزبانی کے فرائض پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے ) ایشیاپیسفک ٹیلی کمیونٹی( اے پی ٹی) کے اشتراک سے سر انجام دئیے۔

اجلاس کی فتتاحی تقریب سے اظہار خیال کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی ، وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن (ایم او آئی ٹی) نے کہا کہ وزارت ایم او آئی ٹی آئی سی ٹی اور دیگر منافع بخش اقتصادی شعبوں میں تعاون ، جدید تحقیق اور تخلیق کے ذریعے معاشی انقلاب کے حصول کے لئے مسلسل نئے منصوبوں پر کام کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے ٹیلی کام پالیسی اور حال ہی میں نافذ کی گئی ڈیجیٹل پاکستان پالیسی کی روشنی میں ہم ایک ایسی تذویراتی معیشت کی جانب رواں دواں ہیں جو تیزی سے ترقی کرتے جدید طرز زندگی اور علم پر مبنی معیشت کی کو فروغ دے رہی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ موجودہ حکومت آئی ٹی زونز اور سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارک کی تمام بڑے شہروں میں تعمیر اور تحقیق و تخلیق میں سرمایہ کاری کے لئے بھی اقدامات کر رہی ہے اور اس حوالے سے منصوبہ سازی کے مختلف مراحل طے کئے جا رہے ہے۔ انہوں نے علاقائی ہم آہنگی اور علم کے تبادلے کے اس اہم پلیٹ فارم سیٹرک کے انعقاد پر پی ٹی اے اور اے پی ٹی کی کاوشوں کو سراہا اور حکومت کی جانب سے ایسی کوششوں کی مسلسل حمایت اور ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

اس موقع پر ایشیا پیسفک ٹیلی کمیونٹی (اے پی ٹی ) کی سیکر ٹری جنرل ، اریوان ہورنگسی نے کہا کہ اس تقریب کے ذریعے تمام ممبر ممالک کی ریگولیٹری باڈیز کو اس خطہ کو درپیش مشترکہ مسائل کو حل کرنے کے لئے تبادلہ خیال کرنے کا نہ صرف موقع ملے گا بلکہ اس کے ذریعے مطلوبہ علم اور تحقیق کا تبادلہ بھی ممکن ہو گا۔ انہوں نے کہا یہ پلیٹ فارم ریگولیٹرز اور صنعت کے درمیان تعاون اور ہم آہنگی کے لئے اہم پیش رفت ہے جس سے ممبر ممالک کے مندوبین کو علاقائی و بین الاقوامی خدمات کے حوالے سے تعارف حاصل ہو گا۔

انہوں نے کہا اے پی ٹی کے تحت سیٹرک ایک ایسا اہم فورم ہے جس کے ذریعے مندوب ایک دوسرے سے منفرد روابط کے مواقوں سے بھرپور استفادہ کر سکتے ہیں جس سے ممبر ممالک کے مشترکہ مسائل اور چیلنجز سامنے آ سکیں گے۔ انہوں نے منتظمین کی حیثیت سے اس اہم اجلاس( سیٹرک ۔19)کی میزبانی کرنے پر پی ٹی اے کے اقدامات کی تعریف کی ۔دوران تقریب سیٹرک کے حالیہ چیئر مین اور نیپال ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے چیئرمین ڈیگامبرجھا نے کہا کہ اس اجلاس کے دوران مختلف مو ضوعات پر مباحثوں اور ان سے حاصل کردہ نتائج کی بدولت جنوبی ایشیائی ممالک ،جو ایشیا پیسفک میں سب سے زیادہ آبادی رکھنے والے ممالک بھی ہیں پر ٹیلی کمیونیکیشن اور آئی سی ٹی کے شعبے میں دورس اثرات مرتب ہوںگے۔

انہوں نے کہا جنوبی ایشیائی خطہ میں ٹیلی کمیونیکیشن کے نیٹ ورک اور خدمات میں بھرپور ترقی دیکھنے میں آئی ہے۔ انہوں نے کہا ،سیٹرک ٹیلی کمیونیکیشن کے اس اختراعاتی دور میں ممبر ممالک کے افسران کی مسلسل صلاحیت بڑھانے کے بھرپور مواقع فراہم کر رہا ہے۔ سیٹرک علم اور تجاویز کے حوالے سے ایک اہم ذ ریعہ ہے جس سے مختلف ورکنگ گروپ اپنی مشترکہ کاوشوں کے تحت ایک دوستانہ ماحول میں نئی ٹیکنالوجی اور ریگولیٹری دائرہ کار کے متعددمواقعوں سے استفادہ کر رہے ہیں۔

اپنے افتتاحی خطاب میں چیئر مین پی ٹی اے محمد نوید نے کہا کہ سیٹرک کے اس اہم اجلاس کی میزبانی کرنا پاکستان کے لئے قابلِ فخر ہے ۔پی ٹی اے ہمیشہ سے سیٹرک کا اایک فعال رکن رہا ہے اس لئے دیگر علاقائی ریگولیٹرز سے اپنی حکمت عملی اور انضباطی صلاحیتوں کے تبادلوں کا سلسلہ آئندہ بھی جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان نے ہمیںپاکستان کے عوام کو جدید ترین آئی سی ٹی سہولیات کی فراہمی کی ایک اہم ذمہ داری سونپی ہے ۔

اس طرح کی جدید کمیونٹی تخلیق کرتے ہوئے پی ٹی اے اپنے صارفین کو کفایت بخش اور بلا تعطل روابط کی سہولت کی فراہمی یقینی بنا رہا ہے۔انہوں نے کہابراڈ بینڈ کو تیز ترین سطح پر لیجانے کے لئی5G پالیسی کے نفاذ کا آغاز ،فنانشل انکلوژن کے فروغ کے لئے تھرڈ پارٹی سروس پرووائیڈرز کو لائسنس کی فراہمی،ڈیوائس آئی ڈینٹیٹی فیکیشن رجسٹریشن اینڈ بلاکنگ سسٹم (ڈی آئی آر بی ایس) ذریعے موبائل ڈیوائس کی با قاعدہ رجسٹریشن کا اقدام ، ہینڈ سیٹ کی درآمد کے لئے آن لائن این او سی پورٹل اور آن لائن انٹریکٹیو ریموٹ تعلیم پی ٹی اے کی چند اہم کامیابیوں میں سے ایک ہیں۔

جو اس اجلاس کے دوران دیگر ریگولیٹرز کے سامنے پیش کئے جائیں گے اور اسی طرح پی ٹی اے اے پی ٹی ممالک کے تجربات سے سیکھنے کی بھرپور حوصلہ افزائی کرتا ہے اور مشترکہ مسائل کے حل اور فوائد کے حصول پر تعاون کی بھی حمایت کرتا ہے۔واضح رہے کہ سیٹرک کے زیر ااہتما م وقتا فوقتا کونسل کے ممبر ممالک کے ماہرین کے تعاون سے تربیتی پروگرام اور تحقیقی سرگرمیوں کا انعقاد کیا جا تا ہے۔

کونسل میٹنگ ایک سالانہ اجلاس ہے جس میں ممبر ممالک کے سر براہان شرکت کرتے ہیںجہاں سیٹرک ایکشن پلان پر بحث و تمحیث کی جاتی ہے اور منظوری دی جاتی ہے۔ موجودہ اجلاس بھی اسی سلسلے کی ایک اہم کڑی ہے جس میں مختلف ممالک جیسا کہ افغانستان ، بنگلہ دیش، بھوٹان، ایران، مالدیپ، نیپال ، سری لنکا اور انڈیاسے آئے مندوبین اور بین الاقوامی، ٹیلی کمیونیکیشن کمپنیز کے علاقائی اور قومی نمائندے مدعو ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں