نیب ایگزیکٹو بورڈ نے مختلف شخصیات کے خلاف 16 انکوائریوں‘ 2 انو یسٹی گیشنز اور 2 ریفرنسز کی منظوری دیدی

نثار احمد کھوڑو، محکمہ خوراک سکھرکے افسران/اہلکاران اور دیگر، پیر صابر شاہ‘ محکمہ محصولات ڈیرہ اسماعیل خان کے افسران/اہلکاران اور دیگر، بریگیڈیئر وقار، ایم ڈی نیشنل ٹیلی کام کارپوریشن شامل نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے ’احتساب سب کے لیے ‘‘ کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے‘ نیب بدعنوانی کے خاتمہ کو نہ صرف اپنی قومی ذمہ داری سمجھتا ہے اور کرپشن فری پاکستان کے لیے بھر پور کاوشیں کررہاہے چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کا اجلاس سے خطاب

جمعرات 13 دسمبر 2018 21:18

نیب ایگزیکٹو بورڈ نے مختلف شخصیات کے خلاف 16 انکوائریوں‘ 2 انو یسٹی گیشنز اور 2 ریفرنسز کی منظوری دیدی
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 دسمبر2018ء) نیب ایگزیکٹو بورڈ نے مختلف شخصیات کے خلاف 16 انکوائریوں‘ 2 انو یسٹی گیشنز اور 2 ریفرنسز کی منظوری دیدی جن میں نثار احمد کھوڑو، محکمہ خوراک سکھرکے افسران/اہلکاران اور دیگر، پیر صابر شاہ‘ محکمہ محصولات ڈیرہ اسماعیل خان کے افسران/اہلکاران اور دیگر، بریگیڈیئر وقار، ایم ڈی نیشنل ٹیلی کام کارپوریشن شامل ہیں جبکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے ’احتساب سب کے لیے ‘‘ کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے‘ نیب بدعنوانی کے خاتمہ کو نہ صرف اپنی قومی ذمہ داری سمجھتا ہے اور کرپشن فری پاکستان کے لیے بھر پور کاوشیں کررہاہے۔

اجلاس کے بعد نیب کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ نیب اس بات کو واضح کرنا چاہتا ہے کہ تمام انکوائریاں اورانویسٹی گیشن مبینہ الزامات کی بنیاد پر شروع کی گئی ہیں جوکہ حتمی نہیں‘ نیب تمام متعلقہ افراد سے بھی قانون کے مطابق ان کا موقف معلوم کرے گا تاکہ قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جا سکے جس میں16 انکوائریوں کے منظوری دی گئی۔

(جاری ہے)

جن میں سابق وزیر خوراک نثار احمد کھوڑو، محکمہ خوراک سکھرکے افسران/اہلکاران اور دیگر، پیر صابر شاہ سابق ایم این اے، محکمہ محصولات ڈیرہ اسماعیل خان کے افسران/اہلکاران اور دیگر، بریگیڈیئر وقار، منیجنگ ڈائریکٹر نیشنل ٹیلی کام کارپوریشن، زاہد میر، قائم مقام منیجنگ ڈائریکٹرآئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور او جی ڈی سی ایل کی انتظامیہ اور دیگر کے خلاف تین مختلف انکوائریوں ، شرجیل انعام میمن ایم پی اے، عبدالکریم سومرو ، ایم پی اے، سابق ایم پی اے سردارقیصر عبا س خان،سردار ناصر عباس خان ، سردار لال خا ن ،محکمہ محصولات چوبارہ لیہ کے اہلکاران اور دیگر،سابق ممبر صوبائی اسمبلی عبدالمجیدابڑو، ،محکمہ خوراک سکھرکے افسران/اہلکاران اور دیگر، نیشنل پاور پارک مینجمنٹ کمپنی،گورنمنٹ ہولڈنگ پرائیویٹ لمیٹڈ، پاکستان ایل این جی لمیٹڈ ، پاکستان ایل این جی ٹرمینل لمیٹڈاور انٹر اسٹیٹ گیس سسٹم کے منیجنگ ڈائریکٹرز کی تقرری اور گورنمنٹ ہولڈنگ پرائیویٹ لمیٹڈ میں سرمایہ کاری ، ڈاکٹر غلام محمد میمن فنانشل ایڈوائزر ای او بی آئی، سلمان ڈی محمد، قائمقام وائس چانسلر وفاقی اردو یونیورسٹی کراچی، افسران، اہلکاران سی ڈی اے /کیڈ،لاکھڑا پاورہائوس جامشوروکے افسران/اہلکاران اور دیگر شامل ہیں۔

قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں 2 انو یسٹی گیشنزکی بھی منظوری دی گئی جن میں جناح میڈیکل کالج پشاور کی انتظامیہ اور دیگر،سرحد ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے افسران/اہلکاران شامل ہیں۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میںبدعنوانی کی2 ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق نیب کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے خواجہ صدیق اکبر،سابق چئیرمین ورکرز ویلفئیرز بورڈ، بلوچستان، سابق ایڈمنسٹریٹر کڈنی سنٹر کوئٹہ ڈاکٹر امیر احمد خان جوگیزئی، ممتاز علی خا ن سابق سیکرٹری ورکرز ویلفئیرز بورڈ بلوچستان اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی۔

ملزمان پر مبینہ طورپر بدعنوانی اور اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے کڈنی سنٹر کوئٹہ مشینری اور آلات کی خریداری میں خوردبرد کرنے کاالزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کو 54.5ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے اسلم پرویز میمن، سابق میڈیکل سپرٹینڈنٹ سندھ ایمپلائز سوشل سیکیورٹی انسٹی ٹیوشن کراچی اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی۔

ملزمان پرمبینہ طورپر بدعنوانی اور اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے فنڈز میں خوردبرد اور سیپرا قوانین کی خلاف ورزی کاالزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کو 253.65ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے محمد سلیم خان، پروونشل ہائوسنگ اتھارٹی خیبر پختونخواہ کے ڈائریکٹر جنرل ، ٹھیکہ دارنثار احمد،زیت اللہ وزیر،افسران/اہلکاران اور دیگرکے خلاف انکوائری کا معاملہ قانون کے مطابق مزید کارروئی کیلئے چیف سیکرٹری خیبر پختونخواہ کو جبکہ ڈاکٹر نذیر مغل سابق وائس چانسلر یونیورسٹی آف سندھ جامشورو اور دیگر کے خلاف تحقیقات کا معاملہ قانون کے مطابق مزید کارروئی کیلئے حکومت سندھ کو بھیجنے کی منظوری دی۔

جبکہ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے حاجی محمد نواز کاکڑ سابق وزیر بلوچستان ،جواد کامران کھر،سابق ایم پی اے،محمد اقبال،محمد منیر،محمد رفیق پاران ،پنجاب انوائرنمنٹ اینڈ ایفلواینٹ ٹریٹمنٹ کمپنی کی انتظامیہ، افسران/اہلکاران اورتھرمل پاورپلانٹ گڈو واپڈا کے افسران/اہلکاروںکے خلاف عدم شواہد کی بنیاد پرقانون کے مطابق انکوائری بند کرنے کی منظوری دی۔

چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے ’احتساب سب کے لیے ‘‘ کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے۔ نیب بدعنوانی کے خاتمہ کو نہ صرف اپنی قومی ذمہ داری سمجھتا ہے اور کرپشن فری پاکستان کے لیے بھر پور کاوشیں کررہاہے۔انہوں نے ہدایت کی کہ میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔

بدعنوان عناصر کے خلاف شکایات کی جانچ پڑتال ، انکوائریوں اور انوسٹی گیشنز کو قانون، میرٹ، شفافیت اور ٹھوس شوائد کی بنیا د پر مقررہ وقت کے اندر منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔ مقررہ وقت کے اندر شکایات کی جانچ پڑتال ، انکوائریوں اور انوسٹی گیشنز کومنطقی انجام تک نہ پہنچانے والے افسران کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ انہوں نے ہدایت کی کہ اشتہاری اور مفرور ملزمان کی گرفتاری کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں تاکہ قوم کی لوٹی گئی رقم برآمد کر کے قومی خزانہ میں جمع کروائی جا سکے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں