سرکاری اشتہارات میں تصاویر لگانے کے معاملے پر پرویز خٹک کو بھاری جُرمانہ

سپریم کورٹ نے پرویز خٹک کو 13 لاکھ 65 ہزار روپے جمع کروانے کا حکم دے دیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 14 دسمبر 2018 13:43

سرکاری اشتہارات میں تصاویر لگانے کے معاملے پر پرویز خٹک کو بھاری جُرمانہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 14 دسمبر 2018ء) : سپریم کورٹ نے سرکاری اشتہارات میں تصاویر لگانے پر سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ پرویز خٹک پر جُرمانہ عائد کر دیا اور جُرمانے کی مد میں انہیں 13 لاکھ 65 ہزار روپے جمع کروانے کا حکم بھی دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سرکاری اشتہارات سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخواہ نے عدالت کو بتایا کہ سابق وزیر اعلٰی خیبرپختونخواہ پرویز خٹک 13 لاکھ 65 ہزار ادا کرنے کو تیار ہیں اور وہ یہ رقم اپنی جیب سے ادا کریں گے۔ عدالت نے پرویز خٹک کو 10 دن میں 13 لاکھ 65 ہزار جمع کروانے کا حکم دیتے ہوئے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ رواں برس مارچ میں چیف جسٹس آف پاکستان نے لیپ ٹاپ اسکیم، ہیلتھ کارڈز پرشہبازشریف کی تصاویرشائع کرنے پرازخود نوٹس لیتے ہوئے چیف سیکرٹری پنجاب سے استفسار کیا کہ وزیراعلٰ پنجاب شہباز شریف کی تصویر ہر جگہ کیوں آجاتی ہے؟ بعد ازاں چیف جسٹس نے سرکاری اشتہارات از خود نوٹس کیس میں وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو سرکاری اشتہار پر تصاویر لگانے پر 55 لاکھ روپے قومی خزانے میں جمع کروانے کا حکم دیا تھا اور حکومتی اسکیموں اور منصوبوں پر سیاسی رہنماؤں اور متعلقہ وزرائے اعلیٰ کی تصویر شائع کرنے سے روک دیا تھا۔

سابق وزیر اعلٰی پنجاب شہباز شریف نے اس کیس میں جُرمانے کی مد میں 55 لاکھ روپے جبکہ وزیر اعلٰی سندھ سید مراد علی شاہ نے 14 لاکھ روپے جمع کروائے تھے ، علاوی ازیں وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے عدالت کو آئندہ سرکاری اشتہارات میں حکومتی نمائندوں کی تصاویرشائع نہ کرنے کی یقین دہانی بھی کروائی تھی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں