قومی اسمبلی اجلاس:خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرنے پر اپوزیشن کا واک آؤٹ

خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر دے کر ہمیں شکریہ کا موقع دیں :شہباز شریف بلوچستان میں تو ہم مسنگ پرسن ہیں ‘ہمارے لئے تو پروڈکشن آرڈر جاری نہیں ہوتے‘خواجہ سعد رفیق ہمارے ساتھی ہیں :اختر مینگل

جمعہ 14 دسمبر 2018 15:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 دسمبر2018ء) قومی اسمبلی کے اجلاس میں حکومتی اتحادی اختر مینگل سمیت اپوزیشن نے خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرنے پر اجلاس سے واک آئوٹ کیا جس کے بعد سپیکر قومی اسمبلی نے اجلاس پیر تک ملتوی کردیا ۔ قومی اسمبلی کااجلاس جمعہ کے روز سپیکر قومی اسمبلی کی صدارت میں پنتالیس منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا وقفہ سوالات کے بعد بی این پی مینگل کے سربراہ اختر مینگل نے کہا کہ پی اے سی کا مسئلہ بڑی دیر بعد حل ہوا کفر ٹوٹا خدا خدا کرکے پی اے سی کمیٹی اپوزیشن کو دی تو لیکن مزا کرکرا کردیا ہے آج لوگ اپوزیشن میں ہیں وہ کل حکومت میںبھی ہوں گے بلوچستان میں تو ہم مسنگ پرسن ہیں ہمارے لئے تو پروڈکشن آرڈر جاری نہیں ہوتے خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری کئے جانے چاہیے وہ مسلم لیگ کے رہنما ہیں لیکن ہمارے ساتھی ہیں نواز لیگ کے دور میں35سے 40 لوگ شہید کئے گئے لیکن ہمارے کچھ اصول ہیں جمعہ کا مبارک دن تھا لیکن خواجہ سعد رفیق کو نہیں لایا گیا پارلیمنٹ میںآیا اور میرا اس وقت اس پارلیمنٹ میںبیٹھنا مشکل ہوگیا ہے اور میںواک آئوٹ کرتا ہوں شہباز شریف نے کہا کہ خواجہ سعد رفیق الیکشن لڑ کر اسمبلی میںآئے ہیں ان کے پروڈکشن آرڈر دے اور ہمیں شکریہ کا موقع دیں اور ہمیں گلے کرنے سے بچائیں راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ کل حکومت کی طرف سے اچھی بات ہوئی ہے لیکن خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرنا افسوسناک ہے آپ بہت اچھے انسان ہیں آج آپ خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری کریں ۔

(جاری ہے)

مولانا جلال الدین نے کہا کہ جو حکم ثبوت کی بات کرنے والوں کو گرفتار کیا جارہا ہے خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری کریں ورنہ ہم واک آئوٹ کریںگے

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں