بیرسٹر فہد ملک قتل کیس ، برطانوی دارالعوام کے ارکان کی چیف جسٹس ثاقب نثار کے نام سے معاملے کا نوٹس لینے اور انصاف کی فراہمی کا مطالبہ

جمعہ 14 دسمبر 2018 21:43

بیرسٹر فہد ملک قتل کیس ، برطانوی دارالعوام کے ارکان کی چیف جسٹس ثاقب نثار کے نام سے معاملے کا نوٹس لینے  اور انصاف کی فراہمی کا مطالبہ
اسلام آباد / لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 دسمبر2018ء) برطانوی دارالعوام کے ارکان کی جانب سے بیرسٹر فہد ملک قتل کیس میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کے نام ایک درخواست میں اس معاملے کا سنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے انصاف کی فراہمی کامطالبہ کیا ہے تاکہ پاکستان میں انصاف کی فراہمی کیلئے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا اعتماد بڑھنے کا سلسلہ جاری رہے۔

چیف جسٹس آف پاکستان کے نام ایک درخواستلکھی گئی ہے برطانوی اراکین پارلیمنٹ لارڈ نذیر احمد ‘ افضال خان‘ لارڈ قربان حسین ‘ خالد محمد‘ شبانہ محمود ‘ فیصل رشید ‘ ناز شاہ‘ برونز سعیدہ وارثی اور محمد یاسین کے دستخط ہیں۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ ہم بیرسٹر فہد ملک قتل کیس کے سلسلے میں آپ کو لکھ رہے ہیں جیسا کہ آپ کو معلوم ہوگا کہ وہ ایک برطانوی شہری ہیں جنہیں دارالحکومت میں پیشہ وارانہ فرائض کی انجام دہی کے دوران قتل کیا گیا تھا اس کیس کو دو سال گزرنے کے باوجود مقدمہ ابھی تک زیر التواء ہے۔

(جاری ہے)

دسمبر 2016 ء میں حیران کن طور پر شالیمار پولیس اسٹیشن ایف ٹین اسلام آباد میں درج شدہ ایف آئی آر سے متعلق انسداد دہشت گردی کی عدالت نمبر ایک کے جج سید کوثر عباس زیدی نے مقدمہ سے دہشت گردی کی شقیں ہٹانے اور مقدمہ عام عدالتوں میں منتقل کرنے کا حکم جاری کیا ہے جس کے بعد مقتول کے اہل خانہ کے اصرار پر اٹھارہ ماہ کے عرصے میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ کی جانب سے جولائی 2018 ء میں یہ کیس واپس انسداد دہشت گردی عدالت منتقل کیا گیا اور ساٹھ روز کے اندر مقدمے کو نمٹانے کی ہدایات جاری کی گئی تھیں۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ ہم بطور ساتھی شہری کے قتل کے اس مقدمے کو قریب سے دیکھ رہے ہیں اور تشویش ہے کہ تین ماہ سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود نہ تو مقدمہ کی کارروائی شروع ہوئی ہے بلکہ پہلے کی طرح اسے اسی جج کو واپس بھیج دیا گیا ہے جنہوں نے اس مقدمہ کو اپنی عدالت سے منتقل کردیا تھا۔ جبکہ یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس معاملے میں ملزمان اب ضمانت کی درخواست کیلئے عمل سے گزر رہے ہیں۔

ہمیں کئی برطانوی نژاد پاکستانیوں کی جانب سے شکایات موصول ہوئی ہیں کہ پاکستان میں انصاف کی فراہمی میں تاخیر کے انہیں اسی طرح کے معاملات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ برطانوی باشندوں کی غیرت کے نام پر قتل‘ اغواء برائے تاوان اور قتل کے کئی کیس سالوں سے زیر التواء پڑے ہوئے ہیں یہ ایک طویل فہرست ہے لہذا اس درخواست کے ذریعے ہم آپ سے اپیل کرتے ہیں کہ فہد ملک قتل اور دیگر کیسز کا نوٹس لیا جائے آپ کے نوٹس کے بغیر بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا پاکستان میں انصاف کی فراہمی کے حوالے سے اعتماد اٹھنے کا سلسلہ جاری رہے گا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں