بھارت پنجاب میں پاکستان سے گردوارہ کرتار پور لینے کی قراداد منظور

گردوارہ کرتار پور پاکستان سے لے کر اس کے بدلے میں پاکستان کو زمین دی جائے،قراداد کا متن

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس اتوار 16 دسمبر 2018 12:37

بھارت پنجاب میں پاکستان سے گردوارہ کرتار پور لینے کی قراداد منظور
امرتسر(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار-16 دسمبر 2018ء ) :بھارت پنجاب میں پاکستان سے گردوارہ کرتار پور لینے کی قراداد منظور کر لی گئی۔قراداد کے متن کے مطابق کرتار پور پاکستان سے لے کر اس کے بدلے میں پاکستان کو زمین دی جائے گی۔تفصیلات کے مطابق 28 نومبر کو وزیراعظم عمران نے ضلع نارووال کے علاقے کرتارپور میں قائم گردوارا دربار صاحب کو بھارت کے شہر گورداس پور میں قائم ڈیرہ بابا نانک سے منسلک کرنے والی راہداری کا سنگِ بنیاد رکھا۔

گوردوارہ کرتار صاحب پر کرتارپور کوریڈور کے سنگ بنیاد کی تقریب میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین سمیت وفاقی وزراء ،ْآرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، گورنر پنجاب چوہدری سرور، وزیراعلیٰ عثمان بزدار ،ْبھارتی وفد، مختلف ممالک کے سفارتکار اور عالمی مبصرین بھی شریک ہوئے۔

(جاری ہے)

تقریب میں بھارتی وزیر ہرسمرت کور، ایچ ایس پوری، نوجوت سنگھ سدھو موجود تھے۔

اس موقع پر جذباتی مناظر بھی نظر آئے ، وہاں موجود سکھ کمیونٹی کے افراد بھی موجود تھے جن کی آنکھوں میں 70 سال کی چھپی پیاس آنسو کی صورت میں ظاہر ہوئی۔اس اقدام کو دنیا بھر میں رہنے والے سکھوں کی جانب سے انتہائی محبت بھرے انداز میں دیکھا جارہا ہے۔تاہم بھارت اس اقدام کو سیاست کے لیے استعمال کرنے لگ پڑا ہے۔کچھ روز قبل بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا کہنا تھا کہ 1947 میں کرتار پور پاکستان کو دے کر بہت بڑی غلطی کی ، کرتار پور پاکستان کو دینا ہی نہیں چاہیے تھا۔

انہوں نے کہا کہ کرتار پور پاکستان میں ہونا چاہیے تھا۔انہوں نے کانگریس کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ 70 سال سے کانگریس کو کرتار پور کیوں نہیں یاد آیا۔ 70 سال سے کانگریس نے کرتار پور کے بارے میں کچھ نہیں سوچا۔کرتار پور کے حوالے سے تازہ ترین خبر کہ ہے کہ بھارتی پنجاب میں قراداد پیش کی گئی تھی کہ پاکستان سے کرتار پور لے کر اسے بھارت میں شامل کر دیا جائے اور اس کے بدلے میں پاکستان کو زمین دے دی جائے۔

اس قراداد کو بھارتی پنجاب میں کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا ہے اور اس تجویز کو مرکزی حکومت کو بھیج دیا گیا ہے۔نجاب کی ریاستی کابینہ کے رکن سکھجندر سنگھ رندھاوا نے ایک انٹرویو میں کہا کہ زمین کے بدلے زمین کی بات 1969 میں بھی چلی تھی لیکن سنہ 1971 کی جنگ کی وجہ سے یہ آگے نہیں بڑھ سکی۔ سکھجندر سنگھ رندھاور نے کہا کہ اب یہ انڈیا اور پاکستان کی حکومتوں پر منحصر ہے کہ وہ اس بارے میں کیا فیصلہ کریں۔واضح ہو کہ کرتار پور گردوارہ پاک بھارت سرحد کے قریب اس جگہ واقع ہے جہاں سکھ عقائد کے مطابق بابا گرو نانک نے اپنے آخری ایام گزارے تھے۔وہیں انکی سمادھی بھی موجود ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں