آصف زرداری کا نوازشریف سے ملاقات کے سوال پر دلچسپ جواب

سنا ہے رواں ہفتے نوازشریف سے ملاقات ہورہی ہے؟ صحافی کا سوال، آپ کیا کہتے ہیں؟ جو آپ کہیں گے وہ کریں گے، مفاہمت کا بادشاہ میں ہوں اگرآپ کہتےہیں تومان لیتے ہیں،آپ کو ہمیشہ میری گرفتاری کاخوف رہتا ہے۔سابق صدر آصف زرداری کی میڈیا سے گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 17 دسمبر 2018 18:56

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔17 دسمبر2018ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے سابق وزیراعظم نوازشریف سے ملاقات کے سوال پر دلچسپ جوابات دیے۔ انہوں نے صحافی کے ایک سوال پر کہا کہ نوازشریف سے ملاقات کیلئے آپ کیا کہتے ہیں؟جو آپ کہیں گے وہ کریں گے، مفاہمت کا بادشاہ میں ہوں اگرآپ کہہ رہے ہیں تومان لیتے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق صدر آصف زرداری آج جب پارلیمنٹ ہاؤس میں پہنچے تو ان سے میڈیا نے مختصر گفتگو کی۔

آصف زرداری نے ایک سوال’’ کیا رواں ہفتے نواز شریف سے ملاقات متوقع ہے؟‘‘ کے جواب میں کہا کہ آپ ملاقات کروا دیں، آپ کیا کہتے ہیں؟ جو آپ کہیں گے وہ کریں گے۔ سابق صدر آصف زرداری نے ایک اور سوال’’مفاہمت کے بادشاہ توآپ ہیں؟‘‘ کے جواب میں مسکراتے ہوئے کہا کہ اگر یہ بات آپ کہہ رہے ہیں تومان لیتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ آپ کو ہمیشہ میری گرفتاری کا ہی خوف رہتا ہے۔

دریں اثناں سابق صدر آصف زرداری اور بلاول بھٹو جب ایوان میں پہنچے تو اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے اپنا خطاب روک کر انہیں ویلکم کہا۔ دوسری جانب چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک سوال ’’سنا ہے پیپلزپارٹی پربرا وقت آنے والا ہے؟ کے جواب میں کہا کہ پیپلزپارٹی پرکبھی براوقت نہیں آتا، انہوں نے ایک اور سوال’’ افواہیں گردش میں ہیں کہ زرداری صاحب کی گرفتاری متوقع ہے؟‘‘ کے جواب میں کہا کہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ آمروں کے خلاف جدوجہد کی ہے،پیپلزپارٹی کی قیادت کیلئے گرفتاریاں کوئی نئی بات نہیں ہے۔

پیپلزپارٹی وسطی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے کہا آج یہاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ معیشت ، خارجہ پالیسی ، داخلہ صورتحال سمیت تمام کاموں میں نااہل ثابت ہوئے ہیں۔ پی ٹی آئی اگر ہماری 30سالوں کی حکومتوں کی بات کرتی ہے توغلط ہے۔ ہماری اتنا عرصہ حکومتیں نہیں رہیں۔ عمران خان بھی اپنی پانچ سالہ حکومت کا حساب دیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری قیادت کے خلاف تحقیقات شروع ہوئی ہیں ہم نے کچھی اعتراض کیا اور نہ ہی ریلیف مانگا۔

پیپلزپارٹی سے تیس تیس سالوں کے اثاثے پوچھے جارہے ہیں لیکن جو آپ کے لوگ ہیں، آپ کے اتحادی ہیں انکوکیوں سہولت دی جارہی ہے؟اسپیکر پنجاب اسمبلی اور وزراء اعلیٰ اور وزراء پر کیسز ہیں ان کو کیوں گرفتار نہیں کیا جاتا؟آصف زرداری نے کون سی غلط بات کی ہے؟ اگر انہوں نے کہا کہ شفاف الیکشن ہوں اور جمہوری حکومت بنائی جائے۔ توکونسی بری بات ہے؟انہوں نے کہا کہ ایک مارشل لاء کی حکومت میں ملک ٹوٹا، دوسرے میں معاشی صورتحال برباد ہوئی۔

انہوں نے کونسی شہد کی نہریں بہائی ہیں۔انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس پورے ملک کو سوموٹو کے ذریعے چلا لیں گے؟ تویہ ممکن نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اگر کہتے ہیں تمام ادارے آئین میں کام کریں توکون سی بری بات ہے؟عدالت کے جو کام تاخیر کا شکار ہیں اس پر کون سوموٹو ایکشن لے گا؟ اس میں ہم چیف جسٹس سے ہی درخواست کریں گے کہ حضور توجہ دیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں