پانی کی قلت مستقبل میں سنگین چیلنجز کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتی ہے،زرتاج گل

ملک میں زیرزمین پانی کے استعمال اور بچت بارے ذمہ دارانہ رویوں کو فروغ دینا ہوگا، حکومت ماحولیات کے شعبہ کی ترقی اور قدرتی وسائل کے تحفظ کیلئے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے، عملی طور پر ملک اور وسائل کو محفوظ بنانا ہوگا، وزیر مملکت کا ورکشاپ سے خطاب

پیر 17 دسمبر 2018 19:17

پانی کی قلت مستقبل میں سنگین چیلنجز کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتی ہے،زرتاج گل
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 دسمبر2018ء) وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل نے کہا ہے کہ پانی کی قلت مستقبل میں سنگین چیلنجز کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتی ہے، ملک میں زیرزمین پانی کے استعمال اور بچت بارے ذمہ دارانہ رویوں کو فروغ دینا ہوگا، حکومت ماحولیات کے شعبہ کی ترقی اور قدرتی وسائل کے تحفظ کیلئے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے، اب عملی طور پر ملک اور اس کے وسائل کو محفوظ بنانا ہوگا۔

پیر کو ماحولیات اور صفائی ستھرائی کے شعبہ میں پائیدار ترقیاتی اہداف پر عملدرآمد بارے منعقدہ ورکشاپ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر مملکت زرتاج گل نے کہا کہ پاکستان میں زیر زمین پانی کے حصول کی ریگولیشن کا کوئی طریقہ کار نہیں جس کے باعث زیر زمیں پانی کی سطح مسلسل کم ہو رہی ہے،اس مسئلے پر قابو پانے کیلئے ملک میں پہلی مرتبہ واٹر ٹیبل ریگولیٹری اتھارٹی قائم کی جارہی ہے۔

(جاری ہے)

وزیر مملکت نے کہا کہ پانی کا بے دریغ استعمال ہو رہا ہے، لوگوں میں اس نعمت کے استعمال اور بچت کی اہمیت بارے کوئی ادراک نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پانی کی قلت سے سنگین مسائل جنم لیتے ہیں، بلوچستان اور سندھ میں خشک سالی سے پیدا ہونے والے حالات ہمارے سامنے ہیں۔ وزیر مملکت نے کہا کہ ہمیں پانی کے استعمال کو ریگولیٹ کرنا ہے، ہمیں صاف پانی کے ساتھ صفائی کو بھی اپنانا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت میٹرو اور سڑکوں کے بجائے انسانوں پر وسائل خرچ کرنے کو ترجیح دے گی، ملک میں کلین گرین پروگرام متعارف کرایا گیا ہے، اس پروگرام کے تحت صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے گا جبکہ صفائی ستھرائی اور نکاسی آب کے نظام کو بھی بہتر بنایاجائے گا۔ تقریب میں وزارت موسمیاتی تبدیلی کے حکام کے علاوہ یونیسیف، عالمی بینک اور ماحولیات کے حوالے سے دیگر شراکت دار اداروں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں