پاکستان معاشی طور پر مضبوط ہوگا تو ہم بھارت کو کشمیر کے مسئلہ کے حل پر مجبور کر سکتے ہیں‘

حکومت کشمیر کے حوالے سے ٹھوس پالیسی لائے اور عالمی ضمیر کو جھنجھوڑنے کے لئے اقدامات اٹھائے‘ اپوزیشن بھرپور تعاون کرے گی‘ آرمی پبلک سکول پشاور کے واقعہ نے پوری قوم اور سیاسی و عسکری قیادت کو متحد کردیا قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا نکتہ اعتراض پر خطاب

پیر 17 دسمبر 2018 21:04

پاکستان معاشی طور پر مضبوط ہوگا تو ہم بھارت کو کشمیر کے مسئلہ کے حل پر مجبور کر سکتے ہیں‘
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 دسمبر2018ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان معاشی طور پر مضبوط ہوگا تو ہم بھارت کو کشمیر کے مسئلہ کے حل پر مجبور کر سکتے ہیں‘ حکومت کشمیر کے حوالے سے ٹھوس پالیسی لائے اور عالمی ضمیر کو جھنجھوڑنے کے لئے اقدامات اٹھائے‘ اپوزیشن بھرپور تعاون کرے گی‘ آرمی پبلک سکول پشاور کے واقعہ نے پوری قوم اور سیاسی و عسکری قیادت کو متحد کردیا‘ ملک میں امن و امان لانے کا کریڈٹ پاک فوج اور پاکستان کے عوام کو جاتا ہے۔

پیر کو قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر شہباز شریف نے کہا کہ سانحہ پشاور بڑا دلخراش واقعہ تھا جس میں پھول نما ہمارے مستقبل کے درخشندہ ستارے مسلے گئے۔ قیامت تک یہ واقعہ دل و دماغ سے نہیں جائے گا۔

(جاری ہے)

اس واقعہ نے پوری قوم کو متحد کردیا اور ایک لڑی میں پرو دیا۔ تمام سیاسی قیادت‘ افواج پاکستان ایک پیج پر آگئے۔ پاک فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی عظیم قربانیوں سے اس ملک سے دہشت گردی کا بے پناہ زور ٹوٹ چکا ہے اس کا کریڈٹ پاکستان کے عوام اور مسلح افواج کو جاتا ہے جنہوں نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے اور دہشت گردوں کا پیچھا کیا۔

یہ عظیم کارنامہ ضرب عضب اور ردالفساد کے تحت آپریشن سے سرانجام دیا گیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ امن کے بغیر ملک ترقی کی راہ پر گامزن نہیں ہو سکتا۔ اس کامیابی پر قوم فخر کرے گی اور اس کی بدولت پاکستان امن کا گہوارہ رہے گا۔ کشمیر میں بھارتی افواج کے ہاتھوں چار افراد کی شہادت قابل مذمت ہے۔ گزشتہ طویل عرصہ سے یہ ظلم و تشدد دن رات جاری ہے۔

اقوام عالم اس پر خاموش ہیں۔ کس طرح شمالی آئرلینڈ کا فیصلہ کیا گیا‘ اسی طرح مشرقی تیمور کا فیصلہ ہوا۔ سوڈان کو تقسیم کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر یا فلسطین پر ظلم و زیادتی کی انتہا ہو چکی ہے۔ کشمیریوں کو استصواب رائے کا وعدہ خود نہرو نے کیا تھا۔ آج کشمیریوں کے خون سے وادی سرخ ہو چکی ہے۔ پوری قوم ان کے ساتھ ہے لیکن بھارت کی چیرہ دستیاں روکنے کے لئے حکومت پاکستان کو ٹھوس موقف اختیار کرنا ہوگا۔

کشمیر پر کئی جنگیں ہو چکی ہیں اور جنگ اس مسئلہ کا حل نہیں۔ اس کا حل مذاکرات میں ہے۔ پاکستان کو اپنے سفارتی ذرائع سے دنیا کا ضمیر جھنجھوڑنا ہوگا۔ ہم اس سلسلے میں حکومت کا مکمل ساتھ دیں گے تاکہ کشمیریوں کو یہ احساس ہو کہ پاکستان پہلے سے بڑھ کر ان کے ساتھ کھڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں عالمی ضمیر کو جھنجھوڑنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جرمنی کی طرح پاکستان کو کشمیر ضرور ملے گا۔

ہمیں جرمنی کی طرح اپنی معیشت کو مزید مستحکم کرنا ہوگا۔ اس طرح ہی ہم بھارت کو دبائو میں لا سکتے ہیں اور کشمیر کا مسئلہ حل کرنے پر مجبور کر سکتے ہیں۔ حکومت اس ضمن میں آگے بڑھے۔ انہوں نے کہا کہ سپیکر ہمارے لئے قابل احترام ہیں اور وہ اس ایوان کو ذاتی پسند و ناپسند اور جماعتی وابستگی سے بالاتر ہو کر چلا رہے ہیں۔ تاہم خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر 6 روز گزرنے کے باوجود جاری نہیں کئے گئے۔ توقع ہے کہ آپ اس سلسلے میں ہمیں آگاہ کریں گے۔ یہ اختیار آپ کا ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں