کشمیریوں کے ساتھ ظلم و ستم پر عالمی برادری اور اقوام متحدہ خاموش تماشائی ہیں،

بھارتی عدالتوں سے مظلوم کشمیری خواتین کو انصاف نہیں مل رہا، ہم نے عورتوں پر ظلم کا معاملہ نہیں اٹھایا، وقت آگیا ہے کہ ہمیں کشمیریوں کی مدد کے لئے عملی طور پر آگے بڑھنا ہوگا، اقوام متحدہ میں مسئلہ کشمیر کے حوالے سے دو ٹوک موقف اختیار کریں گے وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری کا قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال

پیر 17 دسمبر 2018 21:19

کشمیریوں کے ساتھ ظلم و ستم پر عالمی برادری اور اقوام متحدہ خاموش تماشائی ہیں،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 دسمبر2018ء) وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا ہے کشمیریوں کے ساتھ ظلم و ستم پر عالمی برادری اور اقوام متحدہ خاموش تماشائی ہیں، بھارتی عدالتوں سے مظلوم کشمیری خواتین کو انصاف نہیں مل رہا، ہم نے عورتوں پر ظلم کا معاملہ نہیں اٹھایا، وقت آگیا ہے کہ ہمیں کشمیریوں کی مدد کے لئے عملی طور پر آگے بڑھنا ہوگا، اقوام متحدہ میں مسئلہ کشمیر کے حوالے سے دو ٹوک موقف اختیار کریں گے۔

پیر کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ کشمیریوں کے ساتھ ظلم و ستم کا معاملہ کئی دہائیوں سے جاری ہے، اس پر عالمی برادری اور اقوام متحدہ خاموش تماشائی ہیں، کبھی کبھی اس کی مذمت کر دیتے ہیں، ہم بھی سفارتی حل سے آگے نہیں بڑھتے، ہم تنازعات کے حل کا ماڈل لا رہے ہیں، جو حق خوداردیت اور استصواب رائے ہوگا، یہ یو این کی قراردادوں کی روح ہے، جنرل مشرف کا چار نکاتی ایجنڈا نہ ادھر نہ ادھر کا ہے، لائن آف کنٹرول خود تنازعہ ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم نے عورتوں پر ظلم کا معاملہ نہیں اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی عدالتوں سے مظلوم کشمیری خواتین کو انصاف نہیں مل رہا۔ پلوامہ میں واقعہ نہ ہوتا تو شاید ہم کشمیر پر بات ہی نہ کر رہے ہوتے، ہم نے کشمیریوں کی سیاسی سفارتی حمایت کی بات کرنے کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ نائن الیون کے بعد ہم کشمیریوں کے معاملے پر دفاعی پوزیشن میں چلے گئے ہیں۔

کشمیری بھارتی تسلط سے آزادی کے لئے خون دے رہے ہیں۔ ہم سب کو یہ بات مدنظر رکھنی چاہیے کہ بھارت مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ میں چیپٹر 6 کے تحت لے کر گیا۔ انہوں نے مان لیا ہے کہ کشمیر اقوام متحدہ کے دو رکن ممالک کے درمیان متنازعہ مسئلہ ہے، سیکیورٹی کونسل نے انڈونیشیا کے معاملے پر بھی امتیازی برتائو کا مظاہرہ کیا ہے، ہماری پچھلی حکومتوں کی کشمیر کے معاملے پر اپنی کوتاہیاں ہیں، ہم اقوام متحدہ میں مسئلہ کشمیر کے حوالے سے دو ٹوک موقف اختیار کریں گے۔

ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ اے پی ایچ سی کی ساری قیادت کی کشمیر کے حوالے سے جدوجہد قابل قدر ہے۔ بھارت کے کشمیریوں پر ظلم و تشدد پر ہمیں خاموش نہیں بیٹھنا چاہیے۔ وقت آگیا ہے کہ ہمیں کشمیریوں کی مدد کے لئے عملی طور پر آگے بڑھنا ہوگا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں