ملک میں تجارت اور سرمایہ کاری سے خوشحالی آئے گی، تاجروں اور برآمد کنندگان کی آسانی کیلئے کام کر رہے ہیں،

ماضی میں برآمدات اور تجارت بڑھانے پر کوئی توجہ نہیں دی گئی، ہماری حکومت تاجروں اور برآمد کنندگان کو ہر ممکن مدد فراہم کرے گی، ملک میں پیدائش دولت کے مواقع بڑھانے اور کاروبار کرنے کیلئے آسانیاں پیدا کرنے پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں، سوچ میں تبدیلی پیدا کرکے اور ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھ کر مقررہ اہداف حاصل کئے جا سکتے ہیں، چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں کو فروغ دیا جائے گا، تجارتی خسارہ کو کم کرنے کیلئے حکومت دن رات کام کر رہی ہے،حکومت نے ابتدائی چار ماہ کے دوران زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے پر بھرپور توجہ دی جس کے نتائج جلد برآمد ہوں گے ْوزیراعظم عمران خان کا وفاق ایوانہائے صنعت و تجارت کی 42ویں ایوارڈز تقسیم کرنی کی تقریب سے خطاب

پیر 17 دسمبر 2018 23:13

ملک میں تجارت اور سرمایہ کاری سے خوشحالی آئے گی، تاجروں اور برآمد کنندگان کی آسانی کیلئے کام کر رہے ہیں،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 دسمبر2018ء) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک میں تجارت اور سرمایہ کاری سے خوشحالی آئے گی، تاجروں اور برآمد کنندگان کی آسانی کیلئے کام کر رہے ہیں، ماضی میں برآمدات اور تجارت بڑھانے پر کوئی توجہ نہیں دی، ہماری حکومت تاجروں اور برآمد کنندگان کو ہر ممکن مدد فراہم کرے گی، ملک میں پیدائش دولت کے مواقع بڑھانے اور کاروبار کرنے کیلئے آسانیاں پیدا کرنے پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں، سوچ میں تبدیلی پیدا کرکے اور ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھ کر مقررہ اہداف حاصل کئے جا سکتے ہیں، چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں کو فروغ دیا جائے گا، حکومت نے ابتدائی چار ماہ کے دوران زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے پر بھرپور توجہ دی جس کے نتائج جلد برآمد ہوں گے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو وفاق ایوانہائے صنعت و تجارت (ایف پی سی سی آئی) کی 42ویں ایوارڈز تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ خوشحالی اور ترقی کیلئے دولت پیدا کرنا اور جائز طریقہ سے کاروبار کرنا بہت ضروری ہے، جب پیدائش دولت میں اضافہ ہو گا تو ملک ترقی کرے گا اور زیادہ پیسہ تعلیم، پینے کے صاف پانی اور صحت کی سہولیات پر خرچ کیا جا سکے گا۔

انہوں نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں نے دولت پیدا کرنے اور کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے سے متعلق سوچا ہی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ملک میں پیدائش دولت اور کاروبار کرنے میں آسانیاں پیدا کی جائیں، چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں کو مستحکم کرنے کیلئے حکومت بھرپور اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ حکومت کی جانب سے بڑا تجارتی خسارہ ورثہ میں ملا، تجارتی خسارہ کو کم کرنے کیلئے حکومت دن رات کام کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں برآمدات اور تجارت بڑھانے کے حوالہ سے سوچا ہی نہیں گیا، ملک میں تجارت اور سرمایہ کاری سے ہی خوشحالی آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ تجارتی شعبہ میں مشکلات سے چھوٹی صنعتوں کو نقصان پہنچا، ہمیں اپنی غلطیوں سے سیکھنا ہو گا، پاکستان میں اب تک جو غلطیاں ہوئی ہیں انہیں ٹھیک کریں گے، کامیابی کا راز بھی یہی ہے کہ انسان اپنی غلطیوں سے سیکھے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تجارت کے مواقع کو بہتر کرنا چاہتے ہیں، تاجروں اور برآمد کنندگان کی سہولت کیلئے ہر ممکن اقدامات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم نے حکومت سنبھالی تو متعدد مسائل درپیش تھے، زرمبادلہ کے ذخائر بہت کم ہیں، ہم روزانہ کی بنیاد پر اس پر توجہ مرکوز کئے ہیں، ہم نے حکومت کے پہلے چار ماہ کے دوران زرمبادلہ کے ذخائر بڑھانے پر بھرپور توجہ دی ہے جس کے نتائج جلد برآمد ہوں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ تجارت، سرمایہ کاری اور برآمدات کے فروغ کے حوالہ سے جو قلمدان ہیں وہ میں نے اپنے پاس اس لئے رکھے ہیں کہ میں مجموعی طور پر سب کی کارکردگی بطور وزیراعظم دیکھ سکوں اور جو مشکلات اور خامیاں ہیں انہیں مؤثر انداز سے دور کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم مدینہ کی ریاست کی بات کرتے ہیں تو ہمیں یہ دیکھنا چاہئے کہ نبی اکرمؐ نے مدینہ کی ریاست کی بنیاد رکھی تو آپؐ نے اپنے فائدے کیلئے کوئی کاروبار نہیں کیا اور دیکھتے ہی دیکھتے ان کا دائرہ کار پورے عرب تک پھیل گیا۔

انہوں نے کہا کہ جب حضرت ابوبکر صدیقؓ نے خلافت سنبھالی تو آپ نے اپنا کپڑے کا کاروبار بند کر دیا، ہم انہی اصولوں کی بنیاد پر آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں کو ٹھیک کرنا چاہتی ہے، تجارتی شعبہ اور برآمد کنندگان کی ہر ممکن مدد کریں گے، کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے اور صنعتوں پر توجہ دیں گے تاکہ برآمدات میں اضافہ ہو سکے۔

انہوں نے کہا کہ ملائیشیا ہم سے پیچھے تھا اور اس کی برآمدات 220 ارب ڈالر ہیں، سنگاپور ایک چھوٹا سا ملک ہے جس کی برآمدات 330 ارب ڈالر کی ہو رہی ہیں جبکہ 21 کروڑ آبادی کا ملک پاکستان ہے جس کی برآمدات صرف 24 ارب ڈالر ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ہم اس طرف آئیں کہ دولت کیسے پیدا کرنی ہے تاکہ ملک میں خوشحالی آئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے صنعتکاروں کو باہر بھاگنا پڑا اور اپنی صنعتیں بند کرنا پڑیں، گذشتہ حکومت نے صنعتی شعبہ کے ریفنڈ کو اپنے پاس رکھ لیا جس سے صنعتی شعبہ کی مشکلات بڑھیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر صنعتوں کی اتنی بڑی رقم ریفنڈ کے طور پر رکھ لی جائے گی تو فیکٹریاں کیسے چلیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزارت تجارت اور خزانہ کی طرف سے صنعتی شعبہ کو بین الاقوامی نرخوں کے برابر توانائی کی فراہمی کا فیصلہ خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہا کہ صنعتی شعبہ کو توانائی کی آسان نرخوں پر فراہمی سے ان کی مشکلات کم ہوں گی اور پیداوار میں اضافہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی غلطیوں سے سیکھنا ہو گا، کامیابی کا راز یہی ہے کہ ہم اپنی غلطیوں سے سیکھیں اور وہ جو بھی خامیاں اور مشکلات دیکھیں انہیں دور کریں۔ انہوں نے تقریب کے اختتام پر ایف پی سی سی آئی اور دیگر کاروباری برادری کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے انہیں مدعو کیا ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں