سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے قائمہ کمیٹیوں کی سربراہی کے حوالے سے حکومت اور اپوزیشن کے مابین پیدا ہونے والے نئے ڈیڈ لاک کوختم کرانے کے لئے حکمت عملی ترتیب دے دی

منگل 18 دسمبر 2018 15:23

سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے قائمہ کمیٹیوں کی سربراہی کے حوالے سے حکومت اور اپوزیشن کے مابین پیدا ہونے والے نئے ڈیڈ لاک کوختم کرانے کے لئے حکمت عملی ترتیب دے دی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 دسمبر2018ء) سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے قائمہ کمیٹیوں کی سربراہی کے حوالے سے حکومت اور اپوزیشن کے مابین پیدا ہونے والے نئے ڈیڈ لاک کوختم کرانے کے لئے حکمت عملی ترتیب دے دی ہے جس کے تحت وہ حکومت اور اپوزیشن کے ارکان کے ساتھ فوری رابطوں کا آغاز کرکے نیا پیدا ہونے والا ڈیڈ لاک ختم کرانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں گے، پارلیمانی ذرائع کے مطابق حکومت کی طرف سے چیئرمین پبلک اکائونٹس کمیٹی کا مطالبہ تسلیم کئے جانے کے بعد اپوزیشن نے اہم قائمہ کمیٹیوں کی چیئرمینی کا مطالبہ کردیا ہے۔

ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی کی 42 کمیٹیوں کی سربراہی کے حوالے سے قومی اسمبلی میں حکومت اور اپوزیشن کی جماعتوں کی عددی اکثریت کے تناسب سے 23 قائمہ کمیٹیوں کی سربراہی پر حکومت اور 19 قائمہ کمیٹیوں پر اپوزیشن کا حق بنتا ہے۔

(جاری ہے)

مسلم لیگ (ن) کے گزشتہ روز منعقدہ مشاورتی اجلاس میں قائمہ کمیٹیوں کی سربراہی کے حوالے سے حکمت عملی طے کی گئی جس میں مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف اور قائد حزب اختلاف محمد شہباز شریف کی رضا مندی سے یہ طے پایا کہ اپوزیشن کی دیگر جماعتوں سے مشاورت کے بعد حکومت سے اہم قائمہ کمیٹیوں جن میں داخلہ، خارجہ، خزانہ، پٹرولیم اور توانائی کی قائمہ کمیٹیوں سمیت دیگر کمیٹیاں شامل ہیں کامطالبہ کیا جائے گا تاہم حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کی طرف سے اس طرح کے ڈو مور کے مطالبے کو تسلیم نہیں کیا جائے گا۔

اس صورتحال میں سپیکر قومی اسمبلی نئے ڈیڈ لاک کوختم کرانے کے لئے کردار ادا کریں گے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں