تمام سیاسی و ابستگیوں اور علاقائی امتیاز ات سے بالا تر ہو کر صحتمند پاکستان کے قیام کو یقینی بنانا ہے،سپیکر قومی اسمبلی

اسد قیصر

منگل 18 دسمبر 2018 20:38

تمام سیاسی و ابستگیوں اور علاقائی امتیاز ات سے بالا تر ہو کر صحتمند پاکستان کے قیام کو یقینی بنانا ہے،سپیکر قومی اسمبلی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 دسمبر2018ء) سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصرنے کہا ہے کہ کسی بھی معاشرے کی ترقی میں اُس کی آنے والی نسلوں کی مناسب نشونماکا ہونا ایک بنیادی جزو ہے او راسی انسانی تر قی کے فلسفے کو بنیاد بنا کر پاکستان تحریک انصاف نے ملک میں ایک انقلاب کی راہ ہموار کی ہے۔انہو ں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم پا کستان عمران خان نے قوم سے اپنے پہلے خطاب میں بچوں کی افزائش میں ہونے والی کوتاہیوں اور مناسب نشو نما نا ہونے پر قوم کی توجہ مبذول کرواتے ہوئے اس حسا س معا ملے پر اعتما د میں لیا اور اس کے خاتمے کو اپنی حکومت کا اہم ہدف قرا ر دیا ۔

انہو ںنے ان خیا لا ت کا اظہار پا ئیدار ترقی کے اہداف (SDGs)کے حصول کے لیے قا ئم پا رلیما نی ٹا سک فورس کے اجلا س سے خطا ب کر تے ہو ئے کیا ۔

(جاری ہے)

سپیکر نے کہا کہ انہیں یہ جا ن کر خوشی ہو ئی ہے کہ ایس ڈی جیز پا رلیما نی ٹا سک فورس بچوں کی مناسب نشو نما نا ہونے کے مو ضوع پر کا م کر چکی ہے اور بچوں میں خوراک کی کمی پر ایک قومی پا رلیما نی کا نفر نس بھی منعقد کر چکی ہے تا ہم اس اہم موضوع پر پا رلیما ن کی نگرانی بر قر ار رہنی چا ہیے اور ایس ڈی جیز پر پا رلیما نی ٹا سک فور س کو ٹھو س تجا ویز سا منے لا نی چا ہیں ۔

انہو ں نے کہا کہ اٹھا رویں تر میم کے بعد ایس ڈی جیز کے متعلق بیشتر امو ر صو بوں کو منتقل کر دیئے گئے ہیں تا ہم وفا ق بد ستور ان بین الااقوامی گر نٹیو ں کا امین ہے جن پر ریا ست پاکستان نے دستخط کئے ہیں ۔انہو ں نے کہا کہ عو ام کے حقیقی نما ئید وں کی حثییت سے پا رلیما ن کا حق ہے کہ وہ ان معا ملا ت میںعوا م اور انتظا میہ کی نگرانی اور رہنما ئی جا ری رکھے۔

سپیکر نے پا رلیما نی ٹا سک فورس کو تما م صوبوں بشمو ل کشمیر ،گلگت بلتستان کی اسمبلیو ں سے اپنے روا بط استوار کر نے کی ضرورت پر زور دیا ۔انہو ں نے کہا کہ وہ بطور سپیکر قومی اسمبلی تما م صو با ئی اسمبلیوں کے سپیکر ورں کو خط تحریر کر رہے ہیں جس میں وہ انہیں اپنی متعلقہ اسمبلیو ں میں ایسی ہی ٹا سک فورسز قا ئم کر نے کی تجو یز دیں گے ۔انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ وفاقی اور صوبائی ٹاسک فورسز کے تعاون سے بہترین نتائج حاصل ہو نگے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ ایس ڈی جیز کے موضوع پر اس کی پارلیمنٹ دنیا کی پہلی پارلیمنٹ ہے جس نے اسے پارلیمانی ایجنڈے میں شامل کیا اور یو این ڈی پی کے تعاون سے ایک جدید سیکرٹریٹ قائم کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم سب کو سیاسی و ابستگیوں اور علاقائی امتیاز ات سے بلند ہو کر مل جل کر ایک صحت مند پاکستان کو یقینی بنانا ہے ۔

اسپیکر نے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے ایس ڈی جیز ٹاسک فورس کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی ۔انہوں نے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں قائم پروجیکٹ مینجمنٹ یونٹ (PMU) کا ذکر کرتے ہوئے ٹاسک فورس کے ممبران کو PMUکے ادارے کو استعمال کرنے کا مشورہ دیا ۔انہو ں نے کہاکہ انہوںنے PMUکو 15ویں قومی اسمبلی کے لیے پانچ سالہ اسٹرٹیجک پلان بنانے کی ہدایت کی ہے اور اس حوالے سے تمام قومی اسمبلی میں موجود پارلیمانی جماعتوں کے اراکین پر مشتمل کمیٹی بھی تشکیل د ے رہا ہوں ۔

انہوں نے کہا کہ اس اسٹرٹیجک پلان میں ایک اہم باب ایس ڈی جیز ٹاسک فورس سے متعلق بھی ہو گا ۔اس موقع پر ایس ڈی جیز پارلیمانی ٹاسک فورس کے کنو ینئر ریاض فتیانہ نے سپیکر کو ایس ڈی جیز کے اغراض ومقاصد سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ ایس ڈی جیز پارلیمانی ٹاسک فورس ایس ڈی جیز 2030کے ایجنڈے کو حاصل کرنے کے لیے ملک سے غربت کے خاتمے پر کام کر رہی ہے ۔

انہوں نے مزید بتایا کہ مارچ 2019میں ایس ڈی جیز پارلیمانی ٹاسک فورس کے زیر اہتمام پاکستان انسٹیٹوٹ آف پارلیمنٹری سروسز میں ایک ورکشاپ منعقد کرائی جار ہی ہے۔اجلاس میں کنو ینئر ایس ڈی جیز پارلیمانی ٹاسک فورس ریاض فتیانہ کے علاوہ ممبران قومی اسمبلی نوابزادہ شاہ زین بگٹی ،کشور زہرہ ،علی وزیر ،نفیسہ عنایت اللہ خان خٹک ،کنول شوزب ، مہناز اکبر عزیز ، شاندانہ گلزار خان ،ڈاکٹر نوشین حامد ،فیض اللہ ،جنید اکبر ،وجیہ اکرم ،رمیش لال اور محمد بشیر خان نے شر کت کی ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں