توہین عدالت کیس: سپریم کورٹ نے فیصل رضا عابدی کی غیر مشروط معافی قبول کرلی

موکل ہاتھ باندھ کر معافی مانگنا چاہتا ہے، عدالت کی توقیر سے متعلق بہت کچھ سیکھ لیا ہے. سابق سینیٹر کے وکیل کی استدعا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 19 دسمبر 2018 15:06

توہین عدالت کیس: سپریم کورٹ نے فیصل رضا عابدی کی غیر مشروط معافی قبول کرلی
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 19 دسمبر۔2018ء) توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ نے سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کی غیر مشروط تحریری معافی قبول کرتے ہوئے ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی ختم کر دی ہے. جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کی توہین عدالت کیس کی سماعت کی. دوران سماعت جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ تھوڑی سی احتیاط کرلیا کریں، اس عدالت نے ہمیشہ تحمل کا مظاہرہ کیا ہے، تنقید سے نہیں ڈرتے، جائز تنقید قابل برداشت ہوتی ہے.

جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ ہمارے پاس صرف ایک معاملے میں معافی کی درخواست آئی ہے، باقی معاملات ہماری عدالت کے سامنے نہیں ہیں.

(جاری ہے)

وکیل فیصل رضا عابدی نے کہا کہ میرا موکل ہاتھ باندھ کر معافی مانگنا چاہتا ہے، وہ 70 دن سے جیل میں ہیں اور انہوں نے اب عدالت کی توقیر سے متعلق بہت کچھ سیکھ لیا ہے. عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ معافی نامہ قبول ہونے سے ماتحت عدالتوں میں چلنے والی کارروائی پرکوئی اثر نہیں ہوگا، جس کے بعد سپریم کورٹ نے فیصل رضا عابدی کی غیرمشروط معافی قبول کرتے ہوئے معاملہ نمٹا دیا.

واضح رہے کہ دو روز قبل عدالت نے سابق سینیٹر پر فردِ جرم عائد کیا، تاہم فیصل رضا عابدی نے صحتِ جرم سے انکار کر دیا تھا. جس پر عدالت نے آئندہ سماعت پر استغاثہ کے گواہوں کو طلب کر لیا، دوسری طرف وکیل نے استدعا کی کہ فیصل رضا عابدی کی طبیعت ناساز ہے، ہسپتال منتقل کیا جائے، جس پر عدالت نے ان کا دوبارہ طبی معائنہ کرانے کا حکم دیا. یاد رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کے خلاف نازیبا الفاظ بولنے کے معاملے پر پیپلز پارٹی کے سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کے خلاف 21 ستمبر کو انسدادِ دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا.

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں