خواجہ سعد رفیق کی 26 جنوری تک کے راہداری ریمانڈ کی استدعامسترد ،ْ

احتساب عدالت نے راہداری ریمانڈ میں 21جنوری تک توسیع کر دی اپوزیشن اتحاد کا کریڈٹ عمران خان کی بچگانہ پالیسیوں کو جاتا ہے ،ْ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما سعد رفیق کی میڈیا سے بات چیت اپوزیشن کے اتحاد وقت کی ضرورت تھا میں اس کی حمایت کرتا ہوں،متحدہ پوزیشن بنے گی تو حکومت پر دباؤ بڑھے گا ،ْ گفتگو

بدھ 16 جنوری 2019 14:42

خواجہ سعد رفیق کی 26 جنوری تک کے راہداری ریمانڈ کی استدعامسترد ،ْ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جنوری2019ء) احتساب عدالت نے سابق وزیر اور رکن قومی اسمبلی خواجہ سعد رفیق کی جانب سے 26 جنوری تک کے راہداری ریمانڈ کی استدعامسترد کرتے ہوئے راہداری ریمانڈ میں 21جنوری تک توسیع کر دی ۔ بدھ کو رکن قومی اسمبلی سعد رفیق کو جج محمد بشیر کی عدالت میں پیش کیا گیا اس موقع پرجج محمد بشیر نے استفسار کیا کہ کب تک قومی اسمبلی کا اجلاس چلے گا سعد رفیق نے بتایا کہ 25 26 تاریخ تک اجلاس چلے گا۔

خواجہ سعد رفیق نے کہاکہ منی بجٹ 23 تاریخ کو آ رہا ہے اجلاس آگے چلے گاعدالت نے خواجہ سعد رفیق کے راہداری ریمانڈ میں 21جنوری تک توسیع کر دی۔ بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سعد رفیق نے کہاکہ اپوزیشن اتحاد کا کریڈٹ عمران خان کی بچگانہ پالیسیوں کو جاتا ہے۔

(جاری ہے)

یہ اتحاد اپنے آپ کو بچانے کیلئے نہیں بنایا گیا ۔ سعد رفیق نے کہاکہ کوئی وزیراعظم اس ملک میں این آر او دینے کے قابل نہیں ۔

سعد رفیق نے کہاکہ اگر حکومت ملک کو ٹھیک طریقے سے نہیں چلایا گیا تو اپوزیشن ٹف ٹائم دے گی ۔ سعد رفیق نے کہاکہ این آر او کی بات احمقانہ ہے ۔سعد رفیق نے کہا کہ پاکستان میں کبھی بھی احتساب کے نام پر احتساب نہیں کیا گیا ،کبھی بھی احتساب کے نام پر احتساب نہیں کیا گیا چاہے مارشل لاء ہو یا ہمارا اپنا دور۔انہو ںنے کہاکہ احتساب کے پورے نظام پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے۔

سعد رفیق نے کہاکہ اپوزیشن کے اتحاد کا کریڈٹ عمران خان کی بچگانہ پالیسیوں کو دینا چاہیے۔خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ اس غیر سنجیدہ حکومت سے ملک سنبھالا نہیں جارہا ،لرز رہا ہے ۔ سعد رفیق نے کہا کہ اپوزیشن کے اتحاد وقت کی ضرورت تھا ، میں اس کی حمایت کرتا ہوں۔سعد رفیق نے کہاکہ متحدہ پوزیشن بنے گی تو حکومت پر دباؤ بڑھے گا ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں