نئی درآمدی پالیسی کی جانب پہلا قدم

پاکستان پرانی گاڑیوں کی درآمد روکنے کے لیے ڈبلیو ٹی او کی شرط منظور کرنے پر تیار ہو گیا، اوور سیز پاکستانیوں کو پرانی گاڑیوں کی دوبارہ انسپیکشن کی اجازت دے دی گئی

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 16 جنوری 2019 16:04

نئی درآمدی پالیسی کی جانب پہلا قدم
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 6 جنوری2019ء) اوور سیز پاکستانیوں کو پرانی گاڑیوں کی دوبارہ انسپیکشن کی اجازت دے دی گئی۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ نئی درآمدی پالیسی کی جانب پہلا قدم سامنے آیاہے۔پاکستان پرانی گاڑیوں کی درآمد روکنے کے لیے ڈبلیو ٹی او کی شرط منظور کرنے پر تیار ہو گیا۔آٹو موبائل سیکٹر میں نئی سرمایہ کاری کو تحفظ دینے کے لیے یہ شرط دوبارہ لاگو کر دی گئی ہے۔

رپورٹس میں مزید بتایا گیا ہے اس پالیسی کے تحت آٹو موبائل سیکٹر میں نئی سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا۔جب کہ اس سے قبل پاکستان میں جو پرانی گاڑیاں لا کر فروخت کی جاتی تھی یا پھر اسمگل شدہ گاڑیاں آتی تھیں ان میں بھی کمی ہو گی۔جب کہ گذشتہ روز اقتصادی رابطہ کمیٹی نے برآمدی اور درآمدی پالیسی آرڈر 2016 میں ترامیم اور ذاتی،گفٹ اسکیم کے تحت گاڑیوں پر ٹیکسز، ڈیوٹیاں فارن ایکسچینج سے کرنے کی منظوری دے دی ہے ۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ منگل کو وزیرخزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں اہم منظوریاں دی گئیں۔ای سی سی (اقتصادی رابطہ کمیٹی) نے ذاتی،گفٹ اسکیم کے تحت گاڑیوں پر ٹیکسز، ڈیوٹیاں فارن ایکسچینج سے کرنے کی منظوری دے دی۔ درآمدی گاڑیوں پر ٹیکسز اور ڈیوٹیاں بیرون ملک مقیم پاکستانی یا ان کے مقامی رشتے دار ادا کریں گے۔اقتصادی رابطہ کمیٹی نے یکم فروری سے 30 جون تک کپاس کی درآمد پر کسٹم اور ایڈیشنل کسٹم ڈیوٹی پر سیلز ٹیکس چھوٹ کی بھی منظوری دے دی۔ای سی سی نے برآمدی پالیسی آرڈر 2016 اور درآمدی پالیسی آرڈر 2016 میں بھی ترامیم کی منظوری دے دی جس سے امپورٹرز اور ایکسپورٹرز کو کاروبار میں آسانیاں فراہم کرنے میں مدد ملے گی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں