وفاقی حکومت کا غیر قانونی موبائل فونز ضبط کرنے کا فیصلہ

ضبط کیے جانے والے موبائل فونز چھڑانے کے لیے صارفین، تاجروں، دکانداروں و درآمد کنددگان کو ڈیوٹی و ٹیکسوں کے ساتھ 10 فیصد جرمانہ بھی ادا کرنا ہو گا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 17 جنوری 2019 12:16

وفاقی حکومت کا غیر قانونی موبائل فونز ضبط کرنے کا فیصلہ
سلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 جنوری2019ء) وفاقی حکومت نے ملک بھر سے غیر قانونی موبائل فونز ضبط کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جب کہ پکڑے جانے اور ضبط کیے جانے والے موبائل فونز چھڑانے کے لیے صارفین، تاجروں، دکانداروں و درآمد کنددگان کو ڈیوٹی و ٹیکسوں کے ساتھ 10 فیصد جرمانہ بھی ادا کرنا ہو گا۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ در آمد کنندگان و صارفین سے غیرقانونی موبائل فونز پر 250 سے 1500 روپے تک فکس سیلز ٹیکس کے علاوہ ایڈوانس سیلز ٹیکس، ایڈوانس انکم ٹیکس و دیگر ٹیکسوں کی مد میں اوسطاََ 15 سے 20 فیصد ڈیوٹی و ٹیکس اور ٹیکسوں کی مجموعی رقم کے 15فیصد کے برابر جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

اس ضمن میں ایف بی آر کی جانب سے باضابطہ طور پر 2نوٹیفیکشن جاری کیے گئے ہیں۔جن میں بتایا گیا ہے کہ 15جنوری 2019ء کے بعد صرف پی ٹی اے کی منظور کردہ اقسام کے موبائل فون سیٹ استعمال اور درآمد کیے جا سکیں گے۔

(جاری ہے)

اور 15جنوری کے بعد سے صارفین و درآمد کنندگان سے جو غیر قانونی موبائل فون پکڑے جائیں گے وہ بحق سرکار ضبط کر لیے جائیں گے۔ جب کہ دوسری جانب موبائل فونز پر ٹیکس ادائیگی اور رجسٹریشن کے معاملے پر حکومت کی جانب سے دی جانے والی ڈیڈ لائن ختم ہوگئی ہے اور رجسٹریشن کی تاریخ میں توسیع کا نوٹی فیکیشن جاری نہ ہوسکا، جس کے بعد 15 جنوری سے ملک بھر میں چوری، اسمگل شدہ موبائل فونز اور انٹرنیٹ ڈیوائسز بند کردی گئیں۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی ای) نے موبائل صارفین کو خبردار کیا تھا کہ جن موبائل فونز کے آئی ایم آئی نمبرز رجسٹرڈ نہیں ہیں، انہیں 20 اکتوبر تک بند کردیا جائے گا تاہم عوامی دبا کے باعث اس ڈیڈ لائن میں 31 دسمبر اور پھر 15 جنوری تک توسیع کی گئی۔ پی ٹی اے حکام کے مطابق ڈیڈ لائن کے بعد موبائل رجسٹریشن پر دس فیصد جرمانہ ہوگا۔

پی ٹی اے کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اب سے ہر وہ فون جو چوری کیا جائے گا اور اس کی رپورٹ پی ٹی اے کو کی جائے گی، وہ فوری بند کر دیا جائے گا، یا پی ٹی اے اس کا سراغ لگا کر موبائل فون کے اصل مالک تک پہنچانے کا کہے گا۔ پی ٹی اے نے اس حوالے سے باقاعدہ نظام وضع کر لیا ہے۔ پی ٹی اے کے مطابق اب کوئی مسافر بیرون ملک سے کوئی موبائل فون لاتا ہے تو وہ ایئرپورٹ پر ٹیکس کی ادائیگی کے بعد پاکستانی حدود کے اندر اسے قابل استعمال بنا سکتا ہے۔ پی ٹی اے کی طرف سے موبائل فون رجسٹر کروانے کی 15 جنوری آخری تاریخ تھی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں