قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف نے گزشتہ اجلاس میں واک آئوٹ سے رکنے کی بات نہ ماننے پرسپیکر سے معذرت کر لی

جمعرات 17 جنوری 2019 13:46

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف نے گزشتہ اجلاس میں واک آئوٹ سے رکنے کی بات نہ ماننے پرسپیکر سے معذرت کر لی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جنوری2019ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف نے گزشتہ اجلاس میں سپیکر کی جانب سے انہیں واک آئوٹ سے رکنے کی بات نہ ماننے پر معذرت کرتے ہوئے کہا کہ ایوان میں پارلیمانی روایات کے دائرے میں رہ کر حکومت کی طرف سے جو بات کی جائے گی ہم اس کا خیر مقدم کریں گے تاہم کوئی بدکلامی برداشت نہیں کی جائے گی۔

جبکہ سپیکر قومی اسمبلی نے کہا ہے کہ تمام پارلیمانی پارٹیوں کے رہنمائوں نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ کسی کی توہین یا تضحیک نہیں کی جائے گی۔ جمعرات کو قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر شہباز شریف نے وضاحت کی کہ رواں سیشن میں جب حکومتی رکن کی جانب سے تضحیک آمیز جملے کہے گئے تو وہ ایوان سے چلے گئے تھے۔

(جاری ہے)

اس وقت سپیکر قومی اسمبلی نے انہیں روکنے کی کوشش کی تھی تاہم وہ نہیں رکے۔

انہوں نے کہا کہ میں سپیکر کی حکم عدولی کا تصور بھی نہیں کر سکتا۔ آپ کے لئے میرے دل میں بہت احترام ہے۔ حکومت کی جانب سے جنہوں نے جواب دینا تھا انہوں نے گزشتہ کئی دنوں سے غیرمناسب زبان استعمال کرنے کا سلسلہ شروع کیا ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمانی روایات کے دائرہ میں رہ کر جو بھی حکومت کی طرف سے بات کرے گا ہم اس کا خیر مقدم کریں گے۔ اگر کوئی اچھی روایات لے کر ایک قدم آگے بڑھے گا تو ہم دو قدم چلیں گے تاہم کوئی بدکلامی برداشت نہیں کی جائے گی۔ سپیکر اسد قیصر نے کہا کہ پارلیمانی رہنمائوں کے ساتھ ملاقات میں اس بات پر اتفاق ہوا ہے کہ کسی لیڈر کی توہین یا تضحیک نہیں ہوگی۔ پارلیمنٹ میں پارلیمانی آداب کے اندر رہ کر کام کریں گے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں