بلاول بھٹو اوروزیراعلیٰ سندھ کا نام دوبارہ ای سی ایل میں ڈالنےکی دھمکی

عدالتی حکم پر ایک بار نام ای سی ایل سے نکال رہے، نیب کے حوالے سے ای سی ایل میں دوبارہ نام ڈالنا پڑا تو ڈال دیں گے، سپریم کورٹ نے بلاول اورمرادعلی شاہ کا نام جےآئی ٹی رپورٹ سے نکالنے کا حکم نہیں دیا۔وزیراعظم کے معاون خصوصی شہزاد اکبر کی پریس کانفرنس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 17 جنوری 2019 19:58

بلاول بھٹو اوروزیراعلیٰ سندھ کا نام دوبارہ ای سی ایل میں ڈالنےکی دھمکی
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔17 جنوری2019ء) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے بلاول بھٹو اور وزیراعلیٰ سندھ کا نام دوبارہ ای سی ایل میں ڈالنے کی دھمکی دے دی۔ انہوں نے کہا کہ عدالت کے حکم پر ایک بار نام ای سی ایل سے نکال رہے ہیں، نیب کے حوالے سے ای سی ایل میں دوبارہ نام ڈالنا پڑا تو ڈال دیں گے، سپریم کورٹ نے بلاول اورمرادعلی شاہ کا نام جےآئی ٹی رپورٹ سے نکالنے کا حکم نہیں دیا، جے آئی ٹی کی سفارشات پرعمل کیلئے نیا بنچ نئے چیف جسٹس بنائیں گے۔

انہوں نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ یہ تاثر دینا کہ ایون فیلڈ میں کچھ نہیں تھا یہ بات غلط ہے، نوازشریف اور مریم نواز سے متعلق کیس اپنی جگہ موجود ہے۔ نوازشریف پہلے ہی دوسرے کیس میں جیل میں ہیں۔

(جاری ہے)

ضمانت منسوخی کی درخواست مسترد ہونے کا کوئی اثر نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اتنا اچھا عدالتی فیصلہ آیا ہے کہ نظر ثانی پر نہیں جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کی سفارشات پر عمل کیلئے نیا بنچ نئے چیف جسٹس بنائیں گے۔ انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ اثاثے جمع نہ کروانے پر6 وزراء کی اسمبلی رکنیت معطل ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی حکم پر ایک بار بلاول اور مرادعلی شاہ کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نیب کے حوالے سے کہا گیا ہے دوبارہ نام ڈالنا ہےتو ڈال دیا جائےگا۔

کمیٹی جونام نکالنے کی سفارش کرے گی انہیں بلا کرپوچھا بھی جائےگا۔ انہوں نے کہا کہ بلاول  اور مرادعلی شاہ کا نام جےآئی ٹی رپورٹ سے نکالنے کا سپریم کورٹ نے حکم نہیں دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے صرف جعلی اکاؤنٹس کا معاملہ نیب کوفوری بھیجنے کا حکم دیا ہے۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے جے آئی ٹی رپورٹ میں سنگین جرائم کی نشاندہی ہوئی۔ نیب کو یہ ثبوت دیے جائیں گے اور وہ براہ راست ریفرنس دائر کریں گے۔

شہزاد اکبر نے کہا کہ جے آئی ٹی کو برقراررکھنا بڑا فیصلہ ہے۔ جےآئی ٹی رپورٹ میں سنگین جرائم کا ذکرکیا گیا ہے۔ جے آئی ٹی رپورٹ میں ککس بیک، کمیشن کا خصوصی طورپرذکر ہے۔ تاثردیا گیا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی کا معاملہ نیب کوبھیجنے کا کہا ہے۔ کابینہ اجلاس میں سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ پڑھ کرسنایا گیا۔ سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے میں ابہام ہے۔ نیب کو2 ماہ میں تفتیش مکمل کرنے میں جےآئی ٹی بھی ساتھ دے گی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں