پاکستان تحریک انصاف نے اپنی حکومت مضبوط کرنے کے اقدامات شروع کر دئے

اتحادی جماعتوں کو ساتھ رکھنے کے لیے ان کے قابل عمل مطالبات ماننے پر غور شروع کر دیا گیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 18 جنوری 2019 10:00

پاکستان تحریک انصاف نے اپنی حکومت مضبوط کرنے کے اقدامات شروع کر دئے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18 جنوری 2019ء) : پاکستان تحریک انصاف نے اپوزیشن کی جانب سے حکومت کو متزلزل کرنے کی کوششوں کے بعد وفاق اور صوبوں میں اپنی پوزیشن مضبوط کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے جس کے تحت حکومتی جماعت اتحادی جماعتوں کے قابل عمل مطالبات ماننے پر غور کر رہی ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے متحدہ قومی مومنٹ پاکستان اور بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کو اپنے ساتھ جوڑے رکھنے کے لئے ان کے قابل عمل مطالبات پر کام شروع کر دیا۔

جس کے بعد پاکستان تحریک انصاف کی اتحادی جماعتوں نے حکومت کے خلاف کسی ایڈونچر کا حصہ نہ بننے کا عندیہ بھی دے دیا ہے۔ اس حوالے سے اعلٰی حکومتی عہدیداران کا کہنا ہے کہ حکومت نے ایم کیو ایم پاکستان اور بی این پی مینگل کے قابل عمل مطالبات پر کام کرنا بھی شروع کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

حکومت ایم کیوایم پاکستان کے سندھ میں ان کی مرکز کے ساتھ اونرشپ کے لئے وفاق کے ماتحت چلنے والے محکموں میں ترقیاتی کاموں میں فنڈز دے گی جبکہ متعلقہ پراجیکٹس کی اونرشپ بھی ایم کیوایم پاکستان ہی کو دی جائے گی۔

ایم کیو ایم نے حکومتی جماعت سے ملک بھر میں پارٹی کے سیل کئے جانے والے دفاتر کی واپسی کا بھی مطالبہ کیا ہے ،ان دفاتر میں سے کو دفاتر ایم کیو ایم پاکستان کی ملکیت ثابت ہو گئے وہ واپس ہو جائیں گے کیونکہ کراچی اور حیدرآباد میں موجود بیشتر دفاتر ایسے تھے جو ایم کیو ایم لندن کے ہیں ۔ بلوچستان کی ترقی میں مرکزی حکومت اپنی اتحادی کی اونرشپ کو ثابت کرنے کے لئے تمام اقدامات اُٹھائے گی۔

بلوچستان میں ہونے والی ترقی جس میں سی پیک پراجیکٹ سر فہرست ہے، میں بلوچ عوام کا پورا حصہ ہو گا اور اس کے لئے بی این پی مینگل کو اہم کردار دیا جائے گا۔ بلوچستان سے لاپتہ افراد کا معاملہ صوبائی لاء اینڈ آرڈر کا مسئلہ ہے اس میں وفاق کا کوئی کردار نہیں بنتا۔ ذرائع کے مطابق لاپتہ افراد میں بہت سارے ایسے افراد ہیں جو سرے سے لاپتہ ہوئے ہی نہیں اور بھٹکے ہوئے بلوچوں یا بھارت اور دیگر بین الاقوامی قوتوں کے خطے میں کھیل کا حصہ بنتے ہوئے افغانستان میں رہائش پذیر ہیں جبکہ ان کے دہشتگرد لیڈر بھارت میں بھی ہیں۔

میڈیا رپورٹ میں کہا گیا کہ اپنی مرضی سے لاپتہ افراد کو بازیاب نہیں کروایا جا سکتا۔ ایم کیو ایم پاکستان اور بی این پی مینگل کی سینئر قیادت کا کہنا ہے کہ وہ حکومت کے خلاف کسی ایڈونچر کا حصہ نہیں بنیں گے ،اتحادیوں میں اختلافات تو پیدا ہو جایا کرتے ہیں، ہم صرف اپنے مطالبات پورا کروانا چاہتے ہیں جو ہمارے نزدیک جائز اور قابل عمل ہیں۔

یہ وہی مطالبات یا شرائط ہیں جو ہم نے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے اتحادی بننے سے پہلے ان کے سامنے رکھے تھے اور پی ٹی آئی کی اعلٰی قیادت نے اقتدار میں آنے کے بعد ان کو پورا کرنے کی یقین دہانی بھی کروائی تھی۔واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کو اقتدار میں آنے کے بعد سے ہی بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کی حمایت برقرار رکھنے کے لیے ایک کڑی آزمائش کا سامنا کرنا پڑ گیا تھا۔ تاہم اب اتحادیوں کو اپنے ساتھ رکھنے کے لیے حکومت نے ان کے قابل عمل مطالبات کو پورا کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے جس پر عملدرآمد بھی شروع کر دیا جائے گا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں