پاکستان سٹیزن پورٹل کے ذریعے درج کرائی جانے والی شہریوں کی تمام شکایات کا دوبارہ جائزہ لیا جائے

وزیراعظم آفس کی تمام وفاقی سیکریٹریوں اور پنجاب اور خیبر پختونخوا کے چیف سیکریٹریوں کو ہدایت

جمعہ 18 جنوری 2019 23:28

پاکستان سٹیزن پورٹل کے ذریعے درج کرائی جانے والی شہریوں کی تمام شکایات کا دوبارہ جائزہ لیا جائے
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جنوری2019ء) وزیراعظم آفس نے تمام وفاقی سیکریٹریوں اور پنجاب اور خیبر پختونخوا کے چیف سیکریٹریوں کو ہدایت کی ہے کہ اپنے تمام ماتحت اداروں اور دفاتر کو پاکستان سٹیزن پورٹل (پی سی پی) کے ذریعے درج کرائی جانے والی شہریوں کی تمام شکایات کا دوبارہ جائزہ لیا جائے۔ وزیراعظم کے دفتر سے جمعہ کو جاری مراسلہ میں یہ احکامات وزیراعظم عمران خان کی طرف سے نوٹس لینے اور شہریوں کی شکایات کو حقیقی طور پر حل کرنے میں سرکاری افسران کی طرف سے غفلت اور کوتاہی کے تناظر میں جاری کئے گئے ہیں۔

وزیراعظم آفس کی طرف سے مراسلہ جو وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے اعلیٰ افسران کو بھجوایا گیا ہے، میں ہدایت کی گئی ہے کہ پاکستان سٹیزن پورٹل سے منسلک تمام متعلقہ ادارے اور افسران متعلقہ قوانین اور قواعد کے مطابق عوامی شکایات پر ضروری کارروائی کریں۔

(جاری ہے)

یہ مراسلہ وزیراعظم عمران خان کی طرف سے سوشل میڈیا پر شکایات کے حل ہونے کے اسٹیٹس سے متعلق عوامی تنقید کا نوٹس لیتے ہوئے بھجوایا گیا ہے۔

وزیراعظم نے پی ایم ڈی یو (پی ایم ڈلیوری یونٹ) کو ہدایت کی ہے کہ اپنی کارکردگی کی جامع رپورٹ پیش کی جائے جس پر کام ہو رہا ہے تاہم ابتدائی طور پر اس کے جائزہ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ شہریوں کی شکایت کا مناسب طور پر ردعمل اور اگر کسی شکایت پر مطلوبہ کارروائی نہیں ہو سکی تو اس کا مناسب انداز میں جواب نہیں دیا گیا۔ اسی طرح اگر شکایت حل کر دی گئی ہے یا متعلقہ دفتر کو حل کے لئے بھیج دی گئی ہے تو شکایت کنندہ کو اس سے مناسب طور پر دستاویزات کے ساتھ آگاہ نہیں کیا گیا اور شکایت کنندگان کی سہولت کے لئے متعلقہ دفتر سے رابطہ کی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔

یہ بات بھی سامنے آئی کہ شکایات کو مناسب طور پر حل کرنے کی بجائے عجلت میں اپنی کارکردگی ظاہر کرنے کے لئے کارروائی کی گئی اور شکایت کو (حل کر دی گئی) کا درجہ دے دیا گیا جبکہ یہ کسی اور ادارے سے متعلق تھی۔ مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ 20 دسمبر 2018ء کو ایک سرکلر کے ذریعے شکایات اور تجاویز کو نمٹانے کے لئے جامع مینوئل سے آگاہ کیا گیا تھا لیکن اس کی خلاف ورزی کی گئی جس سے یہ چیز ظاہر ہوتی ہے کہ سارا نظام کسی نگرانی کے بغیر نچلے درجے کے ماتحت عملہ کے ہاتھ میں دے دیا گیا۔

یہ صورتحال فوری توجہ اور اقدامات کی متقاضی ہے۔ مراسلہ میں ہدایت کی گئی ہے کہ تمام ماتحت اداروں اور دفاتر جو پی سی پی سے پہلے ہی منسلک ہیں، شہریوں کی شکایات کا نئے احکامات کی روشنی میں دوبارہ جائزہ لیں اور اگر مناسب طور پر کسی کی داد رسی نہیں ہوئی تو اس سے معذرت کی جائے اور 30 دن کے اندر باضابطہ طور پر دستخط شدہ سرٹیفیکیٹ وزیراعظم آفس کو بھیجا جائے جس میں آگاہ کیا جائے کہ تمام حل کی گئی شکایات کا دوبارہ جائزہ لے کر ان پر مناسب اور ضروری کارروائی کر دی گئی ہے اور انہیں نمٹا دیا گیا ہے۔

وہ شکایات جو حل نہیں ہو سکیں یا جن کے حل کے لئے بعض قوانین اور قواعد کے باعث کوئی وقت متعین نہیں کیا جا سکا، ان کے بارے میں بھی آگاہ کیا جائے۔ مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ یہ کام مکمل کرنے کے بعد جائزہ اجلاس منعقد کیا جائے اور غفلت اور کوتاہی کے مرتکب عملہ کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ وزیراعظم عمران خان متعلقہ اداروں کے سربراہان، حکام اور چیف سیکریٹریوں کے ساتھ مرحلہ وار جائزہ اجلاس منعقد کریں گے جس میں اس حوالے سے ان کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں