جسٹس (ر) ثاقب نثار نے آخری روز بھی ایک از خود نوٹس لیا

آخری نوٹس اٹک میں دکھنی آئل فیلڈ کی 5 کلو میٹر کی آبادی کو گیس کی عدم فراہمی پر لیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 19 جنوری 2019 12:06

جسٹس (ر) ثاقب نثار نے آخری روز بھی ایک از خود نوٹس لیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 جنوری 2019ء) : سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے اپنی ملازمت کے آخری روز بھی از خود نوٹس لیا۔ تفصیلات کے مطابق سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے آخری از خود نوٹس اٹک میں دکھنی آئل فیلڈ کی 5 کلو میٹرکی آبادی کو گیس کی عدم فراہمی پر لیا۔ جس میں انہوں نے سیکرٹری وزارت پٹرولیم کو 4 فروری کو رپورٹ جمع کروانے کی ہدایت کی۔

یہ نوٹس انسانی حقوق سیل میں دائر درخواست پر جسٹس (ر) ثاقب نثار نے اپنی ملازمت کے آخری روز 17 جنوری کو لیا۔ واضح رہے کہ 17 جنوری کو سپریم کورٹ آف پاکستان میں 18 ویں ترمیم میں اسپتالوں کے اسٹرکچر سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس میں سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نے اکثریتی فیصلہ دیتے ہوئے شیخ زید اسپتال کو وفاقی حکومت کے حوالے کر دیا۔

(جاری ہے)

عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ شیخ زید اسپتال کسی قانونی اقدام کے بغیر صوبے کے حوالے کیا گیا۔ اسپتال کی منتقلی میں مطلوبہ قانونی اقدامات نہیں کیے گئے۔ معاملے میں 18 ویں ترمیم کی غلط تشریح کی گئی۔ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ وفاقی حکومت اسپتال بنانے اور چلانے کا اختیار رکھتی ہے۔ حق زندگی کا معاملہ ہے جو کسی کا بھی بنیادی حق ہے۔

کراچی کے 3 اسپتال اور میوزیم غیر قانونی طور پر صوبے کے حوالے کیے گئے۔سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ اسپتالوں اور میوزیم کا انتظام آئندہ 90 روز میں وفاقی حکومت کو منتقل کیا جائے۔وفاق متعلقہ اسپتالوں کے گذشتہ ایک سال کے اخراجات صوبوں کو ادا کرے۔کوئی قانون اس اسپتال کی وفاق کی واپس منتقلی سے نہیں روک سکتا۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دئےتھے کہ یہ میرا آخری فیصلہ ہے۔

میں نے ہمیشہ کوشش کی ہے کہ قانون و انصاف کے عین مطابق فیصلہ دیا جائے اور ہر فیصلہ میں انصاف کے تقاضوں کو پورا کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ آپ سب کی محبتوں کا بہت شکریہ ،میں سب کا بے حد مشکور ہوں۔ بیس سال تک بینچ کا حصہ رہا،کبھی کسی کی دل آزاری نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی کی دل آزاری ہوئی ہو تو معافی مانگتا ہوں۔ جس کے بعد چیف جسٹس ثاقب نثار اپنے کیرئیر کا آخری مقدمہ سُن کر عدالت سے چلے گئے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں