بغیر تحقیقات سانحہ ساہیوال سےمتعلق بیانات کیوں دئے ؟

وزیراعظم عمران خان وزرا اور پنجاب پولیس سے سخت نالاں

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 21 جنوری 2019 12:33

بغیر تحقیقات سانحہ ساہیوال سےمتعلق بیانات کیوں دئے ؟
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 21 جنوری 2019ء) : وزیراعظم عمران خان نے سانحہ ساہیوال پر بغیر تحقیقات کے بیانات دینے پر وزرا اور پنجاب پولیس پر سخت اظہار برہمی کیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کی کسی ادارے کی لاقانونیت کا دفاع نہیں کر سکتے۔ انہوں نے وزرا سے استفسار کیاکہ تحقیقات سے پہلے معاملے میں کیوں کودے؟ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وزرا کی ٹیم نے بغیر تحقیقات بیان بازی کی۔

وزیراعظم عمران خان نے وزرا کے ساتھ ساتھ پنجاب پولیس سے بھی اظہار ناراضی کیا اور پولیس کو ہدایت کی کہ پولیس ایسے اقدامات نہ کرے جس سے لاقانونیت کا پہلو اُجاگر ہو۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ حکومت قانون کی حکمرانی اور شہریوں کا تحفظ چاہتی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے گذشتہ روز سی ٹی ڈی کی کارروائی پر بھی ناراضی کا اظہار کیا تھا انہوں نے کہا تھا کہ ماضی میں محکمہ انسددا دہشتگردی نے دہشتگردی کے خلاف زبردست کارروائیاں کیں لیکن قانون سب سے بالاتر ہے۔

(جاری ہے)

وزیراعظم عمران خان نے پنجاب حکومت پر بھی سخت ناراضی کا اظہار کیا اور کہاکہ پنجاب حکومت نے جس طرح اس سارے معاملے کو ہینڈل کیا ایسا نہیں ہونا چاہئیے تھا۔سانحہ ساہیوال کےمعاملے پر وزیراعظم عمران خان مسلسل وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے رابطے میں ہیں۔ اور ان سے پل پل کی صورتحال پر بریفنگ لے رہے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کے دورہ قطر پر روانگی سے قبل بھی وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سانحہ پر ہونے والی اب تک کی تحقیقات اور پیش رفت سے متعلق وزیراعظم عمران خان کو بریف کریں گے۔

واضح رہے کہ سانحہ ساہیوال کےبعد وزیراعلیٰ پنجاب وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر ہی زخمی بچے کی عیادت کے لیے رات گئے اسپتال گئے تھے ۔ وزیراعظم عمران خان نے گذشتہ روز سانحہ ساہیوال پر ٹویٹر پیغامات بھی جاری کیے تھے ۔ سانحہ ساہیوال سے متعلق وزیراعظم عمران خان نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ سانحہ ساہیوال پر ابھی تک میں صدمے کی کیفیت میں ہوں۔

پریشان ہوں کہ بچوں کے سامنے والدین کو گولیاں مار دی گئیں۔ انہوں نے کہاکہ میں صدمے سے دوچار ہوں کہ بچوں کی حالت کیا ہو گی۔ساہیوال واقعہ ہر والدین کے لیے صدمے کا باعث ہے۔صورتحال انتہائی تکلیف دہ ہے۔ سانحہ ساہیوال سے متاثرہ بچوں کی ذمہ داری ریاست اُٹھائے گی۔
اپنے دوسرے ٹویٹر پیغام میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ انسداد دہشتگردی فورس نے دہشتگردی کے خلاف اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا لیکن قانون کے سامنے سب جوابدہ ہیں۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ جیسے ہی جے آئی ٹی رپورٹ آئے گی اس پر عمل کیا جائے گا۔ شہریوں کا تحفظ ریاست کی اولین ذمہ داری ہے۔
یاد رہے کہ ساہیوال میں دو روز قبل سی ٹی ڈی کی مبینہ کارروائی میں چار افراد ہلاک ہوئے جن کی شناخت خلیل، نبیلہ، اریبہ اور ذیشان کے نام سے ہوئی تھی۔ فائرنگ کے دوران ایک بچہ گولی لگنے اور ایک بچی شیشہ لگنے سے زخمی بھی ہوئے۔

ہلاک ہونے والے خلیل اور نبیلہ بچ جانے والے تین بچوں کے والدین تھے جبکہ اریبہ ان بچوں کی بڑی بہن تھی جو ساتویں جماعت کی طالبہ تھی۔ اور ان کے ساتھ موجود ذیشان ان کا محلے دار تھا ، ذیشان بطور ڈرائیور خلیل کے خاندان کے ساتھ گیا جسے سی ٹی ڈی نے دہشتگرد قرار دے رکھا ہے۔ سانحہ سے متعلق حقائق جاننے کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دی گئی جو کل رپورٹ پیش کرے گی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں