نئے سال (2019ئ)کی پہلی پانچ روزہ ملک گیر انسداد پولیو مہم شروع

5 سال سے کم عمر کی3کروڑ 90 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچائو کی ویکسین پلائی جائے گی

پیر 21 جنوری 2019 15:46

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 جنوری2019ء) نئے سال (2019ئ)کی پہلی ملک گیر انسداد پولیو مہم پیر کو شروع ہو گئی ، پوے ملک میں21 سے 25 جنوری تک جاری رہنے والی اس مہم کے دوران3کروڑ 90 لاکھ سے زائد 5سال سے کم عمر کے بچوں کو پولیو سے بچائو کی ویکسین پلائی جائے گی۔ نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سنٹر کے حکام کے مطابق ملک بھر میں 5 سال سے کم عمر کے 3 کروڑ 90 لاکھ سے زائد بچوں کو صف اول کے 2 لاکھ 60 ہزار کارکن گھر گھر جاکر پولیو سے بچائو کے قطرے پلائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ 2018ء میںپولیو وائرس کے 12 کیسز رپورٹ ہوئے تھے جن میں بلوچستان کے ضلع دوکی سے تین، خیبر پختونخوا کے ضلع لکی مروت سے ایک، کراچی گداپ کے علاقہ سے ایک، خیبر سے ایک اور باجوڑ ایجنسی کے 5 پولیو کیسز شامل ہیں، یہ اعدادوشمار سالانہ 97 فیصد کمی کو ظاہر کرتے ہیں، 2014ء میں اس طرح کے 306 کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔

(جاری ہے)

حکام نے بتایا کہ دسمبر کے مہینے میں کراچی، پشاور، بنوں، لاہور، راولپنڈی، قلعہ عبداللہ، پشین اور کوئٹہ سے سیوریج کے پانی کے سیمپل لیے گئے جن کے ٹیسٹ پولیو وائرس کے لیے پازیٹو نکلے ہیں۔

وزیر اعظم کے فوکل پرسن برائے پولیو تدارک بابر بن عطاء نے کہا ہے کہ حکومت ملک بھر سے پولیو وائرس کے پھیلائو کو شکست دینے کے لیے پر عزم ہے اور اس کے لیے کم پھیلائو کے سیزن کو زیادہ سے زیادہ بروئے کار لا یا جا رہا ہے۔ انہوں نے پولیو ورکرز کی کوششوں کو سراہا اورتوقع ظاہر کی کہ نئے سال کی پہلی مہم کے موقع پر وہ اس لعنت سے ہمیشہ ہمیشہ کے لیے نجات کے عزم کے ساتھ اپنی بھرپور کوششوں کو بروئے کار لائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سنٹر کی نگرانی میں پاکستان پولیو کے خاتمے کے پروگرام کی پوری ٹیم ملک گیر سطح پر اعلی معیار کی مہم کے ذریعے اس ہدف کو حاصل کرنے کی کوشش کرے گی۔ نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سنٹر نے تیاریوں اور ویکسینیشن مہم کی مقامی ٹیموں کی معاونت کے لیے 50 سے زائد ماہرین تعینات کیے گئے ہیں۔ پولیو کے خاتمہ کے عالمی پروگرام(جی پی ای آئی) کے ٹیکنیکل ایڈوائزری گروپ(ٹی اے جی) نے حالیہ تکنیکی جائزہ کے دوران پاکستان کی پیش رفت کا جائزہ لیا ہے اور مزید بہتری کے لئے سفارشات دی ہیں اور کہا ہے کہ یہ سفارشات پروگرام کی اولین ترجیح ہونی چاہیئں۔

ان سفارشات میں پولیو وائرس کی تصدیق والے علاقوں میں ہر اس بچے تک پہنچنا جس تک پولیو ویکسین نہیں پہنچ سکی ہے اور پولیو ورکرز کی استعداد کار میں اضافہ شامل ہیں۔ نیشنل سنٹر کے نیشنل کوآرڈینیٹر ڈاکٹر رانا محمد صفدر نے کہا کہ ہم پولیو وائرس کو شکست دینے کے لئے تمام خلاء مسلسل پر کررہے ہیں۔ سب سے بڑھ کر یہ ہے کہ والدین اپنے بچوں کو پولیو وائرس سے بچائو کے لئے پر عزم ہیں اور وہ بار بار کی پولیو سے بچائو کی مہم کے دوران ہر مرتبہ اپنے بچوں کو پولیو ویکسین پلانے میں تعاون کر رہے ہیں۔ یہ پولیو وائرس کے پھیلائو کو روکنے اور بچوں میں پولیو وائرس کے حملے سے لڑنے کے لئے بھر پور مدافعت پیدا کرنے کا بہترین موقع ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں