سانحہ ساہیوال؛ فرانزک سائنس ایجنسی کو ادھوری چیزیں بھیج دی گئی

ایس ایم جی سے چلی ہوئیں اور پوسٹ مارٹم سے ملی گولیاں نہیں دی گئی، تجزیہ کرنا مشکل ہو گیا ہے۔ فرانزک ذرائع

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 22 جنوری 2019 16:55

سانحہ ساہیوال؛ فرانزک سائنس ایجنسی کو ادھوری چیزیں بھیج دی گئی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22جنوری2019ء) سانحہ ساہیوال سے متعلق کی جانے والی تحقیقات سے متعلق اہم خبر سامنے آئی ہے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ فرانزک سائنس ایجنسی کو ادھوری چیزیں بھیج دی گئی ہیں۔فرانزک سائنس ایجنسی کو ایس ایم جی سے چلی ہوئی 45 گولیوں کے خول بھیجے گئے۔فرانزک ذرائع کے مطابق ایس ایم جی سے چلی ہوئیں اور پوسٹ مارٹم سے ملی گولیاں نہیں دی گئیں۔

فرانزک ذرائع کا کہنا ہے کہ ایس ایم جی نہیں بھیجی گئیں اس لیے تجزیہ کرنے میں مشکل ہو رہی ہے۔ایس ایم جی کے بھیجے گئے 45 خول کا تجزیہ کر کے صرف محفوظ کر سکتے ہیں۔ فرانزک ایجنسی کو 9 ایم ایم کی پانچ گولیاں بھی بھیجی گئیں۔ سی ٹی ڈی اور پولیس کے استعمال میں ایس ایم جی ہی ہوتی ہے۔واضح رہے ساہیوال میں دو روز قبل سی ٹی ڈی کی مبینہ کارروائی میں چار افراد ہلاک ہوئے جن کی شناخت خلیل، نبیلہ، اریبہ اور ذیشان کے نام سے ہوئی تھی۔

(جاری ہے)

فائرنگ کے دوران ایک بچہ گولی لگنے اور ایک بچی شیشہ لگنے سے زخمی بھی ہوئی۔ ہلاک ہونے والے خلیل اور نبیلہ بچ جانے والے تین بچوں کے والدین تھے جبکہ اریبہ ان بچوں کی بڑی بہن تھی جو ساتویں جماعت کی طالبہ تھی۔ سانحہ ساہیوال میں جاں بحق ہونے والے چارافراد کی ابتدائی پوسٹمارٹم رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مرنے والوں کوایک فٹ سے دس فٹ کے فاصلے سے گولیاں ماری گئی، خلیل کو 5گولیاں لگیں،3سینے اور بازو پر جبکہ 2گولیاں سر پر لگیں، نبیلہ کو ایک گولی کنپٹی پر جبکہ 2گولیاں پیٹ پے لگیں،13سالہ اریبہ کو 6فائر لگے جن میں 6گولیاں سینے میں اور 3گولیاں پیٹ میں لگیں. کار چلانے والے ذیشان کو بھی 6گولیاں لگیں۔

ایک گولی دائیں جانب سے گردن میں لگی باقی 5 گولیاں سینے میں لگیں، جس سے اس کی موت واقع ہوئی. مجموعی طور پر 24 گولیاں برسائیں گئیں.

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں