ایبٹ آباد میں بچی سے زیادتی کے ملزمان ابھی تک گرفتار نہیں ہو سکے،

علاقہ کے عوام اور بچی کے لواحقین پولیس سے تعاون میں ہچکچا رہے ہیں، عوام کے تعاون کے بغیر اس طرح کے واقعات کے ملزمان کو پکڑنا مشکل ہے،وفاقی وزیرڈاکٹر شیریں مزاری

بدھ 23 جنوری 2019 21:29

ایبٹ آباد میں بچی سے زیادتی کے ملزمان ابھی تک گرفتار نہیں ہو سکے،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جنوری2019ء) وفاقی وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ ایبٹ آباد میں بچی سے زیادتی کے ملزمان ابھی تک گرفتار نہیں ہو سکے، علاقہ کے عوام اور بچی کے لواحقین پولیس سے تعاون میں ہچکچا رہے ہیں، ہمیں اپنی ذہنیت بدلنا ہو گی، عوام کے تعاون کے بغیر اس طرح کے واقعات کے ملزمان کو پکڑنا مشکل ہے۔

بدھ کو ایوان بالا کے اجلاس میں سینیٹر کلثوم پروین کے ایبٹ آباد میں کم عمر لڑکی سے زیادتی اور قتل کے ظالمانہ واقعہ اور مجرمان گرفتار نہ کئے جانے کے حوالے سے توجہ مبذول نوٹس کا جواب دیتے ہوئے وزیر انسانی حقوق شیری مزاری نے بتایا کہ بچیوں سے زیادتی کے شرمناک واقعات نہیں ہونے چاہئیں، ڈی پی او ایبٹ آباد سے بات ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ ابھی تک کسی کو گرفتار نہیں کیا جا سکا، علاقے کے عوام نے اس واقعہ کو چھپایا، وہ چاہتے تھے کہ بچی کا پوسٹ مارٹم نہ کیا جائے، پوسٹ مارٹم سے پتہ چلا کہ بچی سے زیادتی ہوئی ہے، ڈی این اے ٹیسٹ کے لئے سیمپل لیبارٹری کو بھجوائے گئے ہیں، بچی کے اہلخانہ اور علاقے کے عوام تعاون نہیں کر رہے، جرگہ کر کے پولیس کی تفتیش پر اعتراض کیا گیا، ہمیں اپنی ذہنیت بدلنا ہو گی اور پولیس سے تعاون کرنا ہو گا۔

اسلام آباد کے سکولوں میں جا کر بچیوں/بچوں کو آگاہی و شعور فراہم کر رہے ہیں، عوام کے تعاون کے بغیر اس طرح کے واقعات کے ملزم نہیں پکڑے جا سکتے۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں