ڈی جی نیب لاہور کی جعلی ڈگری معاملہ ،

تمام دستاویزات کا جائزہ لے کر کیس کا فیصلہ کریں گے، سپریم کورٹ

جمعرات 24 جنوری 2019 15:12

ڈی جی نیب لاہور کی جعلی ڈگری معاملہ ،
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جنوری2019ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے ڈی جی نیب لاہور کی جعلی ڈگری کے معاملہ کی سماعت کے دور ان کہا ہے کہ تمام دستاویزات کا جائزہ لے کر کیس کا فیصلہ کریں گے۔ جمعرات کو سپریم کورٹ میں ڈی جی نیب لاہور کی جعلی ڈگری کے معاملہ کی سماعت جسٹس عظمت سعید شیخ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی ۔سماعت کے دور ان قومی احتساب بیورو لاہور کے ڈی جی سلیم شہزاد کی جعلی ڈگری سے متعلق کیس کی سماعت کی نیب کی جانب سے رپورٹ عدالت میں بند لفافے میں پیش کی گئی جسٹس عظمت سعد شیخ نے ریمارکس دیے کہ تمام دستاویزات کا جائزہ لے کر کیس کا فیصلہ کریں گے جس کے بعد عدالت نے کیس کی مزید سماعت 2 ہفتوں کے لئے ملتوی کردی۔

ڈی جی نیب لاہور کی مبینہ جعلی ڈگری کے خلاف اسد کھرل نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی ۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم نے لندن فلیٹس ریفرنس تیار کیا تھا اور شریف خاندان کی ٹرسٹ ڈیڈ کو جعلی قرار دیا تھا، شہزاد سلیم کی ڈگری جعلی ہونے کی خبروں کو نیب کے ترجمان مسترد کرچکے ہیں۔نیب کے ترجمان نیوضاحتی بیان میں کہا تھا کہ نیب افسر کی ڈگری 2002ء میں جاری ہوئی اور ہائر ایجوکیشن کمیشن سے باقاعدہ تصدیق شدہ ہے جس کے بعد ایچ ای سی نے بھی نیب کے مؤقف کی تصدیق کی تھی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں