عمران خان چھ ماہ میں آرمی چیف جنرل قمر باجوہ کو ایکسٹینشن دے دیں گے

عمران خان جنرل باجوہ کے ساتھ مطمئن، جنرل باجوہ بھی کرکٹ کو بہت پسند کرتے ہوئے عمران خان کوہیرو سمجھتے ہیں انہیں کبھی زیرو نہیں ہونے دیں گے،آرمی چیف کے ایکسٹینشن لینے سے انکارپر وزیراعظم آرمی چیف کی مدت ملازمت کو تین سے چار یا پانچ سال کر دیں گے۔ جاوید چوہدری

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 24 جنوری 2019 17:30

عمران خان چھ ماہ میں آرمی چیف جنرل قمر باجوہ کو ایکسٹینشن دے دیں گے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 جنوری2019ء) معروف صحافی وکالم نگار جاوید چوہدری کا اپنے کالم ' اگلے پانچ سال بھی ہمارے ہیں' میں حکومتی رویوں اور پالیسیوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آج مزدور سے لے کر سیٹھ تک کسی سے پوچھ لیں وہ حکومت کو گالی اور بددعا دے گا لیکن آپ کہتے ہیں کہ یہ پانچ سال بھی ہمارے ہیں اور اگلے بھی۔میں آپ کی بات پر کیسے یقین کر لوں؟۔

وہ میری گفتگو سن کر ہنستے رہے اور جب میں خاموش ہوا تو بولے عمران خان نے ابھی اپنے کارڈ شو نہیں کیے یہ کارڈ جس دن شو ہو گئے آپ کو میری بات کا یقین آ جائے گا۔یہ سن کر میں مزید تپ گیا اور عرض کیا کہ جناب پورے ملک میں اس وقت کوئی کام نہیں ہو رہا۔بیوروکریسی فائل پر دستخط کرنے کو تیار نہیں۔آپ اپنی نالائقی اور ناتجربہ کاری کے ذریعے سے پورے ملک کو ڈھلوان پر لے آئے ہیں۔

(جاری ہے)

لوگوں کو اب نواز شریف اور آصف زرداری اچھے لگنے لگے ہیں،لوگ عدلیہ،نیب اور اسٹیبلشمنٹ کے خلاف نعرے لگانے لگے ہیں۔لیکن آپ اس کے ساتھ ساتھ اگلی باری پر بھی نظریں جما کر بیٹھے ہیں،وہ مسکرائے اور میرا ہاتھ دبا کر بولے کہ عمران خان چھ ماہ میں آرمی چیف جنرل قمر باجوہ کو ایکسٹینشن دے دیں گے۔یہ نومبر 2019ء میں ریٹائر ہورہے ہیں۔یہ ایکسٹینشن کے بعد نومبر 2022ء تک بری فوج کے سربراہ رہیں گے۔

عمران خان ان کے ساتھ بہت کمفرٹیبل ہیں۔جنرل باجوہ بھی کرکٹ کو بہت پسند کرتے ہیں یہ عمران خان کو بھی ہیرو سمجھتے ہیں،یہ اپنے ہیرو کو کبھی زیرو نہیں ہونے دیں گے،ملک میں پہلی بار سول اور ملٹری ایک پیج پر ہیں۔یہ اتحاد ملک کو پٹری پر لے آئے گا جس پر میں نے کہا کہ جنرل باجوہ جنرل کیانی جسی غلطی نہیں کریں گے۔یہ ایکسٹینشن لے کر مخالفین کو 'ہم نہ کہتے تھے۔ جیسا پراپیگنڈا نہیں کرنے دیں گے۔جس پر انہوں نے کہا کہ اگر وزیراعظم کو انکار کا شک پڑا تو وہ آرمی چیف کی مدت ملازمت کو تین سے چار یا پانچ سال کر دیں گے اور اس کے بعد انکار کی کوئی گنجائش نہیں رہے گی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں