وی وی آئی پی وفد کے خلاف سوشل میڈیا مہم بلاک کرنے کی ہدایت

وزارت داخلہ نے وی وی آئی پی وفد کی پاکستان آمد کے خلاف سوشل میڈیا مہم چلانے میں ملوث 5 تنظیموں کی نشاندہی کردی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 16 فروری 2019 10:54

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔16 فروری 2019ء) : وی وی آئی پی وفد کی پاکستان آمد کے خلاف چلائی جانے والی مہم بلاک کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ نے وی وی آئی پی وفد کی پاکستان آمد کے خلاف سوشل میڈیا مہم چلانے میں ملوث 5 تنظیموں کی نشاندہی کر دی ہے۔ وزارت داخلہ کی جانب سے تمام صوبائی چیف سیکریٹریز، انسپکٹرز جنرل پولیس، چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) اور ڈائریکٹر جنرل فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کو ایک مراسلہ جاری کیاگیا جس میں ہدایت کی گئی کہ وی وی آئی پی وفد کی پاکستان آمد کے خلاف مہم چلانے والے ان اکاؤنٹس کو ٹریک کریں اور ان تظیموں کو سمجھائیں کہ وفد کے خلاف منفی پروپگینڈے سے باز رہیں۔

ان تنظمیوں کی نشاندہی تعمیرِ وطن، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن طالبات کراچی، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پشاور، تحریکِ حمایتِ مظلومینِ جہانِ پاکستان اور شیعہ وحدت نیوز کے طور پر ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کیا گیا مراسلہ سوشل میڈیا پر بھی گردش کرتا رہا، اس مراسلے میں مزید کہا گیا کہ زیادہ تر فزیکل اور ڈیجیٹل سرگرمیاں کراچی سے ہورہی تھیں، ساتھ میں ہی یہ بھی بتایا گیا کہ اب تک 19 فیس بک پیجز اور 20 ٹویٹر یو آر ایلز کو بلاک کرنے کے لیے کام کا آغاز کردیا گیا۔

مراسلے میں متعلقہ انتظامیہ کو ہدایت کی گئی کہ وہ فوری طور پر ان اکاؤنٹس کو بلاک کریں۔ اس حوالے سے پی ٹی اے اور ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ کو بھی ہدایات جاری کی گئیں کہ وہ ان لوگوں کو ٹریک کریں اور اکاؤنٹس بلاک کریں۔ مراسلے میں یہ بھی کہا گیا کہ وی وی آئی پی وفد کے پاکستان کے اعلیٰ سطح کے دورے سے متعلق مبینہ طور پر منفی تصور پیش کرنے کے لیے سوشل میڈیا پر ایک مہم چلائی جارہی ہے اور مخصوص مقاصد، مذموم مفادات یا ایجنڈے کے لیے وی وی آئی پی وفد یا پاکستان حکومت کو بدنام کیا جارہا۔

اس تمام معاملے پر جب وزارت داخلہ کے سینئیر حکام سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے اس مراسلے کی تصدیق یا تردید سے انکار کیا۔یاد رہے کہ رواں ماہ وفاقی حکومت نے سوشل میڈیا پر منافرت پھیلانے والوں کے خلاف کریک ڈاﺅن شروع کرنے کا اعلان بھی کیا تھا۔ جس کے تحت وزیراعظم عمران خان کے خلاف نفرت انگیز تقاریر کرنے والے 4 افراد کو گرفتار بھی کیا گیا تھا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں