قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں تعینات خاتون ملازم کو اپنے ہی ادارے کے ایک اور مرد افسر کے ہاتھوں مبینہ طور پر جنسی ہراساں کئے جانے کا انکشاف

ہفتہ 16 فروری 2019 16:32

قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں تعینات خاتون ملازم کو اپنے ہی ادارے کے ایک اور مرد افسر کے ہاتھوں مبینہ طور پر جنسی ہراساں کئے جانے کا انکشاف
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 فروری2019ء) قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں تعینات خاتون ملازم کو اپنے ہی ادارے کے ایک اور مرد افسر کے ہاتھوں مبینہ طور پر جنسی ہراساں کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق قومی اسمبلی سیکرٹریٹ سے خاتون افسر کو ہراساں کرنے کا کیس سامنے آ گیا، اس حوالے سے خاتون افسر نے انسداد ہراسیت محتسب کے دفتر میں درخواست بھی دائر کردی ہے۔

(جاری ہے)

درخواست میں کہا گیا کہ انہیں قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے ڈائریکٹر آئی آر وسیم اقبال چوہدری نے متعدد مرتبہ ہراساں کرنے کی کوشش کی اور اعلی حکام کو شکایت کرنے کی صورت میں تبادلے کی دھمکی دی گئی۔ میں نے اعلی حکام کو شکایت کی تو مجھے چپ رہنے کا کہا گیا، مجھے دھمکی دی گئی معاملہ اٹھانے کی صورت میں کیریئر متاثر ہو گا۔انسداد ہراسیت محتسب کشمالہ طارق نے ڈائریکٹر آئی آر وسیم اقبال چوہدری کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے جواب طلب کرلیا ہے۔ انہیں ہدایت کی گئی ہے کہ وہ 20 فروری تک اپنا تحریری جواب جمع کرائیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں