سعودی حکومت کیساتھ معاہدوں کے تحت پاکستان کو تیل برآمد کرنے پر 1.2 ارب ڈالر کی بچت ہو گی، غلام سرور خان

سعودی حکومت کے ساتھ ریفائنری اور پیٹروکیمیکل کمپلیکس نے دس بڑے تجارتی معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے،سعودی شہزادہ سلمان کا دورہ پاکستان سے ترقی و خوشحالی کے نئے باب کا آغاز ہوگا

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس ہفتہ 16 فروری 2019 20:37

سعودی حکومت کیساتھ معاہدوں کے تحت پاکستان کو تیل برآمد کرنے پر 1.2 ارب ڈالر کی بچت ہو گی، غلام سرور خان
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 فروری2019ء) وفاقی وزیر پٹرولیم غلام سرور خان نے کہا ہے کہ سعودی حکومت کیساتھ معاہدوں کے تحت پاکستان کو تیل برآمد کرنے پر 1.2 ارب ڈالر کی بچت ہو گی۔سعودی حکومت کے ساتھ ریفائنری اور پیٹروکیمیکل کمپلیکس نے دس بڑے تجارتی معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے۔گزشت روز صحافیوں کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے وفاقی وزیر پٹرولیم غلام سرور خان نے کہا کہ شہزادہ سلمان کے حالیہ دورے سے پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا اور پاکستان میں بین الاقوامی سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھے گا۔

غلام سرور خان نے سعودی شہزادہ سلمان کے حالیہ دورہ پاکستان کو حکومت کی سفارتی میدان میں کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ سابقہ حکومتیں اپنے ادوار حکومت میں سعودی عرب اور چین سمیت دیگر ممالک سے اپنے ذاتی تعلقات استعمال کرتی رہیں اور ملک کیلئے کچھ نہ کرسکیں جبکہ وزیراعظم عمران خان نے نئے پاکستان کی ویڑن کے تحت ذاتی تعلقات کی بجائے قومی تعلقات کے استحکام اور فروخت پر توجہ دیں جس کے مثبت اثرات نظر آنا شروع ہو گئے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی پاکستان میں ریکارڈ سرمایہ کاری سے پاکستان میں سماجی اور اقتصادی استحکام کی وجہ سے روزگار کے مواقع بڑھیں گے جس کے ثمرات عام آدمی تک پہنچیں گی.غلام سرور خان نے کہا کہ پاکستان کو ایک بڑی مدت کے بعد دیانت دار اور مخلص قیادت میسر آئی ہے جس کی شفاف پالیسیوں کے باعث پاکستان پر دنیا کا اعتماد بڑھا ہے ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے حکومت سنبھالتے ہی سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات، ترکی اور ملائشیا سمیت چین کے دورے کیے اور ان کی قیادت کو اعتماد میں لیتے ہوئے پاکستان میں سرمایہ کاری کی ترغیب دی گزشتہ ماہ متحدہ عرب امارات کے کراؤن پرنس پاکستان آچکے ہیں جبکہ سعودی ولی عہدبھی پاکستان تشریف لا رہے ہیں جنھیں ہم دل کی گہرائیوں سے خوش آمدید کہتے ہیں۔

غلام سرور خان نے بتایا کہ خدمت کی سفارتی میدان میں کامیابی کے باعث اگلے ماہ ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد پاکستان آ رہے ہیں جو پاکستان کے ساتھ بین الاقوامی برادری کے تعلقات میں گرم جوشی کا واضح ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے کبھی بین الاقوامی برادری کی پاکستان میں سرمایہ کاری کے میدان میں تیزی دیکھنے میں نہیں آئی.وفاقی وزیر پیٹرولیم غلام سرور خان نے بتایا کہ سعودی ولی عہد کی پاکستان آمد سے قبل ان کی تکنیکی ٹیمیں تین مرتبہپاکستان کا دورہ کرچکی ہیں اور ہماری ٹیکنیکل ٹیموں کے ساتھ گوادر اور کراچی میں تیل و گیس کے شعبے میں بہت سی چیزوں کو حتمی شکل دی جا رہی ہی.قبل ازیں سعودی حکومت کے وزیر توانائی بھی پاکستان آ چکے ہیں جن کے ساتھ میں نے پورا دن گزارا اور پاکستان میں تیل و گیس کے شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقع اور باہمی منصوبوں پرتفصیلی تبادلہ خیال ہوا.سعودی وزیر توانائی نے اس موقع پر ایل این جی سیکٹراور اسٹوریج کی سہولیات کی فراہمی میں معاشی اور تکنیکی میدان میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا جبکہ ریفاینری کے علاوہ معدنیات فاسفیٹ کھادوں کے شعبے میں سعوری حکومت کی طرف سے سرمایہ کاری کا عندیہ دیا.انہوں نے کہا کہ سعودی عرب پاکستان میں گوادر کے ساحل پر توانائی کے متبادل ذرائع کے شعبے میں بھی گہری دلچسپی رکھتا ہے جسے پاکستان کی توانائی کے شعبے کی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد ملے گی.شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان میں پاکستان اور سعودی عرب کے مابین ہونے والے ممکنہ معاہدوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 10 سے زائد ایم اویو سائن کیے جائیں گی.جن میں ریفائنری اور پیٹروکیمیکل کمپلیکس شامل ہیں جس کی صلاحیت دو سے تین لاکھ بیرل یومیہ ہوگئی.معدنیات کے سمیت ڈرک کنٹرول، یوتھ اینڈ سپورٹس، ذرائع ابلاغ عامہ کے اشتراک اور جرائم کی روک تھام جیسے اہم منصوبے بھی شامل ہیں.غلام سرور خان نے بتایا کہ سعودی حکومت کے ساتھ کیے جانے والے معاہدوں کے تحت پاکستان کو تیل برآمد کرنے پر 1.2 اربڈالر کی بچت حاصل ہوگی جس کے ہماری معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گی.انہوں نے بتایا کہ ایک مکمل پیٹروکیمیکل کمپلکس قائم ہونے کی فیزیبلیٹی شروع کی جاچکی ہے جس پر تقریبا 10 ارب ڈالر سے زائد سرمایہ کاری کی جائے گی

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں