اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی پالیسی پر حکومت دو دھڑوں میں تقسیم

اسد قیصر پارلیمان کو اپنے طریقے سے چلانے کی پالیسی جاری رکھیں گے، نہ ڈکٹیشن لیں گے اور نہ کسی دباؤ میں آئیں گے۔ ذرائع

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 18 فروری 2019 12:59

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی پالیسی پر حکومت دو دھڑوں میں تقسیم
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18 فروری 2019ء) : اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی ایوان کو اپنے انداز میں چلانے کے معاملے پر حکومت دو دھڑوں میں تقسیم ہو گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے اپوزیشن کو ساتھ لے کر بہتر انداز میں ایوان چلانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔ اسپیکر اسد قیصر کے قریبی ذرائع کے مطابق اسد قیصر پارلیمان کو اپنے طریقے سے چلانے کی پالیسی جاری رکھیں گے، اور اس حوالے سے نہ ڈکٹیشن لیں گے اور نہ کسی دباؤ میں آئیں گے۔

اسپیکر اسد قیصر کے قریبی حلقوں کے مطابق دو روز قبل ترجمان قومی اسمبلی کے ذریعے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے اپنا ٹھوس اور دو ٹوک موقف وزیراعظم عمران خان تک پہنچانے کی کوشش کی تھی۔ اس بیان میں کہا گیا تھا کہ ''اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر پورے ایوان کے کسٹوڈین ہیں، آئین ،قانون اور پارلیمانی روایات کی پاسداری اور ان پر عمل پیرا ہونا ان کی اولین ذمہ داری ہے اور بحثیت اسپیکر قومی اسمبلی وہ اس ذمہ داری کو غیر جانبداری سے سر انجام دے رہے ہیں، اس ضمن میں وہ ایوان میں موجود حکومتی اور اپوزیشن اراکین سے ایوان کو اس کی اصل روح کے مطابق چلانے کے لیے نہ صرف ان سے مشاورت کرتے ہیں بلکہ انہیں ایوان کے ماحول کو خوشگوار رکھنے کے لیے انہیں ان سب کا تعاون بھی درکار رہتا ہے۔

(جاری ہے)

'' ذرائع کے مطابق حکومتی صفوں کے اندر پنپنے والی محاذ آرائی میں شدت وزیر اطلاعات فواد چوہدری کی تنقید کے بعد وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کے اسپیکر کے خلاف بیانات کے تسلسل سے آئی ہے جس کے بعد اسپیکر اسد قیصر کی حمایت میں ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری بھی سامنے آ گئے ہیں۔ اپنے باضابطہ جاری کردہ بیان میں انہوں نے حکومتی صفوں میں موجود اسد قیصر مخالف آوازوں کو واضح پیغام دیا ہے کہ ''نیا پاکستان اور اسد قیصر لازم و ملزوم ہیں''۔

اپنے بیان میں قاسم خان سوری نے مزید کہا کہ وہ اسد قیصر سے متعلق جاری منفی پروپیگنڈا کی شدید مذمت کرتے ہیں، اسد قیصر کا شمار پاکستان تحریک انصاف کے سب سے پرانے کارکنان میں ہوتا ہے جہنوں نے پارٹی کی بنیاد رکھی، ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا شکست خوردہ اور عوامی عدالت سے مسترد شدہ لوگوں کو پاکستان کی کامیابی اور ترقی ہضم نہیں ہو رہی۔

اسد قیصر مشکل حالات میں بہترین طریقے سے ہاوس چلا رہے ہیں اور حکومت کے ساتھ مسلسل مشاورت میں ہیں،اسپیکر اسد قیصر کو حکومت کی مکمل حمایت حاصل ہے، ان کے خلاف تمام پروپیگنڈے بے بنیاد اور منافقانہ سوچ کی عکاسی کرتے ہیں۔ یاد رہے کہ قبل ازیں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی اپوزیشن رہنماؤں سے خفیہ ملاقاتوں کا انکشاف ہوا تھا۔ جبکہ شہباز شریف کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سربراہی سے ہٹانے اور شیخ رشید کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا ممبر بنانے کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف کے دو دھڑوں میں تقسیم ہونے کی خبریں موصول ہوئی تھیں۔

لیکن بعد ازاں وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی نعیم الحق نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے بارے میں گردش کرنے والی خبروں کو پراپیگنڈہ قرار دیا تھا۔تاہم اب ایک مرتبہ پھر سے اسد قیصر کے ایوان چلانے اور اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلنے کی پالیسی پر ایک مرتبہ پھر سے حکومت دو دھڑوں میں تقسیم نظر آ رہی ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں