پاکستان اور سعودی عرب کا سرمایہ کاری ،تجارت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون فروغ دینے پر اتفاق

حالیہ ایم او یوز محض آغاز ہے ، تعلقات کو تمام شعبوں میں آگے لے جائینگے ، پاک سعودی عرب وزرائے خارجہ کا عزم

پیر 18 فروری 2019 14:23

پاکستان اور سعودی عرب کا سرمایہ کاری ،تجارت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون فروغ دینے پر اتفاق
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 فروری2019ء) پاکستان اور سعودی عرب نے سرمایہ کاری ،تجارت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون فروغ دینے پر اتفاق کرتے ہوئے کہا ہے کہ حالیہ ایم او یوز محض آغاز ہے ، تعلقات کو تمام شعبوں میں آگے لے جائینگے جبکہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی کے درمیان وزارتی سطح پر ہر 6 ماہ بعد ملاقات اور مشترکہ ورکنگ گروپس کا ہر تین ماہ بعد ملاقات کا شیڈول طے پاگیا ہے،دہشتگردی کبھی بھی ہماری پالیسی نہیں رہی، پاکستان اپنی سرزمین کو کسی صورت میں کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیگا، ایران کے ساتھ پہلے بھی تعاون کرتے رہے ہیں اور ہم اپنے ہمسائے کے ساتھ مستقبل میں بھی تعاون جاری رکھیں گے۔

پیر کو یہاں سعودی وزیر مملکت برائے خارجہ عادل الجبیرکے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سعودی عرب سے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا دورہ 15 سال بعد اہم دورہ ہوا اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سعودی عرب نے کس سطح پر پاکستان سے تعلقات بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے،سعودی ولی عہد حکام اور وفود سے ملاقاتیں ہوئی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ سپریم کوآرڈینیشن کونسل کا باقاعدہ اجلاس گزشتہ روز منعقد ہوا۔

انہوں نے کہاکہ سپریم کوآرڈینیشن کونسل کا مقصد تمام فیصلوں، معاہدوں اور یادداشتوں پر عملدرآمد کرنا ہے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان پہلا ملک ہے جس کیساتھ ایسا میکانزم تشکیل دیا گیا۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان میں پہلے مرحلے میں 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری آ رہی ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاک، سعودیہ 10 ورکنگ گروپس ہر 3 ماہ بعد، سٹیرنگ کمیٹیاں ہر 6 ماہ بعد ملیں گے۔

انہوںنے کہا کہ سعودی عرب میں قیدیوں کی رہائی اور پاکستانیوں کے مسائل کے حل کیلئے سعودیہ نے وعدہ کیا ہے۔ سعودی وزیر مملکت برائے خارجہ امور عادل الجبیرنے کہاکہ پاکستان اور سعودی عرب کے مابین تاریخی برادرانہ تعلقات ہیں،دونوں ممالک کو خطے میں کئی چیلنجز درپیش ہیں۔ انہوںنے کہاکہ دونوں ممالک تاریخی تعلقات کو نئی جہتوں پر لے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گوادر میں پیٹروکیمیکل کمپلیکس، آئل ریفائنری تعمیر کر رہے ہیںانہوں نے کہاکہ توانائی کے لاتعداد منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے مابین اقتصادی، معاشی اور سرمایہ کاری پر ابھی آغاز ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم سمیت بین الاقوامی سطح پر ہمارا موقف یکساں ہے۔ ایک سوال پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ میری ایرانی وزیر خارجہ سے بات ہوئی ہے، ایران میں دہشتگردی کے واقعے کی مذمت کرتے ہیں،ہم نے ان سے ثبوت مانگے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ پاکستان اپنی سرزمین کسی صورت کسی دوسرے ملک کیخلاف استعمال نہیں ہونے دیگا۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ دہشتگردی ہماری پالیسی کبھی نہیں رہی۔، ہم ایران کیساتھ پہلے بھی تعاون کرتے رہے ہیں،ہم اپنے ہمسائے کیساتھ مستقبل میں بھی تعاون جاری رکھیں گے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان، ایران کی علاقائی سالمیت کا مکمل احترام کرتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ امید ہے ایران بھی پاکستان کی علاقائی سالمیت کا آحترام کریگا ۔

سعودی عرب کے وزیر مملکت برائے خارجہ امور عادل الجبیر نے کہا کہ یہ حیران کن ہے ایران خود دہشتگردی برآمد کرتا ہے،ایران یمن، شام اور دیگر ممالک میں دہشتگردی میں ملوث ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایران دہشتگردی پھیلانے کا موجب اور القاعدہ کو پناہ دینے والا ہے۔ انہوںنے کہاکہ سعودی عرب، ایران کی دہشتگردی کا نشانہ ہے،ایران کی حکومت پر داخلی سطح پر دباؤ ہے۔

انہوںنے کہاکہ ایران کے وزیر خارجہ جو خود دہشتگردی کے پھیلاؤ کا بڑا ذریعہ ہیں کا الزام لگانا حیران کن ہے۔انہوںنے کہاکہ وزرائے خارجہ کی سطح پر ایسی الزام تراشی نہیں ہونی چاہیے۔ انہوںنے کہاکہ ایران کے پاکستان پر دہشتگردی میں ملوث ہونے کے الزام پر تعجب ہوا۔ سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا کہ حالیہ ایم او یوز محض آغاز ہیں،ہم نے تعلقات کو تمام شعبوں میں آگے لیکر جانے کا فیصلہ کیا ہے۔

سعودی وزیر خارجہ نے کہاکہ ہم نے سرمایہ کاری تجارت اور سیاسی مقالمے کو فروغ دینے پر اتفاق کیا ہے۔ سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم سب کو دہشتگردوں کے معاملے میں سخت موقف اپنانا ہوگا،ہم دہشت گردی کی تمام اقسام کی مذمت کرتے ہیں۔انہوںنے کہا کہ دوطرفہ سطح پر انسداد دہشتگردی، افواج کے مابین تعاون بڑھایا جا رہا ہے۔وزیر خارجہ نے کہاکہ پاکستان، افغانستان، امریکہ اور یو اے ای کیساتھ افغان امن کیلئے کام کر رہے ہیں،افغانستان میں حکومت اور طالبان کے مابین مفاہمت چاہتے ہیںانہوںنے کہاکہ پاکستان اور بھارت کے مابین مسائل کا دوطرفہ انداز میں پرامن حل چاہتے ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سعودی عرب نے ویزا فیس میں کمی کا پاکستان کا دیرینہ مطالبہ مان لیا ،وزیراعظم نے سعودی عرب سے حاجیوں کیلئے امیگریشن سہولت کی درخواست کی ہے۔سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ سعودی عرب کی ترقی میں پاکستانی ہنر مند اہم کردار ادا کررہے ہیں، پاکستانی تعلیم انجینئرنگ ، صحت ،اور دیگر شعبوں میں خدمات انجام دے رہے ہیں، دونوں ملکوں کے عوامی روابط کا باہمی تعلق میں اہم کردار ہے۔عادل الجبیر نے کہا کہ پاکستان میں مختلف شعبوں میں وسیع سرمایہ کاری کررہے ہیں، دس ارب ڈالر کی لاگت سے گوادر میں آئل ریفائنری قائم کریں گے، پاکستان کو معاشی طور پر ایک مستحکم ملک کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں